بیشک،اللہ تعالیٰ اپنے پیارے حبیب (صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم) کو لکھنے کی قدرت دی ہے
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کبھی قلم چلاۓ ہیں ؟
سائل، محبوب رضا
ــــــــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ*
*📝الجواب بعون الملک الوھاب!!!*
🏷بے شک...!!! اللہ تبارک وتعالی نے اپنے حبیب پاک صاحب لولاک حضور پرنور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کواپنی قدرت سے لکھنے کا بھی علم عطافرمایا اورآپ لکھناجانتے تھے - جس کےمتعلق روایات ملتی ہیں -
ایک تو " روح البیان " میں اس ایت:—
*📿"وماکنت تتلوا من قبلہ من کتب ولاتخطہ بیمینک اذا لارتاب المبطلون -"( پارہ۲۱ سورہ عنکبوت، رکوع ۵)*
*یعنی، " اس سے پہلے تم کوئی کتاب نہ پڑھتے تھے اور نہ اپنے ہاتھ سے کچھ لکھتے تھے - یوں ہوتاتوباطل والےضرور شک لاتے -"*
📃یہ قرآن اللہ تعالی کا کلام ہے اگرنت اس سے پہلے آپ نے لکھنے پڑھنے کا کا مشغلہ اختیار فرمایاہوتاتو دو طرح سے آپ کے متعلق شک کیا جاسکتا تھا -
۱- اہل کتاب کہتے کہ ہماری کتب میں نبئی آخرالزماں کی پہچان بتائی گئی ہے کہ وہ امی ہوں گے اور یہ تو لکھتے پڑھتے ہیں - یہ کس طرح آخرالزماں ہو سکتے ہیں—
*📄۲- مشرکین عرب یہ کہتے کہ چونکہ بچپن شریف سےآپ کو علم کا شغل رہا، علماء کی کتابیں دیکھیں، تواریخ کا مطالعہ کیا، اہل علم کی صحبت حاصل ہوئی - اس لئے ان تاریخی واقعات اور حکمت کی باتوں کو ان کتابوں میں دیکھی تھیں یااہل علم سے سنی تھیں بیان کررہے ہیں - اور اسی کانام قرآن فرمارہےہیں—*
📿اسی آیت کے تحت صاحب روح البیان، دوسرے " شارح قصیدہ بردہ خرپوتی " نے حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کاتب وحی سےروایت کی کہ:
" حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے مجھ کو دوات رکھنے، قلم پکڑنے اورحروف لکھنے کی تعلیم فرمائی - کہ اس طرح رحمن کی میم لکھو...! اس طرح فلاں فلاں حرف لکھو...!—
*📗۳- "بخاری شریف جلداول کتاب الصلح " میں ہے کہ:*
" صلح حدیبیہ کے دن جب صلح نامہ لکھا گیاتو حضرت علی نے حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی طرف سے کاتب تھے، لکھاگیا کہ :
*📑" محمدرسول اللہ( صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ) کفار نے کہا کہ آپ رسول اللہ نہ لکھیں ..! بلکہ محمد بن عبداللہ لکھیں ..! حضرت علی کو حکم دیا کہ اچھا اتنے لفظ پر قلم کھینچ دو...! حضرت علی نے اس سے انکار کیا کہ میرا قلم اس پر نہ چل سکے گا - حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے خود اس پر خط کھینچ دیا —*
🏷اسی بخاری شریف حدیث قرطاس میں ہے کہ:
" مرض وصال شریف میں جمعرات کے دن فرمایا" ایتونی ...!!! بکتب اکتب لکم....!!! بکتب لن تضلوا....!!! بعدہ ابدا ....!!! "
*📄یعنی ، " ہمارے پاس کاغذ لاؤ ...!!! ہم کچھ لکھ دیں ...!!! کہ اس کے بعد کبھی بے راہ نہ ہو.....!!! - "*
📿اب قرآن پاک کا علم خط کی نفی فرمانا زمانئہ نبوت سے پہلے کے متعلق ہے - یعنی آپ ظہور نبوت سے پہلے خط نہ جانتے تھے - بعد نبوت جہاں اور علوم دیئے وہاں علم خط و قلم بھی دیا - ہاں ...!!! لکھنے کی عادت اختیار نہ فرمائی - اور کیوں لکھتے ..؟ ان کا لوح، لوح محفوظ - ان کاقلم، قلم اعلی - ان کو کیا ضرورت تھی کہ آپ اس دنیاوی قلموں سے ان کاغذوں پر لکھتے —
*( 📕شان حبیب الرحمن)*
*💎واللہ تعالیٰ اعلم۔۔۔!!!💎*
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*📝کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد جعفر علی صدیقی رضوی صاحب قبلہ؛ (مدظلہ العالی و النورانی)؛ کرلوسکرواڑی سانگلی مہاراشٹر—*
*تاریخ؛ 29/مارچ ؛ 2019ء*
*رابطـہ؛📞 8530587825*
ــــــــــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں