قاعدہ بغدادی ، یسرنا القرآن بغیر وضو پڑھنا کیسا ہے

قاعدہ بغدادی ، یسرنا القرآن بغیر وضو پڑھنا کیسا ہے

*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَ رَحْمَةُ اَللهِ وَ بَرَكاتُهُ‎*

 کیا فرماتے ہیں فقہائے کرام اس مسئلہ میں کہ قاعدہ بغدادی یسّرنا القران اور مدنی قاعدہ وغیرہ بالغ شخص کو بغیر وضو کے چھونا اور پڑھنا کیسا ہے ؟  دلائل نص سنت نبوی اور فقہاء کرام کے اقوال سے مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں عین وکرم ہوگا

سائل🌹جمال احمد عطاری🌹بنارس


ا________i🎤🥏🎤m_______
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ؛*
*الجواب بعون الملک الوھاب؛*

 *بے شخص تفسیر کی کتاب اسی طرح دیگر کتب دینیہ کو بھی مس کرسکتا بلا وضو ان کتابوں کو مس کرنا جائز ہے لیکن ان کتابوں میں جہاں آیت کریمہ لکھی ہو اس جگہ بے وضو ہاتھ لگانا ناجائز و حرام ہے اور افضل یہی ہے کہ ان کتابوں کو بلا وضو مس نہ کرے جیسا کہ رد المحتار میں ہے کہ " و فى السراج عن الايضاح : ان كتب التفسير لا يجوز مس موضع القرآن منها ، وله ان يمس غيره و كذا كتب الفقه اذا كان فيها شئى من القرآن بخلاف المصحف فان الكل فيه تبع للقران " اھ*

*📗👈🏻( ج 1 ص 286 : کتاب الطهارة ، مطلب : يطلق الدعاء على ما يشمل الثناء )*

*لہذا مذکورہ باتوں سے واضح ہوا کہ تفسیر کی کتاب اسی طرح دیگر کتب دینیہ کو بلا وضو چھو اور پڑھ سکتا ہے تو قاعدہ بغدادی ، یسرنا القرآن ، مدنی قاعدہ وغیرہ بدرجہ اولی بغیر وضو پڑھ سکتا ہے لیکن ان کتابوں میں جہاں آیت کریمہ لکھی ہو اس جگہ بے وضو ہاتھ لگانا ناجائز و حرام ہے*

*🔹واللہ تعالٰی اعلم بالصواب؛🔹*
ا________t🎤🥏🎤i_______
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ؛*
 *حضرت مولانا محمــد کریم اللہ رضوی  صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی*
 *خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی* 
*٢١رجب المرجب ۱۴۴۰ھ بمطابق۲٩مارچ بروز جمعہ*
 
*https://wa.me/+917666456313*
*رابطہ؛📞............⇧¸⇧

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے