سوال⬅ حضرت آدم علیہ السلام کے خمیر کی بچی ہوئی مٹی کیا ہوئی؟
جواب:
حضرت آدم علیہ السلام کی بچی کچی مٹی سے کجھور کے درخت کی پیدائش ہوئی۔
سبع سنابل شریف۔
کیا آپ جانتے ہیں ص 79 مصنف سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی مارہروی*
»سید الاولیاء حضرت پیر مہر علی شاہ گولڑوی فرماتے ہیں:
حضرت الشیخ نے فتوحات کے متعدد مقامات میں اشعار تحریر فرمائے ہیں ان میں سے ایک۔۔۔۔ [کھجور کو مخاطب کرکے] مصرعہ یہ ہے:
*’’یا اخت عمتی المعقولۃ‘‘*
اس مصرع کا لفظی معنی یہ ہے کہ: ’’اے میری بہن بلکہ میری پھوپھی کہ تو معقولہ ہے‘‘۔
یہ اشارہ ہے اس حدیث شریف کی طرف جس میں ہے:
کہ آدم علیہ السلام کی خلقت سے کچھ مٹی باقی رہ گئی جس سے کھجور کا درخت بنایا گیا، لہٰذا کھجور کا درخت آدم علیہ السلام کی بہن اور ہماری پھوپھی ٹھہری۔ جب اس کی خلقت کے بعد کچھ مٹی بمقدار ایک دانہ تل باقی بچی تو اس سے اللہ تعالیٰ نے ایک زمین نہایت وسیع پیدا فرمائی کہ ساتوں آسمان اور زمینیں اس کے مقابلے میں ایسے ہیں جیسے صحرا میں ایک حلقہ، اس کو ارض حقیقی بولتے ہیں۔
ایں جھاں را آں جھانے دیگر است۔
اس جہان کے مقابلے میں وہ جہان ہی اور ہے، اس میں صرف اللہ تعالیٰ کے اولیاء ہی داخل ہوتے ہیں اور اس کا علم بھی ان کو ہی حاصل ہے۔
*تذکرہ الانبیاء ص 54*
»آدم علیہ السلام کی بچی ہوئی مٹی سے کھجور،انار اور انگور پیدا کیے گئے۔
*تفسیر روح البیان، ج 7ص 393 ملخصاً*
*مرقات*
❁◐┈┉••۞═۞•••==•••۞═۞═◐••┉┈◐❁
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں