✒️✒️✒️✒️✨✨✨✒️✒️✒️✒️
کیا فرماتے ہیں علمائے دین دین و مفتیان شرح متین دین اس مسئلہ میں کہ لاک ڈاؤن کرفیو کے پیش نظر تمام مرکزی اداروں نے عید الفطر کی جگہ چار رکعت نماز چاشت اپنے اپنے گھروں میں ادا کرنے کا حکم صادر فرمایا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ جماعت میسر ہو تو جماعت سے پڑھیں ورنہ تنہا تنہا پڑھیں۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ جو نماز چاشت گھروں میں جماعت کے ساتھ ادا کی جائے گی اس میں قرأت سری کی جائے گی یا جہری ، بینووا توجروا۔
مولانا محمد الیاس احمد مصباحی۔ لوہر دگا۔
✒️✒️✒️✒️✨✨✨✒️✒️✒️✒️
➖➖➖➖ *الجواب* ➖➖➖➖
اولا یہ جان لینا چاہئے کہ نفل کی جماعت کو فقہاء کرام نے بالتداعی یعنی ایک دوسرے کو بلا کر ، جمع کر کے پڑھنا، مکروہ لکھا ہے۔
حلبی کبیر میں ہے!
*و اعلم ان النفل بالجماعة على سبيل التداعى مكروه*-
(📙حلبی کبیر ص ٤٣٢)
تداعی کا تحقق مذہب اصح میں اس وقت ہو گا جب کہ ایک امام کے ساتھ چار یا چار سے زیادہ مقتدی ہوں۔ ھکذا فی فتاویٰ فقیہ ملت۔
در مختار میں ہے!
*ولا یصلی الوتر ولا التطوع بجماعة خارج رمضان اى يكره ذالك على سبيل التداعى ، بأن يقتدى أربعة بواحد*-
(📙فتاوى شامى ج ٢ ص ٤٨/٤٩_باب ادراک الفریضة )
اور حضور سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ!
*تراویح و کسوف و استسقاء کے سوا جماعت نوافل میں ہمارے اںٔمہ رضی اللہ تعالی عنہم کا مذہب معلوم و مشہور اور عامہ کتب مذہب میں مذکور و مسطور ہے کہ بلا تداعی مضاںٔقہ نہیں اور تداعی کے ساتھ مکروہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امام کے ساتھ ایک دو شخص تک بالاتفاق بلا کراہت جائز اور تین میں اختلاف اور چار میں بالاتفاق مکروہ ۔*
(📙فتاویٰ رضویہ ج ٧ ص ٤٣١)
اور اگر تداعی کے طور پر نہ ہو (یعنی تین مقتدی تک ہوں) تو بلا کراہت جائز ہے مگر دن کے نوافل میں قرأت سری کی جاۓ گی کہ دن کے نوافل میں اخفا واجب ہے۔
حدیث شریف میں ہے!
*صلوٰۃ النھار عجما*- یعنی دن کی نماز سر کی ہے۔
(📙نصب الرایہ علی الہدایہ فصل القرأت ج ١ ص ٩٦)
اور در مختار میں ہے!
*یجھر الامام وجوبا فی الفجر و اولی العشاںٔین الی قوله و یسر فی غیرھا کمتنفل بالنھار*-
(📙در مختار ج ١ ص ٧٩۔ باب صفة الصلاة)
اور نور الایضاح میں ہے!
*والاسرار فی الظھر والعصر و فیما بعد اولی العشاںٔین و نفل النھار و المنفرد مخیر فیھا تجھر کمتنفل باللیل*-
اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ!
*دن کے نوافل میں آہستہ پڑھنا واجب ہے اور رات کے نوافل میں اختیار ہے اگر تنہا پڑھے اور جماعت سے رات کے نفل پڑھے تو جہر واجب ہے*-
(📙بہار شریعت ج ١ ح ٣ ص ٩٧)
اور مفتی فضیل رضا عطاری تحریر فرماتے ہیں کہ!
*دن کے نوافل مثلاً اشراق و چاشت وغیرہ میں تلاوت سری طور پر یعنی آہستہ آواز میں کرنا واجب ہے*۔
(📙فتاویٰ دارالافتاء اہلسنت)
صورت مسئولہ میں جو نماز چاشت گھروں میں باجماعت ادا کی جائے گی اس میں قرأت سری کرنا واجب ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
✒️✒️✒️✒️✨✨✨✒️✒️✒️✒️
*کتبہ۔ حضرت علامہ و مولانا مفتی رضوان احمد مصباحی رامگڑھ۔ خادم رضوی دارالافتاء و تربیت افتاء کورس۔*
📱9576545941=
*منجانب ـ رضوی دارالافتاء و تربیت افتاء کورس۔*
✨✨✨
*المرتب۔ (مولانا) محمد نصیر الدین رضوی سیتا مڑھی بہار*-
✨✨✨
٢٨/ رمضان المبارک سنہ ١٤٤١ھ مطابق ٢٢/ مںٔی سنہ ٢٠٢٠ء۔
Follow this link to join my WhatsApp group: https://chat.whatsapp.com/GTaIqWu2wCPH13vsqq3gB8
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
اس گروپ میں ملک ہندوستان سے باہر کے افراد شامل نہ ہوں۔
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں