کوئی شخص حالتِ روزہ میں یاد ہوتے ہوئے اپنی بیوی کے ساتھ پیچھے کے مقام میں جماع کرے تو کیا حکم ہے ‏

کوئی شخص حالتِ روزہ میں یاد ہوتے ہوئے اپنی بیوی کے ساتھ پیچھے کے مقام میں جماع کرے تو کیا حکم ہے 

بینوا تؤجروا

سائل : شاداب رضا ممبئی،

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: حالت روزہ میں یاد یوتے ہوئے اپنی بیوی کے ساتھ پیچھے کے مقام میں جماع کرے یا آگے کے مقام میں، إنزال ہو یا نہ ہو محض دخول ہی سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور قضا و کفارہ بھی لازم ہو جائینگے، جیسا کہ ہندیہ میں ہے: من جامع عمداً في أحد السبيلين فعليه القضاء و الكفارة و لا يشترط الإنزال في المحلين كذا في الهداية، (الفتاویٰ الهندية ج1 كتاب الصوم،الباب الرابع...النوع الثاني مايوجب القضاء و الكفارة،صفحہ 225،بيروت)،یعنی جس نے اگلی یا پچھلی شرم گاہ میں جان بوجھ کر جماع کیا تو اس پر روزے کی قضا اور کفارہ ہے، ان دونوں شرم گاہوں میں إنزال کی شرط نہیں ہے،
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

٦/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ٣٠ اپریل ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے