ہماری دعائیں کیوں قبول نہیں ہوتیں؟ ‏

*::: ہماری دعائیں کیوں قبول نہیں ہوتیں؟ :::*

حضرت شقیق بلخی علیہ الرحمہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سیدنا ابراہیم بن ادہم علیہ الرحمہ کا گزر *بصرہ* کے بازار سے ہوا۔

 بصرہ والوں نے آپ کو گھیر لیا اور سوال کیا کہ: 

"اے ابواسحاق! اللہ تعالی نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: 

*تم مجھ سے دعا مانگو میں تمہاری دعا قبول فرماوں گا۔*

اور ہم عرصہ دراز سے دعائیں مانگ رہے ہیں لیکن قبول ہی نہیں ہو رہیں!

آپ علیہ الرحمہ نے ارشاد فرمایا: 

اے اہل بصرہ! دس باتوں کی وجہ سے تمہارے دل مردہ ہو چکے ہیں تو تمہاری دعائیں کیسے قبول ہوں؟ 

1-تم نے اللہ تعالی کی توحید کا اعتراف تو کیا لیکن اس کا حق ادا نہیں کیا!

2-تم قرآن تو پڑھتے ہو مگر اس پر عمل نہیں کرتے!

3-تم شیطان سے دشمنی کا دعوی تو کرتے ہو مگر فرمانبرداری بھی اسی کی کرتے ہو!
 
4-تم عشق رسول ﷺ کا دعوی تو کرتے ہو مگر آپ ﷺ کی سنت پر عمل نہیں کرتے!

5-تم دوزخ کی آگ سے بچنے کی دعائیں تو بہت کرتے ہو لیکن عمل جہنم میں جانے والے کرتے ہو!

6-تم یہ تو دعوی کرتے ہوکہ ہم جنت میں داخل ہوں گے لیکن جنت میں جانے والے اعمال نہیں کرتے!

7-تم موت کے حق ہونے کا دعوی تو کرتے ہو لیکن اس کی تیاری نہیں کرتے!

8-تم اپنے بھائیوں کی عیب جوئی تو بہت کرتے ہو مگر اپنے گریبان میں جھانک کر نہیں دیکھتے!

9-تم اپنے رب کی نعمتیں تو کھاتے ہو لیکن اس شکر ادا نہیں کرتے!

10-تم روز مرہ اپنے مرنے والوں کو قبروں میں دفن تو کرتے ہو لیکن ان سے عبرت حاصل نہیں کرتے! 

*﴿حلیة الاولیاء؛8: 16﴾*

*ترسیل روایت:*
*اشرفیہ اسلامک فاؤنڈیشن، حیدر آباد دکن*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے