حضرت شقیق بلخی علیہ الرحمہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سیدنا ابراہیم بن ادہم علیہ الرحمہ کا گزر *بصرہ* کے بازار سے ہوا۔
بصرہ والوں نے آپ کو گھیر لیا اور سوال کیا کہ:
"اے ابواسحاق! اللہ تعالی نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:
*تم مجھ سے دعا مانگو میں تمہاری دعا قبول فرماوں گا۔*
اور ہم عرصہ دراز سے دعائیں مانگ رہے ہیں لیکن قبول ہی نہیں ہو رہیں!
آپ علیہ الرحمہ نے ارشاد فرمایا:
اے اہل بصرہ! دس باتوں کی وجہ سے تمہارے دل مردہ ہو چکے ہیں تو تمہاری دعائیں کیسے قبول ہوں؟
1-تم نے اللہ تعالی کی توحید کا اعتراف تو کیا لیکن اس کا حق ادا نہیں کیا!
2-تم قرآن تو پڑھتے ہو مگر اس پر عمل نہیں کرتے!
3-تم شیطان سے دشمنی کا دعوی تو کرتے ہو مگر فرمانبرداری بھی اسی کی کرتے ہو!
4-تم عشق رسول ﷺ کا دعوی تو کرتے ہو مگر آپ ﷺ کی سنت پر عمل نہیں کرتے!
5-تم دوزخ کی آگ سے بچنے کی دعائیں تو بہت کرتے ہو لیکن عمل جہنم میں جانے والے کرتے ہو!
6-تم یہ تو دعوی کرتے ہوکہ ہم جنت میں داخل ہوں گے لیکن جنت میں جانے والے اعمال نہیں کرتے!
7-تم موت کے حق ہونے کا دعوی تو کرتے ہو لیکن اس کی تیاری نہیں کرتے!
8-تم اپنے بھائیوں کی عیب جوئی تو بہت کرتے ہو مگر اپنے گریبان میں جھانک کر نہیں دیکھتے!
9-تم اپنے رب کی نعمتیں تو کھاتے ہو لیکن اس شکر ادا نہیں کرتے!
10-تم روز مرہ اپنے مرنے والوں کو قبروں میں دفن تو کرتے ہو لیکن ان سے عبرت حاصل نہیں کرتے!
*﴿حلیة الاولیاء؛8: 16﴾*
*ترسیل روایت:*
*اشرفیہ اسلامک فاؤنڈیشن، حیدر آباد دکن*
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں