Yome Ashura ke Amal

یوم عاشورہ کےاعمال

محمد شمیم عالم مرکزی
    مدھوبنی بہار
 عاشورہ یعنی محرم الحرام کی دسویں تاریخ بڑی عظمت وبزرگی والی اور فضل و شرف والی ہے۔
یوم عاشورہ کے دن روزہ رکھنا سنت ہے اور بہت فضیلت رکھتا ہے ۔
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم مدینہ تشریف لائے تو یہودیوں کودیکھا کہ وہ عاشورہ کے دن روزہ رکھتے ہیں اپ نے ان سے فرمایا یہ کیسا دن ہے کہ جس میں تم لوگ روزہ رکھتے ہو انہوں نے کہایہ عظمت والا دن ہے جس میں اللہ نے موسی علیہ السلام اور ان کی قوم کو نجات دی اور فرعون کو اس کی قوم کے ساتھ ڈبودیا۔موسی علیہ السلام نے شکریہ میں روزہ رکھا ہم بھی رکھتے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہم موسی علیہ السلام کے تم سے زیادہ حقدار ہیں ۔تو رسول اللہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے بھی رکھا اور اس روزہ کا بھی حکم فرمایا۔

اور حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔صیام یوم عاشوراء احتسب علی اللہ ان یکفر السنةالتی قبلہ۔ مجھے اللہ امید ہے کہ وہ عاشورہ کہ روزہ کو پچھلے سال بھر کہ گناہ کا کفارہ بنادے۔

اور حضرت عند اللہ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے مروی ہے کہ رسول صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے عاشورہ کے دن کا روزہ رکھا اور اس کے روزہ کا حکم فرمایا تو صحابہ نے عرض کیا یارسول اللہ !یہ وہ دن ہے کہ جس کی یہود اور عیسائی تعظیم کرتا ہے تو رسول صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے فرمایا۔اگر میں سال آئندہ دنیا میں باقی رہا تونویں محرم کا بھی روزہ رکھوں گا ۔
اسی لئے فقہائے کرام فرماتے ہیں سنت یہ ہے کہ محرم کی نویں اور دسویں دونوں تاریخ کو روزہ رکھے۔
اور سرکار اقدس صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم ارشاد فرماتے ہیں جو شخص عاشورہ کے دن چار رکعتیں اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد قل ھواللہ احد ۔گیارہ مرتبہ پڑھے تو اللہ تعالی اس کے پچاس سال کے گناہ معاف فرمادے گا اور اس کے لئے نور کا منبر بنائے گا۔۔۔


 محمد شمیم عالم مرکزی
    مدھوبنی بہار

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے