---------------------------------------
حضرت مالک بن دینا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*اسمِ گرامی:* آپ رحمۃ اللہ علیہ کانام: مالک بن دینار۔
*کنیت:* ابو یحیٰ۔
*تحصیلِ علم:* مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ نے صحابیٔ رسول ﷺ انس بن مالک اور مشہور تابعی حسن بصری رضی اللہ عنہما سے اکتسابِ علم کیا۔
*سیرت وخصائص:* حضرت مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ اخیا ر اور صالحین تابعین میں سے تھے۔ آپ خواجہ حسن بصری کے ہم مجلس اور محب تھے۔ صوفیاء میں ممتاز مقام رکھتے ہیں۔ آپ اگرچہ غلام زادے تھے مگر دو جہان کی خواہشات سے آزاد تھے اور صرف اپنے ہاتھوں کی کمائی ہی سے کھاتے تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ جس طرح عبادت و ریاضت میں مشہور تھے اسی مذہبِ اسلام اور اہلسنت کی ترویج و اشاعت میں بھی معروف تھے حتی کہ اس سلسلہ میں آپ نے مناظرے بھی کئے۔ ایک دفعہ حضرت مالک دینار ایک دہریے سے مناظرہ کرنے لگے۔ یہ مناظرہ طویل ہوا تو حکام وقت نے فیصلہ کیا کہ دونوں کا ہاتھ ایک دوسرے کے ہاتھ کے ساتھ باندھ دیا جائے اور دونوں کو آگ میں پھینک دیا جائے جو جل جائے وہ جھوٹا ہے۔ ایسا ہی کیا گیا دونوں میں سے کسی ایک کو کوئی تکلیف نہ پہنچی حتی کہ آگ ٹھنڈی ہوگئی۔ حضرت مالک بڑے افسردہ ہوئے۔ گھر گئے سجدہ میں سر رکھ کر روئے کہ اللہ میں اس دہریے بے دین کے برابر ہوگیا۔ آواز آئی کہ اس بات سے افسردہ خاطر نہ ہونا، در اصل دہریے کا ہاتھ تمہارے ہاتھ میں تھا، جس کی وجہ سے آگ ٹھنڈی ہوگئی اگر وہ اکیلا آگ میں آتا تو جل کر خاک ہوجاتا۔
*تاریخِ وصال:* آپ کی وفات 14 صفر المظفر 128ھ یا 137ھ میں ہوئی۔ مگر احسن اول ہے۔
*ماخذ ومراجع:* الثقات لابن حبان۔ تاریخِ دمشق۔ خزینۃ الاصفیاء۔
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی 📱919604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں