رسول اکرمﷺ کا محفل مولود میں جلوہ افروز ہونا

رسول اکرمﷺ کا محفل مولود میں جلوہ افروز ہونا
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

 امام اہل سنت فرماتے ہیں:
امام خاتم الحفاظ جلال الملة والدین سیوطی رحمة ﷲ تعالی علیہ "تنویر" میں فرماتے ہیں:
قد اخبرنی الثقات من اھل الصلاح انھم شاھدوہ صلی اللہ تعالی علیه وسلم مرارا عند قراۃ المولود الشریف و عندختم القرآن وبعض الاحادیث. (٢)

مجھے ثقہ صالحین نے خبر دی کہ انہوں نے بارہا حضور پرنور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو مجلس میلاد شریف و جلسہ ختم قرآن عظیم و بعض احادیث میں مشاہدہ کیا۔

(۲) تنویر الحوالک

نیز امام ممدوح "تنویر" پھر امام محدث جلیل "زرقانی" شرح "المواہب شریفہ" میں فرماتے ہیں: انه وسائر الانبیاء صلی اللہ تعالی علیھم وسلم اذن لھم فی الخروج من قبورھم للتصرف فی الملکوت العلوی والسفلی۔ (٣)

بے شک رسول اﷲ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اور تمام انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کو اجازت ہے کہ آسمان و زمین کی سلطنت الہی میں تصرف فرمانے کے لیے اپنے مزارات طیبہ سے باہر تشریف لے جائیں۔

(٣) الحاوی للفتاوی تنویر الحوالک فی امکان رؤیۃ النبی والملک دارالکتب العلمیۃ بیروت ۲ /۲۶۳)

علامہ "زرقانی" فرماتے ہیں: ونحوہ یاتی للمصنف فی غیر موضع من ھذا الکتاب ۔(٤)

یعنی اس کے مثل امام احمد قسطلانی نے مواہب شریفہ میں جا بجا تصریح فرمائی ہے۔

امام ابن حجر مکی "فتاوی کبری" باب الجنائز میں فرماتے ہیں: روح نبینا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ربما تظهر فی سبعین الف صورۃ ۔(٥)

ہمارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی روح اقدس ستر ہزار صورتوں میں جلوہ گر ہوتی ہے۔

(٥) الفتاوی الکبری کتاب الصلوۃ باب الجنائز دارالکتب العلمیہ بیروت ۲/ ۹)

حضور عین نور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی شان اقدس تو بلند و بالا ہے، امام اجل عبدﷲ بن مبارک و ابوبکر بن ابی شیبہ استاد بخاری ومسلم حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنھما سے وقفا اور امام احمد مسند اور حاکم صحیح مستدرک اور ابو نعیم حلیہ میں بسند صحیح حضور سید عالم صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم سے رفعا راوی،وھذاحدیث ابی بکر: اذا مات المؤمن یخلی سربه یسرح حیث شاء ۔(٦)

جب مسلمان کا انتقال ہوتا ہے اس کی راہ کھول دی جاتی ہے جہاں چاہے جاتا ہے۔

(٦) اتحاف السادۃ المتقین بحوالہ المصنف لابن ابی شیبہ کتاب ذکر الموت دارالفکربیروت ۱۰/ ۲۲۷)

ہم نے اپنے رسالہ "اتیان الارواح لدیار ھم بعد الرواح" میں اس پر بہت روایات ذکر کیں بلکہ حضور انور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا مجالس طیبہ میں تشریف لانا بایں معنی نہیں کہ نہ تھے اور تشریف لائے کہ وہ تو ہر وقت مسلمانوں کے گھروں میں تشریف فرماہیں صلی ﷲ تعالی علیہ وسلم۔
ملا علی قاری شرح شفا شریف میں فرماتے ہیں: لان روح النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم حاضرۃ فی بیوت اھل الاسلام ۔(٧)

رسول اﷲ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی روح اقدس ہر مسلمان کے گھر میں تشریف فرما ہے۔

(٧) شرح الشفاء لملا علی القاری علی ہامش نسیم الریاض فصل فی المواطن الخ مرکز اہلسنت برکات رضا گجرات ہند ۳ /۴۶۴)

بلکہ یہ معنی کہ مجلس مبارک میں تجلی خاص فرماتے ہیں، یہ ان کے کرم پر ہے. *ہر جگہ ضرور نہیں* اور جس ذلیل سے ذلیل بندے کو نوازیں کچھ دور نہیں۔

اگر بادشہ بردر پیر زن بیاید تو اے خواجہ سلبت مکن

(اگر بادشاہ بوڑھی عورت کے دروازے پر تشریف لائے تو اے سردار ! مونچھ مت اکھاڑ، ت)

وہابی کہ اسے محال مانتا ہے. کیا دلیل رکھتا ہے. ﷲ عزوجل فرماتا ہے: قل ھاتوا برھانکم ان کنتم صدقین ۔(٨)
اپنی برہان لاؤ اگر سچے ہو۔

(٨) القرآن الکریم ۲/ ۱۱۱ و ۲۷/ ۶۴)

دلیل کچھ نہیں سوا اس کے کہ عانبیارا ہمچو خود پنداشتند

(نبیوں کو وہ اپنے جیسا سمجھتے ہیں ۔ت)

وسیعلم الذین طلموا ای منقلب ینقلبون (٩) واﷲ تعالی اعلم

عنقریب ظالم جان جائیں گے کہ کس کروٹ پر پلٹتے ہیں۔(ت) وﷲ تعالی اعلم۔

(٩) ؎ القرآن الکریم ۲۶/ ۲۲۷)

(فتاوی رضویہ جلد 29 صفحہ 248 اپلیکیشن )

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*ترتیب و پیشکش:* ابو الحسن محمد شعیب خان 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے