--------------------------------------
رات کے وقت جھاڑو دینا کیسا؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*سوال:*
رات کے وقت جھاڑو دینا کیسا ہے ؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*بسمہ تعالیٰ*
*الجواب بعون الملک الوھّاب*
*اللھم ھدایۃ الحق و الصواب*
رات کے وقت جھاڑو دینا اگرچہ جائز ہے مگر بچنا بہتر ہے کیونکہ اس سے تنگدستی اور بھول پیدا ہوتی ہے.
چنانچہ شیخ علامہ شہاب الدین قلیوبی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :
*"قیل ان الحکماء عدوا امورا فی اشیاء مخصوصۃ۔۔۔ منھا ستۃ تورث الفقر الاول الکنس بالخرق"*
یعنی کہا گیا ہے کہ بے شک حکماء (یعنی دانا لوگوں) نے مخصوص اشیاء میں کچھ امور شمار کیے ہیں جن میں سے یہ ہے کہ چھ چیزیں محتاجی پیدا کرتی ہیں ان چھ میں سے پہلی چیز (گھر میں) پھٹے کپڑے سے جھاڑو دینا ہے۔
*(کتاب القلیوبی صفحہ 237، 239 ملتقطاً فی المطبعۃ الانتظامیۃ الواقعۃ کانفور)*
2- عالمِ عامل، شیخِ کامل، فقیہ ابواللیث سمرقندی حنفی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :
"منقول ہے کہ گھر میں کپڑے سے جھاڑو دینا مفلسی اور نحوست لاتا ہے۔"
*(بستان العارفین مترجم صفحہ 293 ناشر طلبہ و طالبات افضلیت جامعہ اھل سنت شمس العلوم گھوسی مئو)*
3- برھان الاسلام علامہ زرنوجی تلمیذِ صاحبِ ہدایہ رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :
*"و کنس البیت فی اللیل بالمندیل۔۔۔ یورث الفقر، عرف ذلک بالآثار"*
یعنی رات کو رومال (کپڑے) کے ساتھ سے جھاڑو دینا تنگدستی کو پیدا کرتا ہے اور یہ (یعنی اس کا تنگدستی کا سبب بننا) آثار کے ساتھ معلوم ہوا ہے۔
*(تعلیم المتعلم طریق التعلم صفحہ 86، 87 ملتقطاً مطبوعہ الدار السودانیہ للکتب)*
سیدی امیرِ اہلسنت حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دامت برکاتھم العالیہ دے سوال ہوا کہ :
رات میں جھاڑو دینا تنگدستی کے اَسباب میں شمار کیا گیا ہے اور صَفائی کو نِصف اِیمان فرمایا گیا ہے، اگر دِن میں کسی وجہ سے صَفائی نہ کی گئی ہو جیسے گھر والے شادی یا کسی تَقریب میں گئے ہوئے ہوں تو کیا وہ رات میں گھر کی صَفائی کرنے کے لیے جھاڑو نہ دیں ؟
تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا :
"اگرچہ بعض بزرگوں نے رات میں جھاڑو دینے (اور کپڑے سے جھاڑو دینے) کو تنگدستی کے اَسباب میں شُمار کیا ہے۔ مگر اسے ناجائز کسی نے بھی نہیں کہا کہ رات میں جھاڑو دینا گناہ قرار پائے، لہٰذا رات میں جھاڑو دینا شَرعاً جائز ہے۔
*(ملفوظات امیرِ اہلسنت (قسط 27) چور بازار سے چیزیں خریدنا کیسا ؟ صفحہ 17 مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)*
*نوٹ :*
بعض بزرگوں نے رات کے اوقات میں مطلقا (بغیر کسی قید کے) جھاڑو دینے کو تنگدستی کا سبب قرار دیا ہے، چاہے جھاڑو کپڑے کا ہو یا نہ ہو، لہذا رات کو گھر میں جھاڑو دینے سے بچنا چاہیے لیکن اگر کوئی رات کو جھاڑو دیتا ہے تو گناہگار نہیں ہو گا.
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ وسلم
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*کتبـــــه: ابواسید عبید رضا مدنی*
03068209672
*تصدیق و تصحیح :*
رات کو جھاڑو لگانے کے حوالے سے آپ کا فتویٰ باصرہ نواز ہوا، بندہ ناچیز اس کی تائید و توثیق کرتا ہے، اللہ تعالیٰ آپ کے عمر میں، علم میں برکتیں عطاء فرمائے۔
*مفتی و حکیم محمد عارف محمود خان معطر قادری،مرکزی دارالافتاء اہلسنت میانوالی۔*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں