Header Ads

ہمارے استاذ الاساتذہ معلم مذہب تھے

مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما

ہمارے استاذ الاساتذہ معلم مذہب تھے

مندرجہ ذیل قول زریں باصرہ نواز ہوا:

"عہد حاضر میں کسی سے بحث نہ کرو۔اگر کوئی کہے کہ ہاتھی اڑتا ہے تو کہو کہ:ہاں,ہم نے بھی اسے زمین کے اوپر اڑتا دیکھا ہے"-

ہم اسلاف کرام واساطین ملت سے سنتے آئے ہیں کہ اللہ ورسول (عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)نے اعلی حضرت امام احمد رضا قدس سرہ العزیز کو معلم مذہب ومجدد ملت مقرر فرمایا ہے۔وہ علوم عقلیہ ونقلیہ اور فنون قدیمہ وجدیدہ کے بحر بے کراں تھے۔عصر حاضر میں سب اسی دربار کے خوشہ چیں ہیں۔

مجدد گرامی سے ہمارا دوہرا رشتہ ہے۔وہ ہمارے استاذ الاساتذہ بھی ہیں۔جب ہم آخری بار اپنے اساتذۂ کرام سے گلے مل کر جامعہ اشرفیہ(مبارک پور)سے رخصت ہو رہے تھے,تب سبھوں نے بالاتفاق ارشاد فرمایا تھا کہ ہم نے مقررہ نصاب تعلیم تمھیں پڑھا دیا ہے۔اب امام اہل سنت قدس سرہ القوی کی تصنیفات وتالیفات پڑھتے رہو,اور آگے بڑھتے رہو۔

((ان ہذا العلم دین فانظروا عمن تاخذون دینکم))(صحیح مسلم)

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:27:جون 2021

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے