مروجہ تعزیہ داری پر فرضی دلائل اور امام اہلسنت کا جواب
تعزیہ داروں کی سب سے مضبوط دلیل کا حال
---------قسط اول - - - - - - - - - - - - -
امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت سے سوال ہوا کہ
▪ *ملفوظات حضرت سیدعبدالرزاق ہانسوی قدس سرہ میں یہ حکایتیں ہیں یانہیں؟*
*(۱) محرم کی دس تھی کہ حضرت مولاناممدوح ایک تعزیہ کے ساتھ ہولئے جو جلاہوں کاتھا اور مصنوعی کربلا میں دفن ہونے کے لئے لوگ لئے جاتے تھے آپ کی وجہ سے اورخدام ومریدین بھی ساتھ ہولیے کربلا تک ساتھ ساتھ رہے بلکہ دیر تک قیام فرمایا کچھ دنوں بعد بعض خاص مریدین نے پوچھا تو فرمایا کہ مجھے تعزیوں سے کچھ مطلب نہیں ہم تو امام عالی مقام کو دیکھ کر ساتھ ہولئے تھے کہ ان کے ساتھ اولیائے کرام کامجمع تھا*
۔(۲) انہیں بزرگ کاقصہ ہے کہ ایک دن عاشورہ کومسجد میں بیٹھے وضوکررہے تھے ٹوپی مبارک فصیل پر رکھی تھی کہ یکایک اسی طرح سربرہنہ نیچے تشریف لے آئے اور ایک تعزیہ کے ساتھ ہولئے اس دفعہ لوگوں نے دریافت کیا توفرمایا کہ حضرت سیدۃ النساء تشریف فرماتھیں۔
*دونوں کہاں تک صحیح ہیں؟*
*اب اہلسنت کی جان امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ کا جواب ملاحظہ فرمائیں*
👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
*الجواب: دونوں حکایتیں محض غلط وبے اصل ہیں،*
*تعزیہ دار واقعہ کیوں بناتے ہیں؟*
اعلی حضرت فرماتے ہیں کہ
*تعزیہ داروں کو نہ کوئی دلیل شرعی ملتی ہے نہ کسی معتمد کاقول، مجبورانہ حکایت بناتے ہیں،*
*واقعہ بزرگوں کے نام سے ہی بناتے ہیں دیکھو امام اہلسنت فرماتے ہیں*
👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
*اسی ساخت کی حکایت کوئی شاہ عبدالعزیز صاحب سے نقل کرتاہے، کوئی مولانا شاہ عبدالمجیدصاحب سے، کوئی حضرت مولانا فضل رسول صاحب سے، کوئی مولوی فضل الرحمن سے، کوئی میرے حضرت جدامجد سے، رحمۃ ﷲ علیہم، اور سب باطل ومصنوع ہیں۔*
*خود امام اہلسنت کی جانب آپ کی حیات طیبہ ہی میں جھوٹ منسوب کردیا گیا*
دیکھو آپ فرماتے ہیں
👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
میں توابھی زندہ ہوں میری نسبت کہہ دیا کہ ہم نے اسے تعزیہ شاید عَلَم بتائے کہ ان کے ساتھ جاتے دیکھا اور اس حکایت کاکذب تو خود اسی سے روشن کہ فرمایا: ''مجھے تعزیوں سے کچھ مطلب نہیں ہم توامام عالی مقام کودیکھ کر ساتھ ہولئے تھے کہ ان کے ساتھ اولیائے کرام کامجمع تھا''۔
سبحان ﷲ! جب تعزیے ایسے معظم ومقبول ومحبوب بارگاہ ہیں کہ خود حضور پرنورامام انام علٰی جدہ الکریم ثم علیہ الصلوٰۃ والسلام بنفس نفیس ان کی مشایعت فرماتے ہیں، ان کے ساتھ چلتے ہیں تو ان سے کچھ مطلب نہ ہونا ﷲ عزوجل کے محبوب ومعظم سے مطلب نہ ہوناہے جوولی تو ولی کسی مسلمان کی شان نہیں۔ پھرآگے تتمہ کلام ملاحظہ ہو کہ ''اُن کے ساتھ اولیائے کرام کامجمع تھا'' یہ کاف بیانیہ توہونہیں سکتا ضرور تعلیلیہ ہے یعنی حضرت امام کے ساتھ ہونے پربھی کچھ توجہ نہ ہوتی مگر کیاکیجیے ان کے ساتھ مجمع اولیاء تھا لہٰذا شامل ہوناپڑا۔ عیب بھی کرنے کوہنرچاہئے
*اعلی حضرت کے متعلق یہ افواہ تعزیہ داروں نے آپ کی حیات ہی میں اڑائی اڑائی کہ آپ نے تعزیہ کو جائز کردیا ہے*
فرماتے ہیں
، ہاں خوب یاد آیا ۳جمادی الآخرہ ۱۳۲۷ھ کوتلہر سے ایک سوال آیاتھا کہ تُونے تعزیہ داری کوجائزکردیاہے اس خبرکی کیاحقیقت ہے؟
ایک رافضی بڑے فخر سے اس روایت کونقل کرتاہے
*اور دوسری افواہ یہ*
کہ
ایضاً تیرا اوردیگر چندعلمائے بریلی کافتوٰی تیارہوا ہے کہ آیت تطہیر کے تحت میں ازواج مطہرات داخل نہیں، اس فتوٰی کی نقل اس رافضی کے پاس دیکھنے میں آئی ہے فقط، اب فرمائیے اس سے بڑھ کر اورکیاثبوت درکار، جب زندوں کے ساتھ یہ برتاؤ ہے تواحیائے عالم برزخ کی نسبت جوہوکم ہے۔ وﷲ تعالٰی اعلم
📚 فتاوی رضویہ جلد 24 ص 105
جاری ہے......... موبائل اپلیکیشن
📝حسن نوری گونڈوی امام نورانی مسجد بیگم باغ کالونی اجین ایم پی
*نوٹ. مضمون مِن و عَن عام کریں کسی بھی قسم کی کمی بیشی کی اجازت نہیں*
--------------------------------------
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں