مسلمانو! اپنے ایمان وعقیدہ کی حفاظت کرو
برصغیر کے مسلمانان اہل سنت وجماعت کو اطلاع دی جاتی ہے کہ عہد حاضر میں بعض جدید اعتقادی نظریات پھیلائے جانے کا خدشہ ہے۔یہ محض ہمارا ذاتی وہم وخیال نہیں ہے,بلکہ جب میں سال 2012 میں حسام الحرمین کی تصدیق جدید کے واسطے اکابر اہل سنت وجماعت سے اجازت طلب کر رہا تھا۔اس وقت بہت سے اکابرین ومتوسطین سے میں نے اس موضوع پر بات چیت کی تھی۔
اسی بات چیت کے دوران مجھے بعض عجیب وغریب خیالات کی معرفت وآشنائی حاصل ہوئی,لہذا اسی وقت ہم نے "البرکات النبویۃ فی الاحکام الشرعیہ"رقم کیا تھا جو دس رسائل پر مشتمل تھی۔بعد میں مزید دو رسائل رقم کئے۔اب اس مجموعہ کے بارہ رسائل ہیں۔
جب 2017 میں وہابیہ اور دیابنہ سے متعلق جدید نظریات رونما ہوئے تو ابتدائی مرحلہ میں ہم نے اس فتنہ کو دبانے کے واسطے"رد الفساد"کے نام سے پانچ مجموعے سوشل میڈیا پر جاری کئے۔اس کا مقصد یہ تھا کہ فتنہ گروں کے فتنوں سے امت مسلمہ محفوظ رہے اور بفضلہ تعالی اس کے فوائد ونتائج ظاہر ہوئے۔
اس مرحلے میں یہ نظریہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی تھی کہ امام اہل سنت قدس سرہ العزیز کے بیان کردہ عقائد پر نظر ثانی کی جائے,لیکن جب لوگوں نے دیکھ لیا کہ بر صغیر کے مسلمانان اہل سنت اس واسطے راضی نہیں تو اب یہ طرز اختیار کیا گیا ہے کہ اعلی حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان کے کلمات کی جدید تشریح کی جائے,تاکہ کم از کم عوام مسلمین کو غلط راہ پر ڈالا جا سکے۔
جب بھی کوئی فتنہ پھیلے گا,ان شاء اللہ تعالی میں میدان میں ضرور اتروں گا,کیوں کہ فتنہ پھیلنے کے وقت دفع فتنہ کا خاص حکم وراد ہوا ہے۔امید قوی ہے کہ اس موقع پر خدام دین ومحافظین اسلام پر اللہ تعالی کا خاص فضل وکرم جلوہ فگن رہتا ہے,اور حضور اقدس رحمت کل جہاں علیہ التحیۃ والثنا کا خاص فیضان واحسان ان کی دستگیری کرتا ہے۔
رد الفساد کی ایک قسط میں ہم نے یہ ںھی لکھا تھا کہ بعض لوگ سامنے ہیں اور بعض لوگ پس منظر میں پوشیدہ ہیں۔اب رفتہ رفتہ مستورین بھی منظر عام پر آنے سکتے ہیں۔اگر سنی کہلانے والے کچھ لوگ راہ حق سے بھٹک جائیں تو ان کی خاطر ہم دین ومذہب کے اصول وقوانین کو نہیں بدل سکتے,بلکہ ان شاء اللہ تعالی ہم ان بدل جانے والوں کو بدلنے کی کوشش کریں گے۔اگر وہ نہ بدل سکیں اور اپنے نظریات باطلہ پر ٹابت قدم رہیں تو دوسروں کو ان کے نظریات سے بچانے کی کوشش کریں گے۔
آج ہی ایک تحریر میں دیکھا کہ ظفر ادیبی کو(علیہ الرحمہ)لکھا گیا ہے۔ممکن ہے کہ کتابت کی غلطی ہو۔اب اس قسم کے خرافات کا دور ثانی شروع ہونے والا ہے۔فرقہ بجنوریہ نے دور اول(2017 - 2022)میں ںہت ادھم مچایا۔ان کا شرعی حکم بیان کر دیا گیا-اب مستورین کے ظہور کا وقت آیا ہے۔
اگر کوئی یہ سمجھے کہ میرا اسم عظیم دیکھ کر یہ بندہ خاموش رہے گا تو یہ خوش فہمی ہے۔ہم لوگ دربار اعظم کے گداگر ودریوزہ گر ہیں۔ایک آن کے لئے بھی روئے پاک حبیب علیہ التحیۃ والثنا سے پلک نہیں جھپکاتے۔جب ہم لوگ خود کو بھی نہیں دیکھ پاتے تو دوسروں کو کیسے دیکھ سکتے ہیں۔
ہماری تحریروں میں بھی جو کچھ تعلمیات نبویہ وارشادات مصطفویہ اور ان کے دین ومذہب کے موافق نہیں,وہ تمام کے تمام یکسر غلط اور باطل ہیں۔جب ہم اپنی غلط باتوں کو بھی غلط مانتے ہیں تو دوسروں کی غلط بات کی تاویل باطل کر کے خود کو جہنم کا کندہ کیسے بنا سکتے ہیں۔یہ صرف زبانی دعوی نہیں,بلکہ سچی حقیقت ہے۔جب مجھے اپنی لغزش وخطا کا علم ہوتا ہے تو میں اس کی تصحیح واصلاح کرتا ہوں۔اصرار وتاویل نہیں کرتا:واللہ یہدی من یشاء الی صراط مستقیم
آج کل خلیل بجنوری کا طرز استدلال استعمال کیا جاتا ہے کہ ہم نے فلاں کو ایسا کہتے سنا۔فلاں کے بارے میں یہ روایت ہے۔فلاں کا قول ایسا ہے۔فلاں کے قول کا یہ مفہوم ہے,وعیرہ
بہر حال امت مسلمہ گھبرائے نہیں۔ہم مکمل مستعد اور تیاری کی حالت میں ہیں اور ان شاء اللہ تعالی ہم دین ومذہب کا دفاع کرتے رہیں گے۔کیسے کریں گے,وہ ہم جانیں۔ہاں,کچھ غلط ہو تو بتایا جائے۔ان شاء اللہ تعالی اس پر غور کیا جائے گا۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:28:جولائی 2022
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں