سید قمرالدین بابا رفاقتی دریائی مدظلہ العالی

مختصر احوال مرید و خلیفہ حضور امین شریعت، قمرالعلماء، مفتئ گجرات
 سید قمرالدین بابا رفاقتی دریائی مدظلہ العالی

حضرت قمرالعلماء، مفتئ گجرات،  پیر سید شاہ قمرالدین بابا دریائی رفاقتی مدظلہ العالی(مرید خاص و خلیفۂ اجل حضور امین شریعت مفتئ اعظم کانپور شاہ رفاقت حسین محبوب خدا قدس سرہ)

نام مبارک-
اصل نام سید کمال الدین ہے اور  قمرالدین نام  آپ کے استاذ حضرت علامہ عبدالمصطفے اعظمی رحمۃاللہ علیہ نے دیا، اور اسی نام سے آپ مشہور ہوۓ۔

ولادت-
۱۱ ربیع الآخر ۱۳۶۳ھ/۴ اپریل ۱۹۴۴ء 

والد و والدہ -
 والد کا نام حضرت سید عبدالرحمن ابن شہاب الدین علیہم الرحمہ ہے، ان کا انتقال حضرت قمرالعلماء مدظلہ کی ولادت سے پہلے ہی ہوگیا تھا۔ والدہ کا نام حضرت سیدہ نوربی بی رحمۃاللہ علیہا ہے۔

جد اعلی-
قطب الاقطاب حضرت قطب محمود سہروردی رحمۃاللہ علیہ، کارنٹا شریف، گجرات، و
شیخ الاسلام حضرت خواجہ سید محمود محبوب اللہ دریائی دولہا رحمۃاللہ علیہ، بیرپور شریف، گجرات(۷۷۳ھ-۹۴۱ھ) 

نسب-
حضرت قمرالعلماء سید قمرالدین بابا ابن۔ مولانا سید عبدالرحمن ابن۔ مولانا سید شہاب الدین ابن۔ پیر سید جمال الدین ابن۔ پیر سید کمال الدین ابن۔ پیر سید عبدالجبار ابن۔ سید شاہ میٹھا میاں ابن۔ پیر سید شاہ شہاب الدین ابن۔ مولانا سید شاہ علاءالدین ابن۔ سید شاہ عالم ابن۔ خواجہ پیاراللہ ولی اللہ ابن۔ پیر سید شاہ لاڈ محمد عرف تحفۃالرسول شیخ الاسلام ابن۔ خواجہ محمود محبوب اللہ شاہی دریائی دولہا(بیرپور شریف) ابن۔ پیر سید شاہ حمید الدین عرف چاہیلدا ابن۔ سید شاہ محمد(احمدآباد) ابن۔ قطب الاقطاب قطب محمود سہروردی قادری(کارنٹا شریف) ابن۔ پیر سید شاہ سلیمان ابن(ناگور)۔ خواجۂ خواجگاں  پیر سید شاہ علی سرمست(پٹن، گجرات) رحمۃاللہ علیہم اجمعین

تعلیم-
۱۱ سال کی عمر (جون ۱۹۵۵ء) میں دارالعلوم شاہ عالم(احمدآباد، گجرات) میں داخل ہوۓ، 
اور ۲۰ شعبان ۱۳۸۱ھ/26 جنوری 1962ء کو عالم کی سند حاصل ہوئی۔ آپ کے اساتذہ میں آپ کے پیرومرشد حضور امین شریعت، شاہ رفاقت حسین محبوب خدا قدس سرہ، خاص اپنے پیرومرشد سے ہی پڑھا ہے، اور  شیخ الحدیث علامہ عبدالمصطفے اعظمی، مولانا سید ظل حسن، مولانا رفعۃاللہ گونڈوی، مولانا عبدالقادر احمدآبادی ملتانی اور حضرت مولانا معین الدین خان اعظمی صاحب  ہیں اور اجازت حدیث و علمی ان سے ہے۔

ناکاح-
اپنے مامو کی بیٹی سیدہ قریشہ بی بی صاحبہ سے نکاح ہوا، ان سے تین اولاد ہیں،
حاجی سید عبدالمصطفے میاں،
سید جمال الدین،
سیدہ فاطمہ بی بی۔

نبیرۂ حضرت قمرالعلماء-
مولانا حافظ سید محمود علی دریائی رفاقتی،

سفر حج - 
آپ کو تقریبا ۷ مرتبہ حج کا شرف حاصل ہوا۔

بیعت و خلافت-
حضرت قمرالعلماء مدظلہ نے حضور امین شریعت، سلطان المناظرین، رئیس المتکلمین، مفتئ اعظم، قطب العالم شاہ رفاقت حسین محبوب خدا قدس سرہ سے شرف بیعت حاصل کی اور ۱۹۷۹ء میں قطب الاقطاب حضرت قطب محمود سہروردی رحمۃاللہ علیہ، کارنٹا شریف کی جامع مسجد میں خلافت و اجازت سے سرفراز ہوۓ۔ 

اور اپنے  پیرومرشد کے علاوہ۔حضرت سید شاہ عبدالرزاق دریائی رحمۃاللہ علیہ سے سب سے پہلی خلافت سلسلۂ دریائیہ سہروردیہ وغیرہ کی عطا ہوئی، اور
کچھوچھہ مقدسہ میں بتاریخ ۲۵ مارچ ۱۹۸۶ء کو مخدوم المشائخ حضور سرکار کلاں سید محمد مختار اشرف رحمۃاللہ علیہ نے سلسلۂ عالیہ اشرفیہ کی خلافت عطا کی، اور
۱۹۹۹ء میں سفر حج و زیارت کے دوران بغداد شریف میں حضور غوث اعظم رحمۃاللہ علیہ کے سجادہ حضرت پیر سید عبدالرحمن عرف ظہیرالدین قادری صاحب نے سلسلۂ عالیہ قادریہ کی خلافت عطا کی۔

خلفاء-
 مولانا ابوالکلام رضوی(خلیفۂ مفتئ اعظم ہند)،
مولانا پیر سید غلام عباس عرف مدنی باوا دریائی، احمدآباد، گجرات
مولانا پیر سید یوسف باوا دریائی رفاقتی، بیرپور شریف، گجرات
 مولانا بشارت علی صدیقی اشرفی رفاقتی، جدہ، سعودی عرب۔

قلمی خدمات-
سنی کون؟، ذکر جمیل، حضرت ابراہیم ادہم، سیرت سید المرسلین، بہار شریعت، اور دیگر گجراتی زبان کی بےشمار کتابوں کے مترجم اور ایڈیٹر ہیں۔

دینی خدمات-
دارالعلوم شاہ عالم، احمدآباد  میں حضرت قمرالعلماء مدظلہ نے ۲۶ سال خدمت انجام دی اور آج بھی آپ دارالعلوم شاہ عالم کے سرپرست ہیں۔ اس کے علاوہ آپ گجرات کے بالاسینور، ٹانکاریہ، بڑوڈہ، کے و دیگر دارالعلوم کے سرپرست ہیں، اور سنی مسلم کمیٹی، گونڈل گجرات( یہ کمیٹی تقریبا ۵۳ سال سے دینی کتابیں فی سبیل للہ تقسیم کرنے کی عظیم خدمت انجام دے رہی ہے) و دیگر اسلامی تنظیموں میں آپ سرپرست ہیں۔

تبلیغی دورے-
افریکہ، انگلنڈ، پورٹوگیز، عرب، فرانس، کنیڈا، امریکہ، وغیرہ ممالک میں آپ نے دورے فرماۓ اور ہندوستان میں کاشمیر، کنڈلا، کچھوچھہ مقدسہ، لکنؤ، اندور، وغیرہ کا دورہ فرمایا۔ 
(مناقب خواجہ محمود دریائی، صفحہ: ۳۴۵)
::
حضور نورالاولیاء، امین طریقت، رئیس المحققین، سندالمؤرخین، حضرت مفتی  پیر سید شاہ محمود احمد قادری رفاقتی رحمۃاللہ علیہ نے  “پاکان امت”  میں شیخ الاسلام خواجہ محمود محبوب اللہ شاہی بیرپوری کے تذکرہ میں حضرت قمرالعلماء مدظلہ کا ذکر کیا ہے۔

فخر خاندان، مولانا حاجی  پیرقمرالدین صاحب دامت برکاتہم نہ صرف خانوادۂ مقدس کے خازنِ برکات اور قاسمِ نعمت ہیں بلکہ ہندوستان کے باہر افریقی مملک اور امریکہ و برطانیہ میں مرجع خلائق اور مرشد طریقت ہیں۔
آپ پر آپ کے استاذ علوم اور شیخ طریقت جامع علم و عرفان حضور امین شریعت خیرالامت مولانا شاہ رفاقت حسین محبوب خدا قدس سرہ سیدی الوالد کے خاص نظر کرم تھی۔ آپ انہیں کے سنوارے ہوۓ ہیں۔ آپ گجرات کی سرزمین کے لیۓ فخر ہیں۔
مولانا پیر قمرالدین صاحب بہترین مصنف اور مقرر بھی ہیں۔ برسوں دارالعلوم حضرت شاہ عالم احمدآباد کے ترجمان ماہنامہ طیبہ کی کامیاب ادارت کی۔ مذہبی تصنیف میں بھی یکتا ہیں۔
(پاکان امت، جلد:۱، صفحہ:۱۸۸-۱۸۹)

Compile & Editing:
GulamHusain AbdulSamad Imam Rafaqati, Himatnagar, Gujarat.
(1 shaban 1444AH / 21 February 2023)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے