🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
📚کوئی ہندو نمشکار کہے تو کیا حکم ہے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیافرماتے ہیں علماء کرام مسٸلہ ذیل میں کہ اگر کوٸی پہچان کا ہندو ہو اور وہ کسی مسلمان کو نمسکار کرے تو اس غیر مسلم کو کیا جواب دیں ؟
اگر غیر مسلم کسی مسلمان کو نمسکار کرے تو مسلمان کیا کرے ؟
سائل: محمد رفیق انصاری بہراٸچ شریف یوپی۔
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب : سب سے پہلے تو یہ بات جان لیں کہ نمسکار و نمستے کا معنی ایک ہی ہے یعنی (بندگی,آداب,تسلیم) دونوں لفظوں کے معنی مترادف ہیں اور حقیقتا سلام کے معنی میں ہیں,
📑جیسا کہ صدر الشریعہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں:
بعض لوگ آداب عرض کہتے ہیں، اگرچہ اس میں اتنی برائی نہیں مگر سنت کے خلاف ہے۔ بعض لوگ تسلیم یا تسلیمات عرض کہتے ہیں، اس کو سلام کہا جاسکتا ہے کہ یہ سلام ہی کے معنی میں ہے۔
(📒بہار شریعت جلد سوم حصہ (١٦) ص (۴٦۸) مکتبہ دعوت اسلامی )
فلہٰذا اگر کوئی غیر مسلم نمستے, یا نمسکار کہے تو اس کے جواب میں فقط علیکم کہے,
📄جیساکہ بہار شریعت میں ہی ہے کفار کو سلام نہ کرے اور وہ سلام کریں تو جواب دے سکتا ہے مگر جواب میں صرف (عَلَیْکُمْ) کہے
(📚جلد سوم ص (۴٦۴) مکتبہ دعوت اسلامی )
🔸واللہ سبحانہ و تعالیٰ اعلم و علمه جل مجدة أتم و أحكم 🔸
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت مولانا محمد راشد مکی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی گرام ملک پور کٹیہار بہار۔
+918743811087
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: ابوحنیفہ محمد اکبر اشرفی رضوی مانخورد ممبئی۔
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں