🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
----------------------------------------
کیا عورت عورتوں کی امامت کرسکتی ہے ؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمتہ الله وبرکاتہ
📝 سوال___________↓↓↓
کیا عورت عورتوں کی پانچ وقت امامت کرواسکتی ہے کہ نہیں ؟؟
اگر کروا سکتی ہے تو کیا پیچھے جو مقتدی عورتیں ہیں وہ قرآت کریں گی یا نہیں؟؟
براہ کرم مدلل جواب عنائت فرمادیں۔
جزاک الله خیرا
المستفتی؛ اسد رضا
""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
✒الجواب بعون الملک الوھاب؛↓↓↓
عورتوں کی امامت و جماعت دونوں مکروہ تحریمی ہے خواہ فرائض ہوں یا نوافل۔
[📖 جیساکہ فتاویٰ عالمگیری میں ہے؛👇🏻
” و یکرہ امامۃ المراۃ للنساء فی الصلاۃ کلھا من الفرائض والنوافل"* اھ
(📚 فتاوی عالمگیری جلد اول صفحہ 85)
[📖 اور المختصر القدوری میں ہے کہ؛👇🏻
” و یکرہ للنساء ان یصلین وحدھن بجماعۃ “
(📚المختصرالقدوری صفحہ23 باب صفۃ الصلوۃ)
[📖 اور در مختار باب الامامۃ میں ہے؛👇🏻
” یکرہ تحریما جماعۃ النساء “ اھ
(📚 درمختارجلداول صفحہ 565 )
[📖 اور حضور مفتی اعظم ہند علیہ رحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ؛ 👇🏻
عورتوں کو جماعت کا حکم فرض میں نہیں نفل تو نفل ہے عورتوں کی جماعت مکروہ ہے اور اگر کریں تو ان میں جو امام ہے وہ ان کے وسط میں کھڑی ہو مردوں کی طرح آگے نہ کھڑی ہو فرض میں بھی اور یوں ہی تراویح میں بھی کہ اس میں ان کی امام آگے کھڑی ہو تو کراہت دوہری ہو جاۓ گی اور امام دوہری گنہگار
[📖 در مختار میں ہے؛👇🏻
”و یکرہ تحریما ولو فی التراویح “
( 📚 فتاویٰ مصطفویہ صفحہ213 )
🖋 رہی بات امام کے پیچھے قرأت کرنا تو یہ درست نہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
"""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""
✍کتبہ: حضرت علامہ مفتی محمد اسماعیل خان امجدی صاحب قبلہ مدظلہ النورانی؛
خادم التدریس:دارالعلوم شھیداعظم دولہاپور گونڈہ ، اترپردیش، انڈیا 📞9918562794
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں