Header Ads

بالغ لڑکا اور بالغہ لڑکی کا اپنی مرضی سے شادی کرنا کیسا ہے؟

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚بالغ لڑکا اور بالغہ لڑکی کا اپنی مرضی سے شادی کرنا کیسا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔۔
علماء کے بارے میں ایک سوال ہے۔۔
ماں باپ کو رشتہ داروں سے بغیر اجازت کے نکاح کر لینا کیسا؟
ماں باپ اور رشتہ داروں کو چھوڑ کر دو گواہوں کو اور ایک عالم کو لے کر لڑکا لڑکی نکاح کرنے سے نکاح نافذ ہوگا یا نہیں؟ 
 جزاک اللہ خیر
*المستفتی: اصغر علی منگلور کرناٹک*
ـــــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــ

*وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*📝الجواب اللھم ہدایة الحق والصواب ⇩* 
اگر لڑکا اور لڑکی دونوں بالغ ہیں اور غیر کفو وغیرہ کا کوئی معاملہ نہیں ہے تو نکاح ہوجائے گا 

📄حضور اعلٰی حضرت امام احمد رضا قادری بریلوی قدس سرہُ العزیز تحریر فرماتے ہیں کہ 
لڑکی بالغہ ہے یعنی اسے ماہواری عارضہ آتا ہے جب تو نکاح میں خود لڑکی کی اجازت کافی ہے 
بشرطیکہ __ ! ! ! 
کسی غیر کفو سے نکاح نہ ہو 
یعنی ایسے سے نہ ہو جو مذہب یانسب یا چال چلن یا پیشہ میں اتنا کم ہو جس سے نکاح اس دختر کا پیر بخش کے لئے باعث ننگ و عار ہو 
*(📘فتاویٰ رضویہ جلد نہم کتاب النکاح باب الولی صفحہ نمبر 428 مطبوعہ امام احمد رضا اکیڈمی بریلی شریف )*

📃دوسری جگہ تحریر فرماتے ہیں کہ 
اگر وہ شخص جس سے " ہندہ " بہ ناراضی پدر اپنا نکاح بطور خود کیا چاہتی ہے ہندہ کا کفو ہے یعنی اس کی قوم یا پیشہ یا مذہب وغیرہا میں بہ نسبت ہندہ کے کوئی ایسا قصور وعیب نہیں جس کی وجہ سے ہندہ کا اس کی مناکحت میں آنا پدر ہندہ کے لئے موجب عار ہو تو بلاشبہ نکاح صحیح و درست ہوجائے گا
اور والدین کی ناراضگی اگرچہ ہندہ کو نقصان کرے مگر جواز نکاح میں خلل نہ آئےگا 

📜دوسطر کے بعد فرماتے ہیں کہ
درمختار میں ہے 
*" نفذ نکاح حرۃ مکلفۃ بلارضی ولی ویفتی فی غیرالکفو بعدم جواز اصلا "*
*(📂حوالہ سابق صفحہ نمبر 353)*

👌🏻 اس سے معلوم ہوا کہ 
انعقاد نکاح کے لئے جوشرائط ہیں اس کی بناء پر بغیر اجازت والدین بھی نکاح ہوجائے گا 
مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ
والدین کی رضا و خوشنودی کو نظر انداز کر کے چوری چھپے بھاگ بڑر کر شادی کی جائے 
کیونکہ __ ! ! ! 
من چاہی بھاگ بڑر کر اور والدین کی رضا و خوشنودی کو نظر انداز کر کے ہونے والی شادیاں اکثر دیرپا اور پرسکون نہیں ہوتی ہیں 
اس لئے کبھی بھی بغیر اجازت والدین و " ولی " کے فقط اپنی مرضی سے شادی رچانے سے اجتناب کرنا چاہیے تاکہ مستقبل میں ذلت ورسوائی کا سامنا نہ کرنا پڑے 
ورنہ 
کہیں ایسا نہ ہو کہ 
چھوڑ کے اس حرم کوآپ بن میں ٹھگوں کے آبسو 
پھر کہو سر پر دھر کے ہاتھ لٹ گئی سب کمائی کیوں

*واللہ تعالی ورسولہ اعلم*
ــــــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــــ

*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــہ:*
*شرف قلم: حضرت مولانا ابو الاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی ممبئی مہاراشٹر۔*
*+919838501782*

*✅الجواب صحیح و صواب: حضرت مفتی محمد رضا امجدی صاحب قبلہ دار العلوم چشتیہ رضویہ کشن گڑھ اجمیر شریف المتوطن ھر پوروا باجپٹی سیتا مڑھی بہار۔*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت مولانا محمد شریف الحق رضوی صاحب قبلہ سیتامڑھی باشندہ کٹیہار، بہار، انڈیا ـ*
ــــــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ـــــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے