سراج الاصفیاء حضرت مولانا شاہ محمد سلامت اللّٰه رامپوری رحمۃ اللّٰه علیہ

*📚 « مختصــر ســوانح حیــات » 📚*
-----------------------------------------------------------
*🕯سراج الاصفیاء حضرت مولانا شاہ محمد سلامت اللّٰه رامپوری رحمۃ اللّٰه علیہ🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*اسمِ گرامی:* آپ رحمۃ اللّٰه علیہ کا اسمِ گرامی محمد سلامت اللّٰه تھا۔

*تحصیلِ علم:* سراج الاصفیاء حضرت مولانا شاہ محمد سلامت اللہ رحمۃ اللہ علیہ اعظم گڈھ کے ساکن، رامپور آکر حضرت مولانا شاہ ارشاد حسین مجددی رحمۃاللہ علیہ کے حلقۂ درس میں شریک ہوکر تکمیل علوم کی۔

*بیعت و خلافت:* سراج الاصفیاء تحصیلِ باطن کے لیے اپنے استاد حضرت مولانا شاہ ارشاد حسین مجددی سے مرید ہوئے اور اجازت و خلافت سے بھی نوازے گئے۔

*سیرت و خصائص:* سراج الاصفیاء حضرت علامہ مولانا شاہ محمد سلامت اللّٰه رامپوری رحمۃ اللہ علیہ۔ نہایت قانع، متورع، متوکل، برگزیدہ، صاحبِ اوقات تھے۔ حضرت مولانا خواجہ احمد قادری رحمۃ اللہ علیہ کے مدرسہ میں مدرس تھے۔ پندرہ روپیے تنخواہ تھی، مشاہرہ کی وصولی کایہ طریقہ تھا کہ رومال بھیج دیتے، خواجہ صاحب روپے گوشۂ رومال میں باندھ دیتے، تو آپ ویسے ہی گھر لاکر اہلیہ کے حوالے فرمادیتے۔ہمیشہ بے تکیہ اور بستر کے سوتے، بازار سے سودا خود لاتے، دوکاندار سامان اچھا دے یا خراب اس کی مرضی پہ موقوف تھا، کبھی شکایت نہ کی، غذا جو اور باجرے کی روٹی تھی۔ اہل محلہ کی دستگیری فرماتے، غرباء سے خاص تعلق وربط رکھتے،امراء سے دور ہوتے۔ نواب حامد علی خاں ملاقات کے آرزو مند رہے، مگر آپ نے ملاقات نہ فرمائی۔ڈاڑھی منڈانے والوں سے مصافحہ اور سلام نہیں کرتے تھے۔ مدرسہ کے علاوہ گھر پر بھی درس دیتے تھے۔ صاحبِ تصانیفِ کثیرہ تھے۔

*تاریخِ وصال:* سراج الاصفیاء شاہ محمد سلامت اللہ رامپوری رحمۃ اللہ علیہ نے 8 جمادی الاولیٰ 1338ھ/ بمطابق جنوری 1920ء میں عالم بالا کا سفر اختیار کیا۔ پیر و مرشد کے حظیرے میں مرقد و مدفن ہے۔

*ماخذ و مراجع:* تذکرۂ علماء اہلسنت

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محـمد یـوسـف رضـا رضـوی امجـدی نائب مدیر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 9604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے