رضاعی بھائی بہن کے آپس میں نکاح کا حکم؟

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚رضاعی بھائی بہن کے آپس میں نکاح کا حکم؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*السلام عليكم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*سوال: ایک عورت نے اپنے بھائی کی بیٹی کو اپنا دودھ پلایا ۔ اور وہ عورت نے اپنے سگے بیٹے کا نکاح اپنے بھائی کی بیٹی جسے اپنا دودھ پلایا تھا اسی لڑکی سے کر دیا ۔ تو کیا یہ نکاح درست ہے ؟؟*
*اگر نہیں تو اب کیا کرے براے کرم اس پر رہنمائی فرماے*
*سائل: محمّد شاہد انصاری دھنباد*
*▼▼▼ـــــــــــــــــــــــــ★ـــــــــــــــــــــــ▼▼▼*

*وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ*
 *جواب : اگر عورت نے مدت رضاعت میں اپنے بھائی کے بیٹی کو دودھ پلایا تو وہ اپنے بیٹے کا نکاح اس لڑکی سے کرنا جائز نہیں جس کو دودھ پلایا ہے کیونکہ یہ دونوں آپس میں رضاعی بھائی بہن ہوگئے اور رضاعی بھائی بہن سے نکاح حرام ہے جیسا کہ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے کہ "*
*حرمت عليكم وَ اُمَّهتُکُمُ الّٰتِیۡۤ اَرۡضَعۡنَکُمۡ وَ اَخَوٰتُکُمۡ مِّنَ الرَّضَاعَة "* *اھ یعنی اور تمہاری مائیں جنہوں نے دودھ پلایا اور دودھ کی بہنیں " اھ*
*📖(پ 4 سورہ نساء آیت 23)*

*اور حدیث شریف میں ہے کہ " ان الله حرم من الرضاعة ما يحرم من النسب " اھ*
*📚(مشکوة شریف ص 273)*

*اور دوسری حدیث شریف میں ہے کہ " يحرم من الرضاعة ما يحرم من الولادة " اھ ( ایضا )*
*اگر ان والدین ان کا نکاح کردیا تو وہ نکاح ہرگز جائز نہیں ہوا ان دونوں پر لازم ہے کہ ایک دوسرے سے الگ رہیں اور ہرگز آپس میں میاں بیوی کا تعلق نہ قائم کریں کہ زنا ہے حرام ہے اور گھر والوں پر لازم ہے کہ ان دونوں کو ایک دوسرے سے الگ رکھیں ورنہ وہ بھی سخت گنہگار ہونگے اگر قدرت کے باوجود ان کے گھر والے ایسا نہ کریں تو مسلمانوں پر ان سب کا بائیکاٹ کرنا لازم ہے " اھ*

*📚(ماخوذ فتاوی فیض الرسول ج 1 ص 726)*

*♦واللہ اعـــلم بالصـــواب....!!!♦* 
*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــ★ــــــــــــــــــــــــــ✧✧✧*

*شـــــــرف قلـــــــم📝*
*حضرت علامہ مولانا کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی*
*رابطہ...*+917666456313

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے