قصر کا حکم

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚 قصر کا حکم 📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
سوال : کیا مسافر کے لئے کتنی دور پہونچنے کے بعد قصر پڑھنا ہوگا کیا گھر سے نکلتے ہی نماز قصر پڑھنا پڑھے گا ، محلّے کی مسجد پر قصر پڑھے گا یہ پوری نماز پڑھے گا ؟ 
المستفتی : امتیاز احمد رضوی بنارس 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
 *جواب:* شرعی سفر کی نیت سے اپنے گاؤں سے باہر نکلتے ہی قصر کا حکم لگ جاتا ہے ، شہر سے تجاوز کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اس میں شہر کا کوئی تعلق نہیں ؛ بلکہ صرف اپنی بستی اور آبادی ہی کا اعتبار ہوتا ہے؛ لہٰذا واپسی میں بھی شہر میں پہنچنے سے قصر کا حکم ختم نہ ہوگا، جب تک کہ اپنی بستی کی آبادی میں داخل نہ ہو جائے جیسا کہ مصنف عبد الرزاق میں ہے کہ " عن ابن عمر رضی ﷲ عنه أنه کان یقصر الصلاۃ حین یخرج من بیوت المدینة ، و یقصر إذا رجع حتی یدخل بیوتها " اھ یعنی حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ وہ نماز کا قصر کرتے جس وقت شہر کی آبادی سے باہر نکلتے اور قصر کرتے جب اپنی بستی کی آبادی میں داخل نہ ہو جاتے " اھ ( مصنف عبد الرزاق ج 2 ص 530 رقم حدیث 4323 : باب المسافر متی یقصر إذا خرج مسافرا ، مطبوعہ مجلس علمی ) 

اور بدائع الصنائع میں ہے کہ " و فعل السفر لا یتحقق الا بعد الخروج من المصر فما لم یخرج لا یتحقق قران النیة بالفعل فلا یصیر مسافرا ......... فاذا نوى السفر و خرج من العمران حتى صار مسافرا تجب عليه صلاة المسافرين " اھ یعنی سفر کے فعل کا تحقق صرف اسی وقت ہوتا ہے جب آدمی شہر سے باہر نکل جائے ۔ جب تک وہ شہر کی آبادی سے باہر نہیں نکلتا نیت کا فعل کے ساتھ جوڑ نہیں ہوتا اس لئے آدمی مسافر بھی نہیں بنتا ۔۔۔۔۔۔۔ جب اس نے سفر کی اور آبادی سے باہر نکل گیا تو مسافر ہوگیا اس پر مسافر کی نماز واجب ہے " اھ ( بدائع الصنائع ج 1 ص477 : کتاب الصلاۃ ، دار الکتب العلمیہ بیروت ) 

اور اسی میں ہے کہ " فالذی یصیر المقیم به مسافرا نیة مدۃ السفر و الخروج من عمران المصر .......... و الثالث الخروج من عمران المصر فلا یصیر مسافرا بمجرد نیة السفر مالم یخرج من عمران المصر " اھ یعنی مقیم جن چیزوں سے مسافر بنتا ہے وہ یہ ہیں مدت سفر کی نیت اور شہر کی آبادی سے باہر نکلنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مسافر بننے کے لئے تیسری شرط شہر سے باہر نکلنا ہے لہٰذا جب تک شہر کی آبادی سے باہر نہیں نکلے گا محض سفر کی نیت سے مسافر نہیں بنے گا " اھ ( بدائع الصنائع ج 1 ص 467 / 476 : کتاب الصلاۃ ، فصل فیما یصیر بہ المقیم مسافرا ، دار الکتب العلمیہ بیروت ) 

اور غنیۃ المتملی فی شرح منیۃ المصلی میں ہے کہ " من فارق بیوت موضع هو فیه من مصر او قریة ناویا الذهاب الی موضع بینه و بین ذلك الموضع المسافة المذکورۃ صار مسافرا " اھ یعنی جو شخص اپنی بستی کی آبادی سے اس حال میں نکلا کہ اس کا ایسی بستی میں جانے کا ارادہ ہے کہ ( جس وقت کہ وہ بستی سے باہر ہے ) اس کے اور اس بستی کے درمیان ( سفر کی ) مذکور مسافت ہے تو اب وہ مسافر بن گیا " اھ ( غنیۃ المتملی فی شرح منیۃ المصلی ج 2 ص 415 : فصل فی صلاۃ المسافر ، دار الکتب العلمیہ بیروت ) 

اور بہار شریعت میں ہے کہ " شرعاً مسافر وہ شخص ہے جو تین دن کی راہ تک جانے کے ارادہ سے بستی سے باہر ہوا ، محض نیت سفر سے مسافر نہ ہوگا بلکہ مسافر کا حکم اس وقت سے ہے کہ بستی کی آبادی سے باہر ہو جائے شہر میں ہے تو شہر سے ، گاؤں میں ہے تو گاؤں سے اور شہر والے کے لیے یہ بھی ضرور ہے کہ شہر کے آس پاس جو آبادی شہر سے متصل ہے اس سے بھی باہر ہو جائے ۔ فنائے شہر سے جو گاؤں متصل ہے شہر والے کے لیے اس گاؤں سے باہر ہو جانا ضرور نہیں ۔ یوہیں شہر کے متصل باغ ہوں اگر چہ ان کے نگہبان اور کام کرنے والے ان میں رہتے ہوں ان باغوں سے نکل جانا ضروری نہیں ۔ فنائے شہر یعنی شہر سے باہر جو جگہ شہر کے کاموں کے لئے ہو مثلاً قبرستان ، گھوڑ دوڑ کا میدان ، کوڑا پھینکنے کی جگہ اگر یہ شہر سے متصل ہو تو اس سے باہر ہو جانا ضروری ہے ۔ اور اگر شہر و فنا کے درمیان فاصلہ ہو تو نہیں ، آبادی سے باہر ہونے سے مراد یہ ہے کہ جدھر جا رہا ہے اس طرف آبادی ختم ہو جائے اگر چہ اس کی محاذات میں دوسری طرف ختم نہ ہوئی ہو ۔ کوئی محلہ پہلے شہر سے ملا ہوا تھا مگر اب جدا ہوگیا تو اس سے باہر ہونا بھی ضروری ہے اور جو محلہ ویران ہوگیا خواہ شہر سے پہلے متصل تھا یا اب بھی متصل ہے اس سے باہر ہونا شرط نہیں ۔ اسٹیشن جہاں آبادی سے باہر ہوں تو اسٹیشن پر پہنچنے سے مسافر ہو جائے گا جبکہ مسافت سفر تک جانے کا ارادہ ہو " اھ 
( بہار شریعت ج 1 ص 742 : مسافر کا بیان ) 

ان عبارتوں میں واضح طور پر تصریح ہے کہ آدمی مسافر اس وقت بنتا ہے جب وہ شہر کی آبادی سے باہر نکل جائے ۔ 

واللہ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖*✍🏻کتبــــــــــــه:*
*کریم اللہ رضوی خادم التدریس دارالعلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر 7666456313*
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے