قربانی کے جانور میں بعد ذبح بچہ نکلا تو بچے کو کیا جائے گا

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
سوال عرض ہے کہ قربانی کے جانور میں بعد ذبح بچہ نکلا تو بچے کو کیا جائے گا جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
سائل۔۔۔محمد شمشاد رضوی

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
بچّہ اگر زندہ ہے تو اسے بھی ذبح کر دیا جائے اور صرف میں لایا جا سکتا ہے اور مرا ہوا بچہ ہو تو اسے پھینک دینے کا حکم ہے کہ وہ مردار ہے۔ 
جیسا کہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علیہ الرحمہ اپنی کتاب مشہور زمانہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ "قربانی کی اور اس کے پیٹ میں زندہ بچہ ہے تو اسے بھی ذبح کر دے اور اسے صرف میں لاسکتا ہے اور مرا ہوا بچہ ہو تو اسے پھینک دے مردار ہے،
(بہار شریعت حصہ پانزدہم، صفحہ نمبر 350، مکتبہ دعوت اسلامی)
اور اگر کسی نے قربانی کے دنوں میں بچّہ کو ذبح نہیں کیا اور قربانی کے ایام گزر گئے، تو وہ اس کو زندہ صدقہ کر دے۔ اور اگر کچھ نہ کیا اور بچہ اس کے یہاں رہا اور قربانی کا زمانہ آگیا اور یہ چاہتا ہے کہ اس سال کی قربانی میں اسی کو ذبح کرے یہ نہیں کرسکتا اور اگر قربانی اسی کی کر دی تو دوسری قربانی پھر کرے کہ وہ قربانی نہیں ہوئی اور وہ بچہ ذبح کیا ہوا صدقہ کر دے بلکہ ذبح سے جو کچھ اس کی قیمت میں کمی ہوئی اسے بھی صدقہ کرے۔
(الفتاوی الھندیۃ ،کتاب الأضحیۃ،الباب السادس فی بیان ما یستحب ۔۔۔ إلخ،ج ۵ ،ص ۳۰۱۔۳۰۲۔)
(بحوالہ۔ بہار شریعت، حصہ پانزدہم، صفحہ نمبر، 349 مکتبہ دعوت اسلامی)
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ۔ فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے