سیدی اعلی امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کے فتاویٰ کا مجموعہ بنام فتاویٰ رضویہ شریف کا مطالعہ کیا جائے تو آپ کی ایک عادت کریمہ سامنے آتی ہے کہ آپ جس طرح کی بحث کرتے ہیں چاہے عقائد کے لحاظ سے ہو یا مسائل کے اعتبار سے ہو اس کو شروع کرتے وقت حمد و ثناء کرنے کے بعد آقا کریمﷺ پر درود پاک کے صیغے بھی اسی بحث کے اعتبار سے ادا کرتے ہیں اور یہ خصوصیت آپ کے ساتھ خاص ہے کہ آج تک اس انداز سے درود پاک کسی نے نہیں لکھا۔
جیسے اجلی الاعلام ان الفتوی مطلقاً علی قول الامام یہ رسالہ اس متعلق ہے کہ فتوی ہمیشہ قول امام اعظم پر ہوگا چاہے صاحبین اختلاف کرتے اگرچہ آپ کے قول کے خلاف فتویٰ دیا گیا ہو در حقیقت وہ قول امام ہی ہوگا
اس رسالے کے شروع میں لکھتے
*والصلاة و السلام علی الامام الاعظم للرسل الکرام*
درود و سلام ہوں معزز رسولوں کے امام پر
یہاں بحث امام اعظم کے متعلق تو نبی پاک ﷺ پر درود کے صیغے میں الامام الاعظم کے الفاظ لائے ہیں۔
اسی طرح الجود الحلو فی ارکان الوضوء یہ رسالہ ارکان وضو کے متعلق ہے تو یہاں درود پاک کے صیغے لائے
*اللهم صل على أفضل اركان الايمان وسلم دائماً*
اے الله! ایمان کے سب سے افضل رکن (حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ) پر ہمیشہ درود و سلام نازل فرما.
اسی طرح تنویر القندیل فی اوصاف المندیل یہ رسالہ وضو کے بعد اعضائے وضو کو کپڑے سے صاف کرنے کے بارے میں ہے تو یہاں درود پاک کے صیغے لاتے ہیں
*والصلاة و السلام على من كان منديل سعده أحسن و أنفس من كل حرير ما سحين بقبوله عن وجوهنا و قلوبنا كل درن و سخن للتنوير۔*
جن کا رومال سعادت ہر ریشم سے حسین و نفیس تھا ان پر ایسے درود و سلام جو ان کے قبول کے باعث ہمارے چہروں اور دلوں کو تابندگی بخشنے کے لئے ہر میل کچیل سے صاف کردیں
اسی طرح نبه القوم أن الوضوء من أي نوم
یہ رسالہ اس متعلق ہے کہ نیند کی کونسی حالت میں وضو ٹوٹ جاتا ہے
اس یہاں اس انداز میں درود پاک لکھتے ہیں:
*أفضل الصلاة و والسلام بعدد ٰانات كل يوم على من لاينام قلبه فما كان وضوؤه لينتقض بالنوم و على آله وصحبه الذين نبهوا فنبّهوا من نوم الغفلة غفلة القوم.*
افضل درود و سلام ہوں ہر روز آنات کی تعداد کے مطابق اس ذات پر جس کا دل نہیں سوتا اور جس کا وضو نیند سے نہیں ٹوٹتا اور آپ کی آل اور آپ کے صحابہ پر جو خود بیدار ہوئے اور قوم کو خواب غفلت سے بیدار کیا۔
یہ چند مثالیں پیش کی ہیں بقیہ فتاوی رضویہ کا مطالعہ کریں تو اس میں 206 رسائل ہیں آپ کو ہر رسالے میں اسکے موضوع کی مناسبت سے بالکل منفرد انداز میں درود پاک کے صیغے لکھے ملیں گے یعنی سیدی اعلی حضرت نے 206 اعتبار سے آقا کریم ﷺ پر درود و سلام پیش کیا ہے اور یہ سعادت صرف امام عشق و محبت سیدی اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے حصے میں آئی ہے۔
الله کریم ہمیں تعلیمات و افکار رضا سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔آمین
✍️ محمد ساجد مدنی
27.08.2022ء بروز ہفتہ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں