عورت اعتکاف میں مخصوص کمرےمیں چل پھرسکتی ھے

*💎عورت اعتکاف میں مخصوص کمرےمیں چل پھرسکتی ھے💎*

سوال:
السلام علیکم و رحمت اللہ

عورت جس جگہ اعتکاف مین بیٹھےگی کیا اس کمرے مین گھوم پھیر سکتی ہے؟

سائل:ساحل ملک گجرات

الجواب بعون الملک الوہاب

عورت نےاعتکاف کےلےجس کمرےکوخاص کرلیاھے وہ کمرہ اسکےلےایسےھےجیسے مردکےلےمسجدجماعت تومردکےلےمسجدجماعت کےحدودمیں جیسے آنا،جانا،چلنا، پھرناجائزھےاس سےاسکااعتکاف فاسدنہیں ھوتاایسےہی عورت بھی مسجدبیت کےحدوددمیں رہ سکتی ھے بغیرحاجت شرعی وطبعی کےنکلےگی تواسکااعتکاف ٹوٹ جاےگا

جیساکہ شیخ نظام وجماعت علماءھندرحمھم اللہ نےفرمایا

اذا اعتکفت فی مسجدبیتھا، فتلک البقعۃ فی حقہاکمسجدالجماعۃ فی حق الرجل لاتخرج منہ الا لحاجۃ الانسان

یعنی جب عورت گھرکی مسجد(نمازکی مخصوص جگہ) میں اعتکاف کرےتووہ جگہ اس عورت کےحق میں ایسےھےجیسےمردکےحق میں مسجدجماعت بغرانسانی ضرورت کےوہ اس مخصوص کمرےسےنہیں نکلےگی

فتاوی ھندیہ ج1ص211

اورعلامہ شامی بدائع کےحوالہ سے تحریرفرماتےہیں

لوصعدای المعتکف المنارۃ لم یفسد بلاخلاف لانھا منہ لانہ یمنع فیھا من کل مایمنع فیہ من البول ونحوہ فاشبہ زاویۃ من زوایا المسجد

اگر معتکف منارہ پرچڑھا توبالاتفاق اس کا اعتکاف فاسد نہ ہوگا کیونکہ منارہ مسجد کاحصہ ہے اس کی دلیل یہ ہے کہ اس میں ہر وہ عمل مثلا بول وغیرہ منع ہے جومسجد میں منع ہے تویہ مسجد کے دیگر گوشوں کی طرح ایک گوشہ ٹھہرا۔

ردالمحتار باب الاعتکاف
ج2ص.446مطبع کراچی


واللہ تعالی اعلم بالصواب

ابوالنعمان عطامحمدمشاھدی عفی عنہ
دارالعلوم حشمت الرضاپیلی بھیت شریف یوپی الھند
8رمضان المبارک 1439ھجری


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے