مورتی کے گلے میں پھول ہار ڈالنا کیسا؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم رحمتہ اللہ و برکاتہ اگر کسی مسلمان نے نے کسی کافر کے پتلے کو کو کو پھول کا ہار پہنادے تو اس کے لیے کیا حکم ہے ہے کیا اس کا ایمان رہا یا ختم ہوگیا؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
الجواب بعون الملک الوھاب
مہاراج کے گلے میں ہار ڈالنا اور پاوں چھو کر سلام کرنا سخت حرام وگناہ ہے۔
سلام تو یوں ہی کسی کافر کو جائز نہیں مزید یہ کہ اس کا پاوں چھونا اور قبیح ہے یہ حکم اس صورت میں ہے کہ مہاراج سے مراد مندر کا پجاری یا کوئی زندہ انسان ہو۔
اور اگر مہاراج سے مراد بت ہو جو مندر میں پوجا کے لئے رکھا گیا ہے تو زید اسلام سے خارج ہوکر کافر و مرتد ہوگیا مشرک ہوگیا یہ حقیقت میں مورتی کی پوجا ہے
زید پر فرض ہے کہ فورا اس کفر سے توبہ کرے کلمہ پڑھکر پھر سے مسلمان ہو اپنی بیوی کو رکھنا چاہتا ہو تو اس سے دوبارہ نکاح کرے
اور اگر زید توبہ تجدید ایمان ونکاح نہ کرے تو مسلمان زید سے میل جول سلام کلام بالکلیہ بند کردیں
مسجد میں گھسنے نہ دیں اور اسی حال میں مرجاے تو اس کی مردار لاش کےقریب نہ جائیں کفن دفن میں ہر گز شریک نہ ہوں اس کی نماز جنازہ ہرگز نہ پڑھیں
*(📗فتاوی شارح بخاری جلد دوم ص626)*
*واللہ اعلم*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*کتبـــہ؛*
*حضرت علامہ محمد اسماعیل خان امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی دولھاپور پہاڑی پوسٹ انٹیاتھوک بازارگونڈہ یوپی الھند؛*
*رابطہ؛📞9918562794)*
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں