🌺قسط اول (1) - سوال 1 تا 10🌺
*سوال 1:*
محرم الحرام کے ابتدائی دس دنوں میں نہانا کیسا ہے؟
*جواب:*
محرم الحرام کے ابتدائی دس دنوں میں نہانا بالکل جائز ہے بلکہ جو دس محرم الحرام والے دن میں غسل کرے گا تمام سال ان شاءاللہ عزوجل بیماریوں سے امن میں رہےگا کیونکہ اس دن آبِ زم زم تمام پانیوں میں پہنچتا ہے۔
(روح البیان جلد 4 صفحہ 142 کوئٹہ)
*سوال 2:*
محرم الحرام میں سرمہ لگانا کیسا ہے؟
*جواب:*
محرم الحرام میں سرمہ لگانا بالکل جائز ہے بلکہ آقا دو عالم ﷺ نے فرمایا :
"جوشخص یومِ عاشورہ (10محرم الحرام) اِثْمَد سرمہ آنکھوں میں لگائے تو اس کی آنکھیں کبھی نہ دکھیں گی.
(شعب الایمان جلد3حدیث نمبر3797)
اور درمختارمیں ہے:
"دسویں محرم الحرام کو جو سرمہ (کسی بھی قسم کا ہو) لگائے تو ان شاءاللہ عزوجل سال بھر تک اسکی آنکھیں نہ دکھیں.
(درمختار کتاب الصوم جلد3 صفحہ457)
*سوال 3:*
کیا محرم الحرام میں اچھے اچھے کھانے کھانا جائز ہے؟
*جواب:*
جی ہاں! محرم الحرام میں اچھے کھانے پکانے اور کھانے میں کوئی حرج و گناہ نہیں
بلکہ عاشورہ والے دن کے متعلق حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا:
"جو عاشورہ کے دن اپنے بال بچوں کے کھانے پینے میں خوب زیادہ فراخی اور کشادگی کرے گا یعنی زیادہ کھانا تیار کرا کر خوب پیٹ بھر کر کھلائے گا اللہ عزوجل سال بھر تک اس کے رزق میں وسعت اور خیر و برکت عطا فرمائے گا۔
(ماثبت من السنة شھرالمحرم صفحہ 17)
*سوال 4:*
محرم الحرام میں ذکرِشھادت کرنا کیسا ہے ؟
*جواب:*
محرم الحرام میں حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ اور دیگر شھیدانِ کربلا کا ذکرِشھادت نظم (شعر) اور نثر (غیرشعر) میں کرنا اور سننا جائز اور خیر و برکت و رحمت کے نزول کا باعث ہے لیکن شرط یہ ہے کہ صحیح روایات اور سچے واقعات بیان کیے جائیں۔
درست روایات اور وقعہ کربلا کیلیے یہ دو کتابیں مفید رہیں گی:
١-آئینہ قیامت (ازقلم استاذِزمن مولانا حسن رضا خان رحمۃ اللّٰہ علیہ)
٢ـسوانحِ کربلا (ازقلم صدرالافاضل سید نعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللّٰہ علیہ)
*نوٹ:*
مجلسِ ذکرِشھادت میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا بھی ذکر کیا جائے تاکہ اہل سنت اور شیعوں کی مجالس میں فرق و امتیاز باقی رہے۔
*سوال 5:*
ذکرِشھادت کے وقت رونا کیسا ہے؟
*جواب :*
اگر ذکرِشھادت کے وقت اہلِ بیت سے محبت کیوجہ سے دل غمگین ہوجائے اور آنکھوں سے آنسو آجائیں تو یہ محبت کی پہچان اور جائز ہے مگر رونے رلانے اور سوگ کیلیے ذکرِشھادت کرنا اور نوحہ کرنا، چیخنا چلانا، گریبان چاک کرنا، بال نوچنا ، منہ یا سینے پر ہاتھ مارنا شیعوں کا طریقہ ہے جو بالکل ناجائز و گناہ ہے۔
جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے:
"جومنہ پر طمانچہ مارے اور گریبان پھاڑے اور جاھلیت کا پکارنا پکارے (یعنی نوحہ کرے) تو وہ ہم میں سے نہیں (یعنی ہمارے طریقے پر نہیں)"۔
اور اعلحضرت رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں:
"ہر سال سوگ کی تجدید تو اصلاً (بالکل) کسی کیلیےحلال نہیں" ۔
(فتاویٰ رضویہ جلد24)
*سوال 6:*
محرم الحرام میں منگنی اور شادی کرنا اور رخصتی کرنا کیسا ہے ؟
*جواب:*
محرم الحرام یہ شھیدانِ کربلا کے سوگ کا مہینہ نہیں اور.نہ اس میں سوگ مناناجائز ہے لہذا محرم الحرام میں منگنی اور شادی اور رخصتی سب جائز ہے لیکن 10 محرم الحرام میں منگنی و شادی وغیرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ مسلمانوں میں 10 محرم الحرام کا واقعہ کربلا مشھور ہے تو اگر یہ اس دن منگنی و نکاح کرے گا تو لوگوں کے دلوں میں نفرت پیدا ہوگی کہ اس دن واقعہ کربلا ہوا اور یہ خوشیاں منا رہا ہے اگرچہ اس دن شرعاً منگنی و شادی کرنا، خوشی منانا جائز ہے۔
(دارالافتاء اہلسنت)
*سوال 7:*
محرم الحرام میں نئے سال کی مبارک باد دینا کیسا ہے؟
*جواب:*
محرم الحرام سے چونکہ نئے اسلامی سال کا آغاز ہوتا ہے تو مسلمانوں میں رائج ہے کہ وہ اس سال کی مبارک باد دیتے ہیں اور یہ بالکل جائز ہے کیونکہ:
پہلی بات تو یہ کہ شریعت نے اس سے منع نہیں کیا اور جس سے شریعت منع نہ کرے وہ کام بالکل جائز ہوتا ہے.
جیسا کہ حدیثِ مبارکہ ہے:
*"اَلْحَلاَلُ مَااَحَلَّ اللّٰہُ فِیْ کِتَابِہٖ وَالْحَرَامُ مَاحَرَّمَ اللّٰہُ فِیْ کِتَابِہٖ وَمَاسَکَتَ عَنْہُ فَھُوَمِمَّاعَفَاعَنْہٗ"*
یعنی حلال وہ ہے جسے اللہ نے اپنی کتاب میں حلال کیا اور حرام وہ ہے جسے اللہ نے اپنی کتاب میں حرام کیا اور جس سے خاموشی اختیار فرمائی (یعنی منع نہ فرمایا) وہ معاف ہے (یعنی اس کے کرنے پر کوئی گناہ نہیں)۔
(جامع ترمذی ابواب اللباس باب ماجاءفی لبس الفراء ،سنن ابن ماجہ ،المستدرک للحاکم)
دوسری بات نیا اسلامی سال اور محرم الحرام کا مہینہ ہمارے لیے مبارک اور اچھا ہے اور مبارک و اچھی بات کی مبارک باد دینا، اس کی اصل صحیح حدیثِ مبارکہ سے ثابت ہے چنانچہ:
"معراج کی رات جب نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ و سلم کا گزر آس
مانوں سے ہوا تو انبیاے کرام علیہم السلام نے آپ صلی اللہ علیہ والہ و سلم کو معراج پر مبارک باد پیش کی.
(کما فی کتب الاحادیث مشھور)
*سوال 8:*
محرم الحرام میں پانی یا شربت کی سبیل لگانا کیسا ہے؟
*جواب :*
پانی یا شربت کی سبیل لگانا جبکہ نیت اچھی ہو اور مقصود خالص اللہ عزوجل کی رضا اور شھیدانِ کربلا کی ارواحِ طیبہ کو ثواب پہنچانا ہو تو بلاشبہ بہتر و مستحب اور کارِثواب ہے. چنانچہ نبی کریمﷺنےفرمایا:
"جب تیرے گناہ زیادہ ہوجائیں تو پانی پر پانی پلا تو تیرے گناہ اس طرح جھڑیں گے جیسے سخت آندھی میں درخت کے پتّے جَھڑ جاتے ہیں۔
(تاریخِ بغداد جلد 6 صفحہ 400 بیروت)
*سوال9:*
محرم الحرام میں درج ذیل کام کرنا کیسا ہے؟
1- مہندی لگانا
2- لِپْس اسْٹِکْ لگانا
3-نئے کپڑے پہننا
4-خوشی کا اظھار کرنا
5-تیل لگانا
6-خوشبو لگانا
7-نیا مکان بنانا
8-جھاڑو دینا
9-شوہر کا اپنی بیوی سے صحبت کرنا
10-بال کٹوانا
11- بغلوں کے اور ناف کے نیچے کے بال مونڈنا اور صاف کرنا.
*جواب:*
مذکورہ 11 امور سب جائز ہیں، ان کے کرنے میں کوئی حرج و گناہ نہیں کیونکہ ان تمام امور سے شریعت نے منع نہیں کیا اور جس سے شریعت منع نہ کرے وہ جائز ہے بلکہ اگر کوئی ِسوگ منانے کیوجہ سے ان کاموں کو چھوڑے گا تو گناہگار ہوگا۔
*نوٹ:*
البتہ واقعہ کربلا کی خوشی منانا ناصبیوں اور خارجیوں کا طریقہ ہے جو کسی مسلمان سے متصور نہیں ہوسکتا۔
*سوال10:*
کیا محرم الحرام میں نیاز کرنا جائز ہے؟
*جواب:*
امام حسین رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ اور دیگر شھیدانِ کربلا کی ارواحِ طیبہ کو ثواب پہنچانے کیلیے صدقہ و خیرات کرنا، غریبوں اور رشتہ داروں کو کھچڑا یا کوئی اور کھانا کھلانا جس کو عرف میں احتراماً نذر و نیاز کہتے ہیں جائز اورثواب کا کام ہے اور اس کی اصل ایصالِ ثواب ہے اور ایصال ثواب قرآن و سنت سے ثابت شدہ ہے۔
ہاں ! یہ خیال رہےکہ نیاز کی کوئی بھی چیز اس طرح پھینکنا جس سے وہ چیز پیروں کے نیچے آئے، بےادبی ہے جس سے بچنا ضروری ہے.
واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل وصلی اللہ علیہ وسلم
کتبہ
ابواسیدعبیدرضامدنی
01/09/2019
03068209672
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں