اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ علٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
*بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم*
میتھی کے50 مَدَنی پھول
*درود شریف کی فضیلت*
حضرتِ سیِّدُنا اُبَیْ بِنْ کَعب رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عَرْض کی کہ میں (سارے وِرد،وظیفے چھوڑ دوں گااور) اپنا سارا وقت دُرُود خوانی میں صرف کروں گا۔تو سرکارِمدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا یہ تمہاری فکریں دور کرنے کے لئے کافی ہوگا اور تمہارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔ (تِرمِذی ج4،ص207،حدیث2465، دار الفکر بیروت)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اللہ تَعَالٰی کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک نعمت میتھی بھی ہے جو کہ صحتِ انسانی کیلئے نہایت مفید ہے اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں (سگ مدینہ عفی عنہ )نے بھی اِس سے نفع اُٹھایا ہے لہٰذا فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ *خَیْرُ النَّاسِ مَنْ نَّفَعَ النَّاسَ۔* یعنی انسانوں میں بہتر وہ ہےجو لوگوں کو نفع پہنچائے۔پر عمل کی نیت سے میتھی کے بارے میں 50 مَدَنی پھول پیش کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہوں۔یہ بات ہمیشہ کیلئے یاد رکھئے کہ کسی بھی شخص کے بتائے ہوئے یا کتابوں میں لکھے ہوئے بلکہ احادیثِ مبارَکہ میں بیان کردہ علاج بھی ماہر طبیب کے مشورے کے بغیر نہیں کرنے چاہئیں۔
(1) فرمان مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ *اِسْتَشْفُوْا بِالْحُلْبَۃِ۔* یعنی میتھی سے شفا حاصل کرو۔میتھی کو عربی میں حُلْبَہ،فارسی میں شنبلیلہ،پشتو میں ملخوزہ اور انگریزی میں (فینو گریک) FENUGREEK بولتے ہیں۔
(2) میتھی میں وٹامنB،فولاد،فاسفورس اور کیلشیم کی موجودگی جسمانی کمزوری اور خون کی کمی دور کرتی ہے۔
(3) میتھی دال کی طرح پکاکر،یا کھچڑی بناکر،یا میتھی کا پوڈر چٹنی یاچھاچھ میں شامل کر کے بھی فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
(4) تھوڑے بَہُت میتھی دانے ہر طرح کی ترکاری وغیرہ میں ضرور ڈالنے چاہئیں۔
(5) میتھی آنکھوں کی پیلی رنگت،منہ کی کڑوا ہٹ اور دل خراب ہونے کی کیفیت ختم کرتی ہے۔
(6) جس کے منہ سے لُعاب یعنی رال بہتی ہو اُس کیلئے میتھی کا استعمال حیرت انگیز تاثیر رکھتا ہے۔
*دائمی قَبض اورپیٹ کی بیماریوں کا علاج*
(7) میتھی بدہضمی ،کھٹّی ڈکاریں اور بھوک کی کمی دورکرتی ہے۔
(8) میتھی پیٹ کی ہوا خارِج کرتی اور جگر کا فِعل دُرُست کرتی ہے۔
(9) آنتوں کی کمزوری کے سبب اگر دائمی قبض ہوتو5گرام میتھی کا سُفُوف (پوڈر) گڑ میں ملاکر صبح وشام پانی کے ساتھ کچھ دن تک استعمال کرنےسےنہ صرف دائمی قبض دُور ہوگی بلکہ جگر کو بھی طاقت ملے گی،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ۔
(10) معدے کے السر یا انتڑیوں کے زخم اور سُوجن میں میتھی کا استعمال بہت مفید ہے۔
(11) پیچش کے مریضوں کیلئے 5گرام (چھوٹی چمچ) پسی ہوئی میتھی پانی سے استعمال کرنا مفید ہے۔
(12) میتھی پیٹ کے چھوٹے چھوٹے کیڑے مارتی ہے۔
(13) میتھی کے دانے مُسَکِّن(یعنی تسکین بخش)،ہاضِم اور پیٹ کے تناؤ کھنچاؤ اور اَپھارا (یعنی پیٹ پھولنے کا مرض ) ختم کرتے ہیں۔
*کمر اور جوڑوں کادرد*
(14) میتھی کا استعمال کمر درد ،تِلّی کے وَرَم اورگنٹھیا (جوڑوں کے درد) وغیرہ میں نافِع (یعنی فائدہ مند) ہے۔
(15) میتھی دانے گڑ کے ساتھ جوش دے کر استعمال کرنے سے کمر اور جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔
(16) گنٹھیا (یعنی جوڑوں کے درد) کے لئے میتھی کے دس10 گرام تازہ پتے پانی میں پیس کر صبح نہار منہ استعمال کیجئے۔
(میتھی کے پتے سبزی والوں سے مل سکتے ہیں )
*خونی و بادی بواسیر کا علاج*
(17) میتھی کے مسلسل استعمال سے اللہ عَزَّوَجَل کے فضل سے بواسیر کا خون بند ہوجاتا.
اور بعض اوقات مَسّے (پائلز ۔PILES) جھڑ جاتے ہیں۔اگر ساتھ میں اِنجیر کا بھی استعمال کیا جائے تو فوائد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
(18) بواسیر کیلئے ایک نسخۂ لاجواب یہ ہے کہ 250گرام میتھی دانے اور 250گرام چھوٹی الائچی لیجئے اور دونوں کو باریک پیس لیجئے۔دن میں دو یا تین بار چائے کی ایک ایک چمچ دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کیجئے۔
(19) یہ نسخہ مذکورہ طریقے سے استِعمال کرنے سے بواسیر کے علاوہ ان بیماریوں کیلئے بھی مفید ہےبھوک کم لگنا،پرانی گیس،تبخیر (یعنی وہ بخارات جو کھانے کے بعد دماغ کو چڑھتے ہیں اورجسم کو گرما دیتے ہیں)،بدہضمی، کھٹی ڈکاریں آنا،سینے کی جلن،پیٹ کی جلن،پیٹ پھولنا، کھانا کھاتےہی غنودگی یعنی نیند چڑھنا اور کھانا کھاتے ہی طبیعت میں اکتاہٹ اور بے زاری پیدا ہونا۔
(20) کھانسی کی دوائیں عام طور پرمعدہ خراب کرتی ہیں لہٰذا پرانی کھانسی کے مریض کادواؤں کے استعمال کی وجہ سے معدے کی جلن اور بد ہضمی کے مرض سے بچنا دشوار ہے،میتھی کے استعمال سے نہ صرف کھانسی کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ معدے کی بھی اصلاح ہوتی ہے۔
(21) میتھی بلغم نکالتی اور پھیپھڑوں کی اندرونی جھلّیوں کی حفاظت کرتی ہے۔
(22) میتھی دانوں کا پوڈر گرم پانی میں گھول کر پینا کھانسی اور دمے میں مفید ہے۔
(23) میتھی دانے پانی میں ہلکی آنچ پر خوب اچھی طرح اُبالیں،جب قابلِ برداشت ہوجائے تو اس سےغرارے کرلیجئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ گلے کی خراش اور سُوجن کے لئے مفید پائیں گے۔
*خارجی سُوجن اورپھوڑوں کا علاج*
(24) میتھی دانوں کا چھلکا اتارکر اُس کا گودا بطورِ لیپ ( پول ٹِس۔POULTICE) سُوجن یا پھوڑوں پر باندھنے سے اللہ عَزَّوَجَل چاہے تو فائدہ ہوجاتا ہے۔
*منہ کے چھالے*
(25) منہ کے اندر،زبان کے نیچے یا ہونٹوں کی اندرونی سطح پر چھالے ہوں تو میتھی پکا کر کھایئے یا میتھی کے تازہ پتے پانی میں خوب اُبال کر اس کے نیم گرم پانی سے صبح و شام غرارے اور کلیاں کیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ منہ کے چھالے ٹھیک ہوجائیں گے۔
*شوگر اور ذیابیطُس کا علاج*
(26) میتھی دانوں کا استعمال ذِیابِیْطُس ڈایابیٹیز۔DIABETES) کے ایسے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے جو ’’اِنسولین‘‘کا استعمال کرتے ہیں۔اس دوران چاول،آلو،گوبھی، اَروی،کیلا اور دیگر میٹھی اشیاء سے پرہیز ضروری ہے،صبح کی چہل قدمی مفید ہے۔میتھی کے استعمال کے دوران ایلو پیتھک دوائیں استعمال ہو رہی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔
(27) میتھی دانے دَردَ رے (یعنی موٹے موٹے) پسے ہوئے 20 گرام روزانہ کھانے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ صرف دس دن کے اندر ہی پیشاب اور خون میں شُوگر کی مقدار کم ہوجائے گی اگرچہ علاماتِ مرض میں کمی ہونے کے سبب مریض کو خود بھی فائدے کا اندازہ ہوجاتا ہے لیکن بہتر ہے کہ ہر دس دن بعد شوگر کاٹیسٹ کر والیا جائے۔شوگر کے تناسب سے میتھی دانوں کا استعمال روزانہ100 گرام تک بھی کیا جا سکتا ہے۔اس سلسلے میں میتھی کے بیج دال کی طرح یا کسی سبزی میں ملا کر پکا کر بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
(28) میتھی دانوں کا ایک ذیلی اثر (سائِڈاِفیکٹ۔SIDE EFFECT) یہ ہے کہ بعض مریضوں کا پیٹ شروع میں کچھ پھول جاتا ہے لیکن بعد میں یہ اثر خود بخود دُور بھی ہوجاتا ہے۔
(29) لو شوگر کے مریض میتھی استعمال نہ کریں۔
*میتھی کو لیسڑول میں کمی لاتی ہے*
(30،31) ایک تحقیق کے مطابق روزانہ میتھی کے دانے استعمال کرنے سے کولیسٹرول (CHOLESTEROL) اور ٹرائی گلیس لائڈز ( Triglycerides)میں کمی آتی اور دل کی بیماریوں کا امکان کم ہوجاتا ہے۔
(32) میتھی پیشاب آوَر ہے،گردوں کی سوجن کے سبب جب پیشاب کم آتا ہے تو میتھی کے استعمال سے بفضلہٖ تعالٰی پیشاب کھل کر آتا ہے۔
*سردیوں میں میتھی کے فائدے*
(33) سردیوں میں روزانہ کھانے کے بعد پانی سے میتھی دانے چھوٹا چمچ آدھا استعمال کر لینے سے سردیوں کی اکثر بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے،اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ۔
(34) سردی کی وجہ سے پیشاب کی تکلیف ہو تو میتھی کے دانے شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ فائدہ ہوگا۔
*بال لمبے کرے،جھڑنے سے بچائے*
(35) میتھی دانوں کو پانی میں کچھ دیر بھگو کر نرم کر لینے کے بعد پیس کر ہفتے میں دوبار سرپر اس طرح لگائیں کہ جڑوں میں بھی لگ جائے اور کم ازکم ایک گھنٹہ لگا رہنے دیجئے اس کے بعد سر دھو لیجئے،اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ بال گرنے بند ہوجائیں گے اور لمبے بھی ہوں گے۔
(36) میتھی کے ساگ یعنی پتّے چہرے پر ملنے سے چہر ہ صاف ہوتا ہے۔
*عورتوں کی بیماریاں*
(37) عورت کوسنِ بلوغت کی ابتدا میں ماہواری کے سبب بسا اوقات جسمانی تھکن،کمزوری،چہرے پر بے رونقی اور زردی آجاتی ہے،ماہواری کی زیادتی کے سبب بھی ایسی علامات پیدا ہوجاتی ہیں،ایسے موقع پر میتھی بھون کر گوشت یا کسی دوسری سبزی کے ساتھ کھانے سے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ یہ حالت جاتی رہے گی۔
(38) جن عورتوں کو بار بار خون آتا ہو ان کیلئے میتھی کا استعمال مفید ہے۔
(39) میتھی بچہ دانی کے ورم (یعنی سوجن) اوردرد وغیرہ میں فائدہ مند ہے۔
(40) بچے کی پیدائش کے بعد ماں کا دودھ کم پیدا ہورہا ہو تو میتھی کے بیج تھوڑی سی مقدار میں یا کسی ماہر طبیب کے مشورے سے استعمال کئے جائیں تو دودھ کی پیدائش میں اِضافہ ہوسکتا ہے۔
*طبیعت ہشّاش بشّاش ہو*
(41)میتھی کی پتیاں اُبالنے کے بعد ہلکا سا بھون کر کھائیں تو بدن کی ایک خِلْط صَفْرا (یعنی پِت۔زرد رنگ کا کڑوا پانی) کی زیادَتی ختم ہو کر طبیعت ہَشّاش بَشّاش ہوجاتی ہے۔
(42) میتھی کی پتیاں بھوک بڑھاتی ہیں۔
(43) میتھی کی پتیاں قبض کھولتی ہیں،اجابت کھل کر آتی ہے اور یوں انسان خود کو ترو تازہ اور ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔
*میتھی کے قہوے کے مَدَنی پھول*
(44) میتھی کا قہوہ (یعنی جو شاندہ) بنانا بہت آسان ہے، حسبِ ضرورت میتھی دانے پانی میں ڈال کر چولھے پرکچھ دیر اچھی طرح جوش دے کر چھان لیجئے،قہوہ (جوشاندہ) تیّار ہے۔
(45) میتھی کا قہوہ کھانسی،حلق کی سوجن اس کی جلن اور درد میں فائدہ کرتا ہے۔
(46) میتھی کا قہوہ سانس کی گھٹن اور معدے کی جلن کیلئے مفید ہے۔
(47) میتھی کا قہوہ،معدے اور انتڑیوں کی گندگیاں صاف کرتا اور نظامِ ہَضْم سے اضافی اور نقصان دِہ رطوبتیں خارِج کرتا ہے۔
(48) میتھی کا قہوہ پسینہ لاتا ہے اور اگر خون میں کسی قسم کے جراثیم کی گندگی یا زہر ہے اور اس کے سبب بخار آرہا ہے تو اسے جسم سے خارج کرتا ہے نیز بخار کا دَورانیہ بھی کم کردیتا ہے۔
(49) عام اَمراض نزلہ، زکام اور بخار میں خالی پیٹ دن میں تین چار مرتبہ ایک کپ میتھی قہوہ پیا جائے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ دو تین دن میں یہ تکلیف ختم ہوجائے گی۔
(50) اگر منہ میں بدبو آتی ہو،جسم کے کسی حصے مَثَلاً ناک کان وغیرہ میں بدبودار مَواد جمع ہوجاتا ہو،لپیٹ سے سخت بدبو دار ہوا خارج ہوتی رہتی ہو،بدن سے پسینے کی تیز بدبو نکلتی ہوتو میتھی کا قہوہ مسلسل چند روز تک استعمال کیجئے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ یہ آپکے جسم سے سارے فاسد اور زہریلے مادّے خارج کردے گا اور بدبو کی شکایت جاتی رہے گی۔
*گٹکا خور کے تباہ حال منہ کا علاج ہوگیا!( حکایت)*
ایک صاحِب کےبیان کا خلاصہ ہے میں نے تقریباً 20 سال پان گٹکے کھائے ہیں اور اِس قَدَر کثرت سے کھائے ہیں کہ نمازاور کھانا کھانے کے علاوہ میرا منہ کبھی خالی نہیں رہتا تھا! اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اب چار سال سے پان گُٹکے بالکل چھوٹ گئے ہیں،چھوڑنے کی وجہ یہ بنی کہ میرا منہ اندر سے کچّا ہو کر بالکل گَل گیا تھا،میں سالن توسالن دہی سے بھی روٹی نہیں کھاسکتا تھا،سالن اور دہی سے میرے منہ میں جلن مچتی تھی۔بغیر نمک مرچ کے صِرف سادہ کھچڑی کھاتا تھا، میرا منہ بھی صحیح طریقے سے نہیں کھلتا تھا۔جب یہ بات میرے سامنے آئی کہ پان گُٹکے وغیرہ سے منہ کا کینسر ہوتا ہے،میں بَہُت پریشان ہوگیا۔
ایک بارکسی 70سالہ بوڑھے چوکیدار سے ملاقات پر میں نے اپنی پریشانی بیان کی،اُس نے کہا بازار سے دس روپے کی پھٹکری اور دس روپے کے میتھرے(یعنی میتھی دانے ) جوکہ اَچار میں ڈالے جاتے ہیں وہ لے آؤ اوریہ دونوں دوائیں ایک اسٹیل کے برتن میں چار لیٹر پانی کے اندر ڈال کر چولہے پر ہلکی آنچ پر رکھ دو،پھٹکری بھی پانی میں حل ہوجائے گی اور میتھرے (یعنی میتھی دانے ) بھی پانی میں پھٹ جائیں گے،جب ایک لیٹر پانی جل جائے،یعنی تین لیٹر پانی رہ جائے تو چولہے سے اتارلواور ٹھنڈا ہونے پر اس کو بوتلوں میں بھر کر دھوپ سے بچاکر سائے میں ٹھنڈی جگہ پر رکھ دو مگر فریج میں نہ رکھنا اور صبح نَہار منہ (یعنی ناشتے سے قبل خالی پیٹ) تھوڑا پانی منہ میں روک روک کر غرارے اور کلّیاں کرو،اسی طرح دن میں چار پانچ مرتبہ اور سوتے وقت بھی کرنا ہے اور پرہیز یہ بتایا کہ کلّی اور غرارے کرنے کے بعد کم از کم آدھے گھنٹے تک کوئی چیز کھانی پینی نہیں ہے۔بڑے صاحب نے بتایا کہ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ پھٹکری سے منہ اور گلے کے تمام جراثیم ختم ہوجائیں گے اور میتھروں (یعنی میتھی دانوں) سے منہ اور گلے کے سارے زخم صحیح ہوجائیں گے اور بس ایک ہفتے کی بات ہے اِس کے بعد جو مرضی ہے کھاؤ پیو اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ کوئی رکاوٹ نہیں پڑے گی۔
میں نے یہ نسخہ اسی دن بناکر استعمال کرنا شروع کردیا اور اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ایک ہفتے کے اندر میرا منہ صحیح ہونا شروع ہوگیا،منہ کے زخم بھر کر ختم ہونا شروع ہوگئے اور پھر میں نے اس نسخے کے بعد ایک اور نسخہ بھی استِعمال کرنا شروع کردیا۔وہ نسخہ پودینے کا تھاکیوں کہ میں نے پڑھا تھا کہ پودینہ انٹی الرجک (ANTI-ALLERGIC) ہے اور مجھے یاد پڑتا ہے کہ کہیں یہ بھی پڑھا تھا کہ پودینہ کینسر کو ختم کرتا ہے لہٰذا میں نے پودینہ سُکھا کربوتل میں ڈال لیا اور دن میں کئی بار دو دوچٹکیاں لے کر منہ میں ڈال کر خوب چوس چوس اورچبا چبا کر کھاتا معمولی سی جلن ہوتی مگر اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میرا منہ بالکل صاف ہوگیا۔کہاں میں معمولی سی مِرچ بھی نہ کھاسکتا تھا مگر اب میرا منہ بالکل پہلے جیسا ہوگیا ہے،جیسے میں نے کبھی پان اور گٹکے کھائے ہی نہیں اور اب اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ پان گٹکوں سے ہمیشہ کیلئے کان پکڑ لیے ہیں۔جبڑے تو میرے زیادہ مُتَأَثِّر نہیں ہوئے تھے مگر پھر بھی میں نے نماز سے پہلے دانتوں میں مسواک شُروع کردی،مسواک کو دانتوں میں دبا کر جبڑے ہلکے ہلکے چلاتا جس سے وہ بھی اپنی اصل حالت پر آگئے ہیں اور اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں بالکل صحّت یاب ہوچکا ہوں اور اس منہ کے موذی مرض سے مجھے نَجات مل گئی ہے ۔
(پان گٹکے وغیرہ کی تباہ کاریاں جاننے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ’’پان گٹکا‘‘ کا مطالعہ فرمائیے )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
*آنکھوں کے نمبر اور موتیا ختْم ہو گیا!(حکایت)*
کسی کا بیان ہے میرے بھائی کی نظر روز بروز کمزور ہوتی اور چشمے کے نمبر بڑھتے چلے جا رہے تھے،انہوں نے کسی کے مشورے کے مطابق عمل کیا تو اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ان کی نظر دُرُست ہوگئی! ہماری نانی جان کی آنکھوں میں سفید موتیا اتر آیا،جب اُنہوں نے اِس نسخے پر عمل کیا تو اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ انکی نظر بھی بحال ہوگئی،علاج کا طریقہ خالص آبِ زم زم کسی خالی ڈرا پر میں ڈال لیجئے اور پانچوں نمازوں کے بعد دونوں آنکھوں میں ایک ایک ایک قطرہ ڈالئے اگر آنکھیں خراب ہوئیں تو جلن ہوگی مگر گھبرایئے نہیں جُوں جوں آنکھیں ٹھیک ہوتی جائیں گی اِنْ شَآءَاللہُ عَزَّوَجَلَّ جلن کم ہوتی جائے گی۔( مدّت علاج تاحُصُولِ شفا)
*اسکوٹر کے پیٹرول میں برکت کی حکایت*
ایک صاحب کا بیان ہے میں اپنی موٹر سائیکل میں 8 لیٹر پیٹرول ڈلواتا تھا جوصِرْف ایک ہفتہ چلتا تھا۔پھر میں نے پیٹرول ڈلوانے سے پہلے اوّل آخِر دُرُود شریف کے ساتھ سات بار سُوْرَۃُ الْکَوْثَر پڑھ کر پیٹرول کی ٹنکی پر دم کر نا شروع کر دیا،اَلْحَمْدُللہ عَزَّوَجَلَّ اب وُہی 8لیٹر پیٹرول تین ہفتے چل جاتاہے۔
*یہ رسالہ پڑھ کر دوسرے کو دے دیجئے*
شادی غمی کی تقریبات،اجتماعات،اعراس اور جلوسِ میلاد و غیرہ میں مکتبۃ المدینہ کے شائع کردہ رسائل اور مدنی پھولوں پر مشتمل پمفلٹ تقسیم کرکے ثواب کمائیے گاہکوں کو بہ نیتِ ثواب تحفے میں دینے کیلئے اپنی دکانوں پر بھی رسائل رکھنے کا معمول بنائیے اخبار فروشوں یا بچوں کے ذریعے اپنے محلے کے گھر گھر میں ماہانہ کم از کم ایک عدد سنتوں بھرا رسالہ یا مدنی پھولوں کا پمفلٹ پہنچاکر نیکی کی دعوت کی دھومیں مچائیے اور خوب ثواب کمائیے۔
غمِ مدینہ وبقیع ومغفرت وبےحساب جنّت الفردوس میں آقا کے پڑوس کا طالب
25 رمضان المبارک1435ھجری 24 ستمبر 2014
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
*بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم*
میتھی کے50 مَدَنی پھول
*درود شریف کی فضیلت*
حضرتِ سیِّدُنا اُبَیْ بِنْ کَعب رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عَرْض کی کہ میں (سارے وِرد،وظیفے چھوڑ دوں گااور) اپنا سارا وقت دُرُود خوانی میں صرف کروں گا۔تو سرکارِمدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا یہ تمہاری فکریں دور کرنے کے لئے کافی ہوگا اور تمہارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔ (تِرمِذی ج4،ص207،حدیث2465، دار الفکر بیروت)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اللہ تَعَالٰی کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک نعمت میتھی بھی ہے جو کہ صحتِ انسانی کیلئے نہایت مفید ہے اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں (سگ مدینہ عفی عنہ )نے بھی اِس سے نفع اُٹھایا ہے لہٰذا فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ *خَیْرُ النَّاسِ مَنْ نَّفَعَ النَّاسَ۔* یعنی انسانوں میں بہتر وہ ہےجو لوگوں کو نفع پہنچائے۔پر عمل کی نیت سے میتھی کے بارے میں 50 مَدَنی پھول پیش کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہوں۔یہ بات ہمیشہ کیلئے یاد رکھئے کہ کسی بھی شخص کے بتائے ہوئے یا کتابوں میں لکھے ہوئے بلکہ احادیثِ مبارَکہ میں بیان کردہ علاج بھی ماہر طبیب کے مشورے کے بغیر نہیں کرنے چاہئیں۔
(1) فرمان مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ *اِسْتَشْفُوْا بِالْحُلْبَۃِ۔* یعنی میتھی سے شفا حاصل کرو۔میتھی کو عربی میں حُلْبَہ،فارسی میں شنبلیلہ،پشتو میں ملخوزہ اور انگریزی میں (فینو گریک) FENUGREEK بولتے ہیں۔
(2) میتھی میں وٹامنB،فولاد،فاسفورس اور کیلشیم کی موجودگی جسمانی کمزوری اور خون کی کمی دور کرتی ہے۔
(3) میتھی دال کی طرح پکاکر،یا کھچڑی بناکر،یا میتھی کا پوڈر چٹنی یاچھاچھ میں شامل کر کے بھی فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
(4) تھوڑے بَہُت میتھی دانے ہر طرح کی ترکاری وغیرہ میں ضرور ڈالنے چاہئیں۔
(5) میتھی آنکھوں کی پیلی رنگت،منہ کی کڑوا ہٹ اور دل خراب ہونے کی کیفیت ختم کرتی ہے۔
(6) جس کے منہ سے لُعاب یعنی رال بہتی ہو اُس کیلئے میتھی کا استعمال حیرت انگیز تاثیر رکھتا ہے۔
*دائمی قَبض اورپیٹ کی بیماریوں کا علاج*
(7) میتھی بدہضمی ،کھٹّی ڈکاریں اور بھوک کی کمی دورکرتی ہے۔
(8) میتھی پیٹ کی ہوا خارِج کرتی اور جگر کا فِعل دُرُست کرتی ہے۔
(9) آنتوں کی کمزوری کے سبب اگر دائمی قبض ہوتو5گرام میتھی کا سُفُوف (پوڈر) گڑ میں ملاکر صبح وشام پانی کے ساتھ کچھ دن تک استعمال کرنےسےنہ صرف دائمی قبض دُور ہوگی بلکہ جگر کو بھی طاقت ملے گی،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ۔
(10) معدے کے السر یا انتڑیوں کے زخم اور سُوجن میں میتھی کا استعمال بہت مفید ہے۔
(11) پیچش کے مریضوں کیلئے 5گرام (چھوٹی چمچ) پسی ہوئی میتھی پانی سے استعمال کرنا مفید ہے۔
(12) میتھی پیٹ کے چھوٹے چھوٹے کیڑے مارتی ہے۔
(13) میتھی کے دانے مُسَکِّن(یعنی تسکین بخش)،ہاضِم اور پیٹ کے تناؤ کھنچاؤ اور اَپھارا (یعنی پیٹ پھولنے کا مرض ) ختم کرتے ہیں۔
*کمر اور جوڑوں کادرد*
(14) میتھی کا استعمال کمر درد ،تِلّی کے وَرَم اورگنٹھیا (جوڑوں کے درد) وغیرہ میں نافِع (یعنی فائدہ مند) ہے۔
(15) میتھی دانے گڑ کے ساتھ جوش دے کر استعمال کرنے سے کمر اور جوڑوں کے درد میں آرام آتا ہے۔
(16) گنٹھیا (یعنی جوڑوں کے درد) کے لئے میتھی کے دس10 گرام تازہ پتے پانی میں پیس کر صبح نہار منہ استعمال کیجئے۔
(میتھی کے پتے سبزی والوں سے مل سکتے ہیں )
*خونی و بادی بواسیر کا علاج*
(17) میتھی کے مسلسل استعمال سے اللہ عَزَّوَجَل کے فضل سے بواسیر کا خون بند ہوجاتا.
اور بعض اوقات مَسّے (پائلز ۔PILES) جھڑ جاتے ہیں۔اگر ساتھ میں اِنجیر کا بھی استعمال کیا جائے تو فوائد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
(18) بواسیر کیلئے ایک نسخۂ لاجواب یہ ہے کہ 250گرام میتھی دانے اور 250گرام چھوٹی الائچی لیجئے اور دونوں کو باریک پیس لیجئے۔دن میں دو یا تین بار چائے کی ایک ایک چمچ دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کیجئے۔
(19) یہ نسخہ مذکورہ طریقے سے استِعمال کرنے سے بواسیر کے علاوہ ان بیماریوں کیلئے بھی مفید ہےبھوک کم لگنا،پرانی گیس،تبخیر (یعنی وہ بخارات جو کھانے کے بعد دماغ کو چڑھتے ہیں اورجسم کو گرما دیتے ہیں)،بدہضمی، کھٹی ڈکاریں آنا،سینے کی جلن،پیٹ کی جلن،پیٹ پھولنا، کھانا کھاتےہی غنودگی یعنی نیند چڑھنا اور کھانا کھاتے ہی طبیعت میں اکتاہٹ اور بے زاری پیدا ہونا۔
(20) کھانسی کی دوائیں عام طور پرمعدہ خراب کرتی ہیں لہٰذا پرانی کھانسی کے مریض کادواؤں کے استعمال کی وجہ سے معدے کی جلن اور بد ہضمی کے مرض سے بچنا دشوار ہے،میتھی کے استعمال سے نہ صرف کھانسی کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ معدے کی بھی اصلاح ہوتی ہے۔
(21) میتھی بلغم نکالتی اور پھیپھڑوں کی اندرونی جھلّیوں کی حفاظت کرتی ہے۔
(22) میتھی دانوں کا پوڈر گرم پانی میں گھول کر پینا کھانسی اور دمے میں مفید ہے۔
(23) میتھی دانے پانی میں ہلکی آنچ پر خوب اچھی طرح اُبالیں،جب قابلِ برداشت ہوجائے تو اس سےغرارے کرلیجئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ گلے کی خراش اور سُوجن کے لئے مفید پائیں گے۔
*خارجی سُوجن اورپھوڑوں کا علاج*
(24) میتھی دانوں کا چھلکا اتارکر اُس کا گودا بطورِ لیپ ( پول ٹِس۔POULTICE) سُوجن یا پھوڑوں پر باندھنے سے اللہ عَزَّوَجَل چاہے تو فائدہ ہوجاتا ہے۔
*منہ کے چھالے*
(25) منہ کے اندر،زبان کے نیچے یا ہونٹوں کی اندرونی سطح پر چھالے ہوں تو میتھی پکا کر کھایئے یا میتھی کے تازہ پتے پانی میں خوب اُبال کر اس کے نیم گرم پانی سے صبح و شام غرارے اور کلیاں کیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ منہ کے چھالے ٹھیک ہوجائیں گے۔
*شوگر اور ذیابیطُس کا علاج*
(26) میتھی دانوں کا استعمال ذِیابِیْطُس ڈایابیٹیز۔DIABETES) کے ایسے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے جو ’’اِنسولین‘‘کا استعمال کرتے ہیں۔اس دوران چاول،آلو،گوبھی، اَروی،کیلا اور دیگر میٹھی اشیاء سے پرہیز ضروری ہے،صبح کی چہل قدمی مفید ہے۔میتھی کے استعمال کے دوران ایلو پیتھک دوائیں استعمال ہو رہی ہوں تو کوئی حرج نہیں۔
(27) میتھی دانے دَردَ رے (یعنی موٹے موٹے) پسے ہوئے 20 گرام روزانہ کھانے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ صرف دس دن کے اندر ہی پیشاب اور خون میں شُوگر کی مقدار کم ہوجائے گی اگرچہ علاماتِ مرض میں کمی ہونے کے سبب مریض کو خود بھی فائدے کا اندازہ ہوجاتا ہے لیکن بہتر ہے کہ ہر دس دن بعد شوگر کاٹیسٹ کر والیا جائے۔شوگر کے تناسب سے میتھی دانوں کا استعمال روزانہ100 گرام تک بھی کیا جا سکتا ہے۔اس سلسلے میں میتھی کے بیج دال کی طرح یا کسی سبزی میں ملا کر پکا کر بھی استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
(28) میتھی دانوں کا ایک ذیلی اثر (سائِڈاِفیکٹ۔SIDE EFFECT) یہ ہے کہ بعض مریضوں کا پیٹ شروع میں کچھ پھول جاتا ہے لیکن بعد میں یہ اثر خود بخود دُور بھی ہوجاتا ہے۔
(29) لو شوگر کے مریض میتھی استعمال نہ کریں۔
*میتھی کو لیسڑول میں کمی لاتی ہے*
(30،31) ایک تحقیق کے مطابق روزانہ میتھی کے دانے استعمال کرنے سے کولیسٹرول (CHOLESTEROL) اور ٹرائی گلیس لائڈز ( Triglycerides)میں کمی آتی اور دل کی بیماریوں کا امکان کم ہوجاتا ہے۔
(32) میتھی پیشاب آوَر ہے،گردوں کی سوجن کے سبب جب پیشاب کم آتا ہے تو میتھی کے استعمال سے بفضلہٖ تعالٰی پیشاب کھل کر آتا ہے۔
*سردیوں میں میتھی کے فائدے*
(33) سردیوں میں روزانہ کھانے کے بعد پانی سے میتھی دانے چھوٹا چمچ آدھا استعمال کر لینے سے سردیوں کی اکثر بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے،اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ۔
(34) سردی کی وجہ سے پیشاب کی تکلیف ہو تو میتھی کے دانے شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ فائدہ ہوگا۔
*بال لمبے کرے،جھڑنے سے بچائے*
(35) میتھی دانوں کو پانی میں کچھ دیر بھگو کر نرم کر لینے کے بعد پیس کر ہفتے میں دوبار سرپر اس طرح لگائیں کہ جڑوں میں بھی لگ جائے اور کم ازکم ایک گھنٹہ لگا رہنے دیجئے اس کے بعد سر دھو لیجئے،اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ بال گرنے بند ہوجائیں گے اور لمبے بھی ہوں گے۔
(36) میتھی کے ساگ یعنی پتّے چہرے پر ملنے سے چہر ہ صاف ہوتا ہے۔
*عورتوں کی بیماریاں*
(37) عورت کوسنِ بلوغت کی ابتدا میں ماہواری کے سبب بسا اوقات جسمانی تھکن،کمزوری،چہرے پر بے رونقی اور زردی آجاتی ہے،ماہواری کی زیادتی کے سبب بھی ایسی علامات پیدا ہوجاتی ہیں،ایسے موقع پر میتھی بھون کر گوشت یا کسی دوسری سبزی کے ساتھ کھانے سے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ یہ حالت جاتی رہے گی۔
(38) جن عورتوں کو بار بار خون آتا ہو ان کیلئے میتھی کا استعمال مفید ہے۔
(39) میتھی بچہ دانی کے ورم (یعنی سوجن) اوردرد وغیرہ میں فائدہ مند ہے۔
(40) بچے کی پیدائش کے بعد ماں کا دودھ کم پیدا ہورہا ہو تو میتھی کے بیج تھوڑی سی مقدار میں یا کسی ماہر طبیب کے مشورے سے استعمال کئے جائیں تو دودھ کی پیدائش میں اِضافہ ہوسکتا ہے۔
*طبیعت ہشّاش بشّاش ہو*
(41)میتھی کی پتیاں اُبالنے کے بعد ہلکا سا بھون کر کھائیں تو بدن کی ایک خِلْط صَفْرا (یعنی پِت۔زرد رنگ کا کڑوا پانی) کی زیادَتی ختم ہو کر طبیعت ہَشّاش بَشّاش ہوجاتی ہے۔
(42) میتھی کی پتیاں بھوک بڑھاتی ہیں۔
(43) میتھی کی پتیاں قبض کھولتی ہیں،اجابت کھل کر آتی ہے اور یوں انسان خود کو ترو تازہ اور ہلکا پھلکا محسوس کرتا ہے۔
*میتھی کے قہوے کے مَدَنی پھول*
(44) میتھی کا قہوہ (یعنی جو شاندہ) بنانا بہت آسان ہے، حسبِ ضرورت میتھی دانے پانی میں ڈال کر چولھے پرکچھ دیر اچھی طرح جوش دے کر چھان لیجئے،قہوہ (جوشاندہ) تیّار ہے۔
(45) میتھی کا قہوہ کھانسی،حلق کی سوجن اس کی جلن اور درد میں فائدہ کرتا ہے۔
(46) میتھی کا قہوہ سانس کی گھٹن اور معدے کی جلن کیلئے مفید ہے۔
(47) میتھی کا قہوہ،معدے اور انتڑیوں کی گندگیاں صاف کرتا اور نظامِ ہَضْم سے اضافی اور نقصان دِہ رطوبتیں خارِج کرتا ہے۔
(48) میتھی کا قہوہ پسینہ لاتا ہے اور اگر خون میں کسی قسم کے جراثیم کی گندگی یا زہر ہے اور اس کے سبب بخار آرہا ہے تو اسے جسم سے خارج کرتا ہے نیز بخار کا دَورانیہ بھی کم کردیتا ہے۔
(49) عام اَمراض نزلہ، زکام اور بخار میں خالی پیٹ دن میں تین چار مرتبہ ایک کپ میتھی قہوہ پیا جائے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ دو تین دن میں یہ تکلیف ختم ہوجائے گی۔
(50) اگر منہ میں بدبو آتی ہو،جسم کے کسی حصے مَثَلاً ناک کان وغیرہ میں بدبودار مَواد جمع ہوجاتا ہو،لپیٹ سے سخت بدبو دار ہوا خارج ہوتی رہتی ہو،بدن سے پسینے کی تیز بدبو نکلتی ہوتو میتھی کا قہوہ مسلسل چند روز تک استعمال کیجئے،اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ یہ آپکے جسم سے سارے فاسد اور زہریلے مادّے خارج کردے گا اور بدبو کی شکایت جاتی رہے گی۔
*گٹکا خور کے تباہ حال منہ کا علاج ہوگیا!( حکایت)*
ایک صاحِب کےبیان کا خلاصہ ہے میں نے تقریباً 20 سال پان گٹکے کھائے ہیں اور اِس قَدَر کثرت سے کھائے ہیں کہ نمازاور کھانا کھانے کے علاوہ میرا منہ کبھی خالی نہیں رہتا تھا! اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اب چار سال سے پان گُٹکے بالکل چھوٹ گئے ہیں،چھوڑنے کی وجہ یہ بنی کہ میرا منہ اندر سے کچّا ہو کر بالکل گَل گیا تھا،میں سالن توسالن دہی سے بھی روٹی نہیں کھاسکتا تھا،سالن اور دہی سے میرے منہ میں جلن مچتی تھی۔بغیر نمک مرچ کے صِرف سادہ کھچڑی کھاتا تھا، میرا منہ بھی صحیح طریقے سے نہیں کھلتا تھا۔جب یہ بات میرے سامنے آئی کہ پان گُٹکے وغیرہ سے منہ کا کینسر ہوتا ہے،میں بَہُت پریشان ہوگیا۔
ایک بارکسی 70سالہ بوڑھے چوکیدار سے ملاقات پر میں نے اپنی پریشانی بیان کی،اُس نے کہا بازار سے دس روپے کی پھٹکری اور دس روپے کے میتھرے(یعنی میتھی دانے ) جوکہ اَچار میں ڈالے جاتے ہیں وہ لے آؤ اوریہ دونوں دوائیں ایک اسٹیل کے برتن میں چار لیٹر پانی کے اندر ڈال کر چولہے پر ہلکی آنچ پر رکھ دو،پھٹکری بھی پانی میں حل ہوجائے گی اور میتھرے (یعنی میتھی دانے ) بھی پانی میں پھٹ جائیں گے،جب ایک لیٹر پانی جل جائے،یعنی تین لیٹر پانی رہ جائے تو چولہے سے اتارلواور ٹھنڈا ہونے پر اس کو بوتلوں میں بھر کر دھوپ سے بچاکر سائے میں ٹھنڈی جگہ پر رکھ دو مگر فریج میں نہ رکھنا اور صبح نَہار منہ (یعنی ناشتے سے قبل خالی پیٹ) تھوڑا پانی منہ میں روک روک کر غرارے اور کلّیاں کرو،اسی طرح دن میں چار پانچ مرتبہ اور سوتے وقت بھی کرنا ہے اور پرہیز یہ بتایا کہ کلّی اور غرارے کرنے کے بعد کم از کم آدھے گھنٹے تک کوئی چیز کھانی پینی نہیں ہے۔بڑے صاحب نے بتایا کہ اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ پھٹکری سے منہ اور گلے کے تمام جراثیم ختم ہوجائیں گے اور میتھروں (یعنی میتھی دانوں) سے منہ اور گلے کے سارے زخم صحیح ہوجائیں گے اور بس ایک ہفتے کی بات ہے اِس کے بعد جو مرضی ہے کھاؤ پیو اِنْ شَآءَاللہ عَزَّوَجَلَّ کوئی رکاوٹ نہیں پڑے گی۔
میں نے یہ نسخہ اسی دن بناکر استعمال کرنا شروع کردیا اور اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ایک ہفتے کے اندر میرا منہ صحیح ہونا شروع ہوگیا،منہ کے زخم بھر کر ختم ہونا شروع ہوگئے اور پھر میں نے اس نسخے کے بعد ایک اور نسخہ بھی استِعمال کرنا شروع کردیا۔وہ نسخہ پودینے کا تھاکیوں کہ میں نے پڑھا تھا کہ پودینہ انٹی الرجک (ANTI-ALLERGIC) ہے اور مجھے یاد پڑتا ہے کہ کہیں یہ بھی پڑھا تھا کہ پودینہ کینسر کو ختم کرتا ہے لہٰذا میں نے پودینہ سُکھا کربوتل میں ڈال لیا اور دن میں کئی بار دو دوچٹکیاں لے کر منہ میں ڈال کر خوب چوس چوس اورچبا چبا کر کھاتا معمولی سی جلن ہوتی مگر اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میرا منہ بالکل صاف ہوگیا۔کہاں میں معمولی سی مِرچ بھی نہ کھاسکتا تھا مگر اب میرا منہ بالکل پہلے جیسا ہوگیا ہے،جیسے میں نے کبھی پان اور گٹکے کھائے ہی نہیں اور اب اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ پان گٹکوں سے ہمیشہ کیلئے کان پکڑ لیے ہیں۔جبڑے تو میرے زیادہ مُتَأَثِّر نہیں ہوئے تھے مگر پھر بھی میں نے نماز سے پہلے دانتوں میں مسواک شُروع کردی،مسواک کو دانتوں میں دبا کر جبڑے ہلکے ہلکے چلاتا جس سے وہ بھی اپنی اصل حالت پر آگئے ہیں اور اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں بالکل صحّت یاب ہوچکا ہوں اور اس منہ کے موذی مرض سے مجھے نَجات مل گئی ہے ۔
(پان گٹکے وغیرہ کی تباہ کاریاں جاننے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ’’پان گٹکا‘‘ کا مطالعہ فرمائیے )
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
*آنکھوں کے نمبر اور موتیا ختْم ہو گیا!(حکایت)*
کسی کا بیان ہے میرے بھائی کی نظر روز بروز کمزور ہوتی اور چشمے کے نمبر بڑھتے چلے جا رہے تھے،انہوں نے کسی کے مشورے کے مطابق عمل کیا تو اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ان کی نظر دُرُست ہوگئی! ہماری نانی جان کی آنکھوں میں سفید موتیا اتر آیا،جب اُنہوں نے اِس نسخے پر عمل کیا تو اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ انکی نظر بھی بحال ہوگئی،علاج کا طریقہ خالص آبِ زم زم کسی خالی ڈرا پر میں ڈال لیجئے اور پانچوں نمازوں کے بعد دونوں آنکھوں میں ایک ایک ایک قطرہ ڈالئے اگر آنکھیں خراب ہوئیں تو جلن ہوگی مگر گھبرایئے نہیں جُوں جوں آنکھیں ٹھیک ہوتی جائیں گی اِنْ شَآءَاللہُ عَزَّوَجَلَّ جلن کم ہوتی جائے گی۔( مدّت علاج تاحُصُولِ شفا)
*اسکوٹر کے پیٹرول میں برکت کی حکایت*
ایک صاحب کا بیان ہے میں اپنی موٹر سائیکل میں 8 لیٹر پیٹرول ڈلواتا تھا جوصِرْف ایک ہفتہ چلتا تھا۔پھر میں نے پیٹرول ڈلوانے سے پہلے اوّل آخِر دُرُود شریف کے ساتھ سات بار سُوْرَۃُ الْکَوْثَر پڑھ کر پیٹرول کی ٹنکی پر دم کر نا شروع کر دیا،اَلْحَمْدُللہ عَزَّوَجَلَّ اب وُہی 8لیٹر پیٹرول تین ہفتے چل جاتاہے۔
*یہ رسالہ پڑھ کر دوسرے کو دے دیجئے*
شادی غمی کی تقریبات،اجتماعات،اعراس اور جلوسِ میلاد و غیرہ میں مکتبۃ المدینہ کے شائع کردہ رسائل اور مدنی پھولوں پر مشتمل پمفلٹ تقسیم کرکے ثواب کمائیے گاہکوں کو بہ نیتِ ثواب تحفے میں دینے کیلئے اپنی دکانوں پر بھی رسائل رکھنے کا معمول بنائیے اخبار فروشوں یا بچوں کے ذریعے اپنے محلے کے گھر گھر میں ماہانہ کم از کم ایک عدد سنتوں بھرا رسالہ یا مدنی پھولوں کا پمفلٹ پہنچاکر نیکی کی دعوت کی دھومیں مچائیے اور خوب ثواب کمائیے۔
غمِ مدینہ وبقیع ومغفرت وبےحساب جنّت الفردوس میں آقا کے پڑوس کا طالب
25 رمضان المبارک1435ھجری 24 ستمبر 2014
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں