قرآنی معلومات احوال امم سابقہ

ساتوں باب: احوال امم سابقہ

ابوعدنان محمد طیب بھواردی
قرآنی معلومات
سوال224:سورہ قاف میں اصحاب الایکہ ( ایکہ والے ) آیا ہوا ہے اس سے کون لوگ مراد ہیں اور ایکہ کیا ہے یہ کس جگہ ہے ؟

جواب:اصحاب الایکہ سے حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم اور بستی مدین کے اطراف کے باشندے مراد ہیں ، ایکہ جنگل کو کہتے ہیں اور یہ جگہ تبوک میں واقع ہے اور تبوک مدینہ منورہ سے تقریبا 600 کلو میٹر شمال میں ہے

 

سوال225:اصحاب الرس ( کنوئیں والے ) سے کیا مراد ہے ؟

جواب: اس کی تعین میں مفسرین کے درمیان اختلاف ہے ، علامہ ابن جریر طبری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس سے مراد اصحاب الاخدود ہیں جن کا تذکرہ سورۃ البروج میں آیا ہوا ہے۔ ( بحوالہ ابن کثیر و فتح القدیر)

اگر اس سے مراد اصحاب الاخدود لیا جائے جیسا کہ ابن جریر طبری رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے تو پھر یہ علاقہ نجران میں واقع ہے اور نجران سعودی عرب کا ایک شہر ہے جو حدود یمن کی طرف واقع ہے۔ (نحوالہ اطلس القرآن للد کتور شوقی خلیل)

اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ الرس ایک قوم تھی جس نے اپنے نبی کو جھٹلایا اور اسے کنوئیں میں گھسیڑ دیا اور یہ علاقہ آذربیجان اور آرمینیا کے درمیان واقع ہے۔ ( بحوالہ اطلس القرآن للد کتور، شوقی ابو خلیل)

 

سوال226:اصحاب الحجر ( حجر والے ) سے کیا مراد ہے ؟

جواب: حضرت صالح ولیہ السلام کی ثمود مراد ہے حجر یہ ان کی بستی کا نام تھا یہ بستی مدینہ اور تبوک کے درمیان تھی، یہ جگہ ابھی مدائن صالح کے نام سے مشہور ہے اس کا قدیم نام الحجر ہے یہی وہ وجہ ہے جہاں آج سے چھ ہزار سال پہلے قوم ثمود آباد تھی، یہ خیبر سے تقریباً 115 میل شمال مغرب میں واقع ہے ، سید ابو الاعلیٰ مودودی کی رو داد سفر ( سفر نامہ ارض القرآن ) میں لکھا ہے العلاء سے مدائن صالح تقریباً 30 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ (بحوالہ اطلس القرآن )

 

سوال227:قوم تبع سے کیا مراد ہے ؟

جواب: تبع سے مراد قوم سبا ہے سبا میں حمیر قبیلہ تھا یہ اپنے بادشاہ کو تبع کہتے تھے ، جیسے روم کا بادشاہ کو قیصر، فارس کے بادشاہ کو کسری، مصر کے حکمران کو فرعون، اور حبشہ کے فرماں روا کو نجاشی، کہا جاتا تھا، اہل تاریخ کا اتفاق ہے کہ تبابعہ میں سے بعض تبع کو بڑا عروج حاصل ہوا، حتی کے بعض مورخین نے یہاں تک کہہ دیا کہ وہ ملکوں کو فتح کرتے ہوئے سمرقند تک پہنچ گیا، اس طرح اور بھی کئی عظیم بادشاہ اس قوم میں گزرے اور اپنے وقت کی یہ ایک عظیم قوم تھی جو قوت و طاقت، شوکت و حشمت اور فراغت و خوش حالی میں ممتاز تھی لیکن جب اس قوم نے بھی پیغمبروں کی تکذیب کی تو اسے تہس نہس کر کے رکھ دیا گیا۔ ( بحوالہ قصص القرآن مولانا حفظ الرحمٰن میو ہاروی)

 

سوال228:اصحاب الکہف و الرقیم سے کیا مراد ہے ؟

جواب:کہف سے مراد پہاڑ کے اندر وسیع غار ہے اور رقیم سے مراد تختی ہے جس میں مشہور قول کے مطابق اصحاب الکہف کے نام لکھے گئے تھے ، اس وقت ایک بت پرست بادشاہ دقیانوس روم کا حکمران تھا اصحاب کہف کا شہر طرسوس ان دنوں حکومت روم کا ماتحت تھا وہ بادشاہ ہر مومن کو قتل کر دیتا تھا ان نوجوانوں نے جب یہ صورت حال دیکھی تو بہت فکر مند ہوئے اور بھاگ کر ایک چرواہے اور اس کے کتے سمیت طرسوس کے قریب ایک غار میں پناہ حاصل کر لی۔ اللہ تعالیٰ نے ان پر نیند مسلط کر دی حتی کہ وہ تین سو شمسی سال تک سوتے رہے جب کہ ان کو اس بات کا احساس و شعور تک نہ تھا اس مدت کو اگر قمری سالوں میں تبدیل کیا جائے تو تین سو سال بن جاتے ہیں ، پھر اللہ نے ان کو جگا دیا انہوں نے سمجھا کہ وہ ایک آدھ دن سوئے ہونگے انہوں نے جب اپنے میں سے ایک کو کھانے کے لئے بھیجا تو اس نے سمجھا میں راستہ بھول گیا ہوں لوگوں نے اس کے دیے ہوئے سکوں پر تعجب کیا حتی کہ صورت حال واضح ہو گئی، اب سابقہ حالات بدل چکے تھے دقیانوس کے بت پرستی کا دور ختم ہو چکا تھا دین حق کا دور دورہ تھا، پھر اللہ تعالیٰ نے اصحاب کہف کو اسی غار میں موت دے دی۔

 

سوال229: یہ غار کہاں ہے ؟

جواب: بعض کے نزدیک اصحاب کہف کا یہ غار بتراء ( اردن) کے پاس ہے لیکن اس کی کوئی تاریخی سند نہیں ملتی ہے البتہ اب زیادہ تر ایشیائے کوچک ( ترکی) کے شہر افسوس یا افسس پر اتفاق پایا جاتا ہے۔ دیکھئے دکتور شوقی ابو خلیل کی کتاب ( اطلس القرآن مطبوع مکتبہ دارالسلام الریاض)

علامہ مودودی نے بھی تفہیم القرآن جلد سوم میں ترکی کے اسی شہر کا تعین فرمایا ہے۔

 

سوال230:کس سورت میں ذوالقرنین کا تذکرہ آیا ہوا ہے ؟

جواب: سورہ کہف از آیت 83 تا آیت 98۔

 

سوال231: کس سورت میں ہابیل اور قابیل کا قصہ آیا ہوا ہے ؟

جواب: سورہ مائدہ آیت 27 تا آیت 31۔

 

سوال232:قوم عاد کی طرف اللہ تعالیٰ نے کس کو نبی بنا کر بھیجا؟

جواب: ہود علیہ السلام کو، فرمان باری تعالیٰ ہے {والی عاد اخاھم ھودا}( سورہ اعراف آیت:25)

 

سوال233:قوم ثمود کی طرف کس کو اللہ تعالیٰ نے نبی بنا کر بھیجا؟

جواب:صالح علیہ السلام کو، فرمان الٰہی ہے {والی ثمود اخاتھم صالحا}( سورہ اعراف آیت:73)

 

سوال234: قوم مدین کی طرف کس کو اللہ تعالیٰ نے نبی بنا کر بھیجا؟

جواب:حضرت شعیب علیہ السلام کو{والی مدین اخاھم شعیبا}( سورہ اعراف آیت :85)

 

سوال235:بنی اسرائیل کی طرف اللہ نے کس کو پیغمبر بنا کر بھیجا؟

جواب: حضرت موسی علیہ السلام کو{واتینا موسی الکتب و جعلنہ ھدی لبنی اسرائیل الا تتخذوا من دونی و کیلا}[ہم نے موسی کو کتاب دی اور اسے بنی اسرائیل کے لئے ہدایت بنا دیا کہ تم میرے سوا کسی کو اپنا کار ساز نہ بنانا] (سورہ اسراء آیت :2)

 

سوال236: حضرت موسی علیہ السلام کو کیا کیا معجزات و نشانیاں دی گئی تھیں ؟

جواب:حضرت موسی علیہ السلام کو درج ذیل معجزات و نشانیاں دی گئی:

(1) عصا (2) ید بیضا ( 3)سنین [قحط] (4) نقص ثمرات[پھلوں کا نقصان] (5) طوفان، طوفان سے سیلاب اور کثرت بارش سے ہر چیز غرق ہو گئی یا کثرت اموات مراد ہے جس سے ہر گھر میں ماتم برپا ہو گیا۔ (6) جراد، ٹڈی دل کا حملہ فصلوں کی ویرانی کے لئے بہت مشہور ہے یہ ٹڈیاں ان کی فصلوں اور غلوں کو کھا کر چٹ کر جاتیں۔ (7)قمل، اس سے مراد جوں ہیں جو انسان کے جسم، کپڑوں اور بالوں میں ہو جاتی ہیں یا گھن کا کیڑا ہے جو غلے میں لگ جاتا ہے تو اس کے بیشتر حصے کو ختم کر دیتا ہے۔ (8)ضفاوع (مینڈک) جو پانی وغیرہ میں ہوتا ہے یہ مینڈک ان کے کھانوں اور بستروں میں ہر جگہ اور ہر طرف مینڈک ہی مینڈک ہو گئے جس سے ان کا کھانا پینا اور سونا حرام ہو گیا۔ (9) دم ( خون) جس سے مراد ہے پانی کا خون بن جانا یوں پانی کا پینا ان کے لئے ناممکن ہو گیا (10)فلق بحر ( سمندر کا پھٹ جانا ) (11) انفجارعیون ( پتھر سے چشموں کا بہہ پڑنا ) (12) من و سلوی کا اترنا۔ (13) غمام ( بادلوں کا سایہ) (14) نتق جبل ( طور کے ایک حصہ کا اپنی جگہ سے اکھڑ کر بنی اسرائیل کے سر پر آ جانا) (15) نزول تورات۔

 

سوال237:حضرت عیسی علیہ السلام کو کیا کیا معجزات و نشانیاں دی گئیں ؟

جواب:حضرت عیسی علیہ السلام کو درج ذیل معجزات و نشانیاں دی گئیں :

(1)نزول انجیل (2) آپ کا ہاتھ پھیرنے کی وجہ سے بیمار کا باذن اللہ شفا یاب ہونا۔(3) حضرت عیسی علیہ السلام کا گہوارے میں بات چیت کرنا (4) اللہ کے حکم سے مردہ کو زندہ کر دینا (5) اللہ کے حکم سے مادر زاد اندھے اور کوڑی کو اچھا کر دینا۔ (6)مٹی سے پرندے بنا کر اس میں پھنک دیتے تھے اور اللہ کے حکم سے اس میں روح پڑ جاتی تھی۔ (7) آپ یہ بھی بتا دیا کرتے تھے کہ کس نے کیا کھایا اور خرچ کیا اور کیا گھر میں ذخیرہ محفوظ کر رکھا ہے۔ (8) نزول مائدہ ( دسترخوان نعمت نازل کر دینا) تاکہ روزی کمانے کی فکر سے آزاد ہو جائیں۔

 

سوال238:حضرت صالح علیہ السلام کو کون سا معجزہ دیا گیا؟

جواب: ناقۃ یعنی اونٹنی

 

سوال239:گزشتہ قومیں ( قوم نوح، قوم ہود، قوم صالح، قوم لوط وغیرہ) جنہوں نے نبیوں کی تکذیب کی کیسے ہلاک و برباد ہوئیں ؟

جواب:(1) قوم نوح کو طوفان باد و باراں میں غرق کر کے تباہ و برباد کر دیا گیا۔

(2) قوم ہود کو تیز و تند ہواؤں کے ذریعہ تہ بالا کر دیا گیا جو ہوائیں ان پر آٹھ دن اور سات راتیں مسلط رہیں۔

(3)قوم صالح کو ایک ہیبت ناک آواز کے ذریعہ ہلاک کر دیا گیاجس سے ان کے کلیجے پھٹ گئے۔

(4) قوم لوط کو ایک ہیبت ناک چیخ نے تہ د بالا کر دیا اور پھر آبادی کا تختہ اٹھا کر الٹ دیا گیا اور اوپر سے پتھروں کی بارش نے ان کا نام و نشان تک مٹا دیا اور وہی ہوا جو گزشتہ قوم کی نا فرمانی اور سر کشی کا انجام ہو چکا تھا۔

(5) قوم شعیب کو دو قسم کے عذاب نے آ گھیرا ایک زلزلہ کا عذاب اور دوسرا آگ کی بارش کا عذاب یعنی جب وہ اپنے گھروں میں آرام کر رہے تھے تو یک بیک ہولناک زلزلہ آیا اور ابھی یہ ہولناکی ختم نہ ہوئی تھی کہ اوپر سے آگ برسنے لگی اور نتیجہ یہ نکلا کہ صبح دیکھنے والوں نے دیکھا کہ کل کے سر کش اور مغرور گھٹنوں کے بل اوندھے جھلسے ہوئے پڑے ہیں۔

(6) فرعون اور اس کی قوم کو دریا میں غرقاب کر کے ہلاک کیا گیا۔

( دیکھئے مولانا حفظ الرحمٰن سیو ہاروی کی کتاب قصص القرآن )

 

سوال240:حضرت ابراہیم کے والد کا کیا نام تھا اور کیا وہ مومن تھا یا کافر دلیل سے ثابت کریں ؟

جواب:حضرت ابراہیم کے والد کا نام آزر تھا اور وہ کافر تھا اور اس کی دلیل

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے {واذ قال ابراہیم لابیہ آزر اتتخذ اصناما الھۃ انی اراک و قومک فی ضلل مبین}(سورہ انعام آیت:74)

 

سوال241:حضرت نوح علیہ السلام اپنی قوم کو کتنے سال تک دعوت و تبلیغ کرتے رہے اور کیا ان کی اتباع زیادہ لوگوں نے کی یا کم لوگوں نے ؟

جواب:حضرت نوح علیہ السلام اپنی قوم کو ساڑھے نو سو سال تک دعوت و تبلیغ کرتے رہے اور ان کی اتباع بہت کم لوگوں نے کی۔

 

سوال242:اسباط کن کو کہا جاتا ہے ؟

جواب:سبط کی جمع اسباط ہے ، اسباط یعقوب علیہ السلام کی اولاد کو کہتے ہیں جو بارہ تھے جن میں سے ہر ایک کی نسل میں بہت سے انسان ہوئے ، بنی اسمعیل کو قبائل کہتے ہیں اور بنی اسرائیل کو اسباط۔

 

سوال243:حضرت آدم علیہ السلام کا نام قرآن مجید میں کتنی بار آیا ہوا ہے ؟

جواب: پچیس بار آیا ہوا ہے۔

 

حضرت آدم و حواء علیہما السلام کہاں اتارے گئے ؟

جواب:علامہ ابن سعد رحمۃ اللہ علیہ اور ابن عساکر رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا ہے کہ حضرت آدم کو ہندستان میں اور حضرت حواء علیہ السلام کو جدہ کے مقام پر اتارا گیا پھر ان کی باہمی ملاقات مزدلفہ کے مقام پر ہوئی۔ دیکھئے ( کتاب اطلس القرآن للدکتور شوقی خلیل)

 

سوال245:حضرت نوح علیہ السلام کا ذکر قرآن مجید میں کتنی مرتبہ ذکر آیا ہوا ہے ؟

جواب:حضرت نوح علیہ السلام کا ذکر قرآن مجید میں 43 مقامات پر آیا ہوا ہے۔

 

سوال246:حضرت ہود علیہ السلام کا تذکرہ قرآن مجید میں کتنی بار آیا ہوا ہے ؟

جواب:حضرت ہود علیہ السلام کا تذکرہ قرآن مجید میں سات مقامات پر آیا ہوا ہے۔ملاحظہ فرمایئے سورہ اعراف، شعراء سورہ ہود۔

 

سوال247:حضرت ابراہیم علیہ السلام کا نام نامی قرآن مجید میں کتنی مرتبہ آیا ہوا ہے ؟

جواب:69 دفعہ آیا ہوا ہے۔​


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے