🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسںٔلہ میں کہ! کنویں میں چھپکلی گر کر مر گئ کب مری کب گری معلوم نہیں ڈول سے پانی نکالتے وقت اس کے جسم کا درمیانی حصہ ڈول کے ساتھ نکل آیا باقی حصہ کہاں گیا نہیں معلوم ایسی صورت میں پانی کا کیا حکم ہوگا۔
الساںٔل۔ قاری ساجد رضا عرفانی بوکارو۔
🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸
➖ *الجواب:بعون الملک الوھاب* ➖
صورت مذکورہ میں کنواں کا سارا پانی ناپاک ہوگیا اس لئے کہ چھپکلی کے جسم کا کچھ حصہ ڈول میں آجانا پھول جانے یا پھٹ جا نے پر دال ہے لہذا ایسی صورت میں کنواں کا سارا پانی نکالا جائیگا۔
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ! *مرغا،بلی، چوہا، چھپکلی،یااور کوئی دموی جانور(جس میں بہتا ہوا خون ہے) اس میں مرکر پھول جائے یا پھٹ جائےکل پانی نکالا جائیگا*۔
((📗بہار شریعت ح٢ ص ٣٣٦))
اور علامہ ابن عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں!
*(وسواکن بیوت)ای مما له دم سائل کالفارۃ والحیة والوزغة*-
((📗ردالمحتار ج ١ ص٣٨٣))
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب۔
🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸
*زیر سرپرستی۔ پیر طریقت رہبر شریعت فقیہ ملت حضور احسن الفقہاء حضرت علامہ مفتی محمد حسن رضا نوری صاحب قبلہ دامت برکاتہ العالیہ صدر مفتی مرکزی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار*-
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*کتبہ۔ محمد عرفان رضا مرکزی۔ رکن رضوی دارالافتاء و تربیت افتاء کورس
*تصحیح۔ مفتی رضوان احمد مصباحی رامگڑھ۔
*تصدیق۔ مفتی ہدایت اللہ ضیاںٔی صاحب کیمور
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
باہتمام۔ رضوی دارالافتاء
منجانب ـ تربیت افتاء کورس
📱9576545941=
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں