موجودہ حالات میں اجازت ہے۔بس اس بات کا لحاظ ضروری ہے کہ تنگ نہ ہو، کشادہ ہو تاکہ قراءت کرنے اور تشہد و تسبیحات پڑھنے اور درود وسلام و دعا میں آسانی ہو ہمارے فقہا نے بعض اقوام سے تشبہ کی وجہ سے ناک اور منہ ڈھک کر نماز پڑھنے کو مکروہ قرار دیا ہے مگر آج کے جدید کورونا وائرس کی وبا میں گرفتار دنیا کی ہر قوم وائرس سے بچنے کے لیے ماسک لگا رہی ہے تو آج کے موجودہ حالات میں یہ ماسک نہ تو کسی قوم کا شعار ہے نہ ہی کسی سے تشبہ، اور ساتھ ہی حاجت بھی پائی جاتی ہے لہذا شرعا جائز ہے۔شعار اور اس کے احکام پر بحث میری کتاب (فقہ اسلامی کے سات بنیادی اصول)میں ہے جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ شعار بدل جائے تو حکم بدل جاتا ہے واللہ تعالی اعلم۔
محمد نظام الدین رضوی
نوشتہ:- 22؍شعبان المعظم 1441ھ
17؍اپریل 2020ء ،جمعہ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں