باریک کپڑوں کی بیع کرنا کیسا؟

🕯        «    احــکامِ شــریعت     »        🕯
-----------------------------------------------------------
📚باریک کپڑوں کی بیع کرنا کیسا؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ آج کل کپڑوں کی دکان پر ایسے ایسے کپڑے بیچے جاتے ہیں جوکہ پہننے کے قابل نہیں ہوتے اور اس سے مکمل بدن بھی نہیں چھپتا جیسے کہ.. فراق.. یا ساڑی یا سوٹ یا  لیڈز جینس پینٹ جسے پہننے کے بعد جسم کا حصہ معلوم پڑتا ہو 
یہ سب کپڑے کسی مسلمان بھائی کو بیچنا کیسا ہے  اگرچہ یہ سب غیر مسلم عورتیں یا پھر مسلم عورتیں ہی خریدیں
علماء کرام حدیث و قرآن کی روشنی میں یا فقہہ کی کتابوں سے جلد ہی جواب سے نوازیں سخت ضرورت تھی بڑی مہربانی ہوگی جزاک اللہ خیر
سائل: محمد جمیل احمد بلرام پوری۔
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎
الجواب بعون الملک الوہاب
مرد کے لئے اتنے باریک کپڑے پہننا جس سے ستر عورت کی رنگت جھلکتی ہو ناجائز  ہے اور عورت کے لئے تو سخت ناجائز و حرام کہ جن کی مذمت حدیث سے ظاہر ہے کہ ایک مرتبہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں اسماء رضی اللہ تعالی عنہا باریک کپڑے پہن کر حضور کے سامنے آٸیں حضور ﷺ نے ان سے منہ پھیر لیا اور فرمایا اے اسماء  جب عورت بالغ ہو جائے تو اس کے بدن کا کوئی حصہ دکھائی نہ دینا چاہیے سوا منہ اور ہتھیلیوں کے،

 یونہی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کے پاس حفصہ بنت عبدالرحمٰن باریک دوپٹہ اوڑھ کر آئیں حضرت عائشہ نے ان کا دوپٹہ پھاڑ دیا اور موٹا ڈوپٹہ دے دیا۔

اور بہار شریعت میں ہے:
موٹے کپڑے پہننا اور پرانا ہو جائیں تو پیوند لگا کر پہننا اسلامی طریقہ ہے حدیث میں فرمایا کہ جب تک پیوند لگا کر پہن نہ لو کپڑے کو پرانا نہ سمجھو اور بہت باریک کپڑے نہ پہنے جس سے بدن کی رنگت جھلکے خصوصا تہبند کہ اگر یہ باریک ہے تو ستر عورت نہ ہو سکے گا اس زمانہ میں ایک یہ بھی بلا پیدا ہوگیٸ ہے  کہ ساڑی کا تہبند پہنتے ہیں جس سے بالکل ستر عورت نہیں ہوتا اور اسی کو پہن کر بعض لوگ نماز بھی پڑھتے ہیں اور ان کی نماز بھی نہیں ہوتی کہ ستر عورت نماز میں فرض ہے۔
{📘جلد سوم  حصہ ١٦ صفحہ نمبر ٤١٧ مطبوعہ  مکتبة المدینہ}

لہذا ہر وہ چیز جو پہننا ناجائز ہو ایسا نہیں ہے کہ اس کی بیع بھی نا جاٸز ہو  جیسا کہ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو پہننا جائز نہیں لیکن ان کی بیع حلال ہے جیسے کہ ریشم مرد کو پہننا حلال نہیں لیکن اس کی بیع جائز ہے ، سونا مرد کو پہننا حلال نہیں لیکن اس کی بیع جائز ہے یوں ہی باریک کپڑے اگرچہ ان کا پہننا ناجائز لیکن اس کی بیع جائز ہونا چاہۓ اور کپڑوں کی دکان کھولنا بھی جائز ہونا چاہۓ کہ جس میں ہر طرح کے کپڑے موجود ہوتے ہیں اب گراہک کی مرضی ہے کہ وہ جائز کپڑے خریدتا ہے یا ناجائز خریدتا ہے۔
واللہ اعلم
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

✍🏻کتبــــــــــــــــہ:
حضرت مولانا محمد ساجد چشتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی شاہجہاں پوری خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف۔

✅الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت مفتی شہزاد صاحب قبلہ۔

ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے