روزہ کی حالت میں بھول کر کھانے پینے کا حکم

روزہ کی حالت میں بھول کر کھانے پینے کا حکم

سوال : اگر کوئی شخص روزہ کی حالت میں بھول کر کچھ کھالے یا کچھ پی لے تو ایسی صورت میں روزہ کا کیا حکم ہے ؟ 

       بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيْم   
#الجواب : بھول کر کھانے پینے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا لھذا جو شخص بھول کر کھالے یا پی لے تو وہ اپنا روزہ پورا کرے ۔ حدیث شریف میں ہے : 
عن أبي ھریرة ۔رضی اللہ عنه۔ قال النبی ﷺ : َمنْ نَسِیَ وَهُوَ صَائِمٌ فَأَکَلَ أَوْ شَرِبَ، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ. فَإِنَّمَا أَطُعَمَه ﷲُ وَسَقَاه ۔ (صحیح مسلم ، کتاب الصيام ، باب أکل الناسي وشربه وجماعه لا يفطر ، رقم الحدیث : ١١٥٥)
حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا : جس روزہ دارنے بھول کر کھایا یا پیا ، وہ اپنے روزہ کو پورا کرے کہ اُسے ﷲ عزوجل نے کھلایا اور پلایا ہے ۔ 

فقه حنفی کی مشہور و معروف کتاب فتاوی عالمگیری میں ہے :
اِذَا اَکَلَ الصَّائِمُ اَوْ شَرِبَ اَوْ جَامَعَ نَاسِیاً لَمْ یُفْطِرْ ۔ (فتاوی عالمگیری ، ج : ١ ، ص : ٢٠٣)
جب روزہ دار بھول کر کچھ کھالے یا پی لے یا بیوی سے جماع کرلے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا۔  

اسی طرح بہار شریعت میں ہے : 
"بھول کر کھایا یا پیا یا جماع کیا روزہ فاسد نہ ہوا۔ خواہ وہ روزہ فرض ہو یا نفل اور روزہ کی نیّت سے پہلے یہ چیزیں پائی گئیں یا بعد میں ، مگر جب یاد دلانے پر بھی یاد نہ آیا کہ روزہ دار ہے تو اب فاسد ہو جائے گا"۔ (بہار شریعت ، ج : ١ ، ص : ٩٨٤) 

واللہ تعالی اعلم بالصواب 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے