اپنی بہن وغیرہ کو زکوٰۃ دینا کیسا ہے

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
---------------------------------------
*📚اپنی بہن وغیرہ کو زکوٰۃ دینا کیسا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل میں
کہ ایک لڑکی کی شادی ہوٸی اس کے بعد شوہر کا انتقال ہو گیا اب اس کے گھر کوٸی کمانے والا نہیں ہے تو وہ اپنے والدین اور بھاٸی سے زکوة صدقات خیرات لے سکتی ہے۔
*سائل: محمد قمر الحسن*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجـــــــوابــــــــــــــــــــــ⇩* 
زکات میں سب سے پہلی بات یہ ہے کہ کسی ایسے آدمی کو زکات نہیں دی جاسکتی ہے جو ساڑھے باون تولہ چاندی یا اسکی مالیت کا مالک ہو اور پو نجی اس کی ضرویات زندگی سے زائد ہو  
ضرویات زندگی میں پہننے کا کپڑا رہنے کا واجبی مکان اور کھانے پینے بھر سامان بتایا ہے۔  
*📿کسی کے پاس سال بھر کا مذکورہ بالا مالیت بھی ضروریات زندگی سے زائد ہو تو اس پر زکات ہے :*

💫اور رشتہ داروں میں اپنی اصل یعنی باپ، دادا، پر دادا، وغیرہ نانا، پر نانا، فرع میں بیٹے، بیٹی، پوتا، پوتی، نواسا، اور ان سب کی اولاد کو اور میاں بیوی آپس میں ایک دوسرے کو زکات کی رقم نہیں دے سکتے ہیں۔
*(📕 فتاوی بحر العلوم جلد دوم ص ۲۰۱ )*

الحاصل اصول وفروع میں بھائی داخل نہیں ہے اس لئے بھائی بہن کو زکات دے سکتا ہے  
*♻اب اگر بہن مستحق زکات ہے تو بہن کو بتائے بغیر بھی بھائی اپنی کمائی سے زکات دینا چاہئے تودینا افضل ہے اس لئے کہ قریبی رشتہ دار کو زکات دینا بہتر وانسب ہے :*
*( 📙بحوالہ بھار شریعت حصہ پنجم )*

*(📚 فتاوی بحرالعلوم جلد دوم کتاب الزکات )*

*واللہ اعلم بالصواب*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*✍🏻شرف قلم حضرت علامہ و مولانا محمد رضا امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی دارالعلوم چشتیہ رضویہ کشن گڑھ اجمیر شریف مقام ہر پوروا باجپٹی سیتامڑھی بہار*
*+919470258177*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے