حضور
کیا اسمیں فاسق معلن کی قید نہیں ہوگی ؟
کہ امام فلم دیکھتا ہے لیکن صرف ایک دو لوگ ہی اس بات کو جانتے ہے بقیہ مقتدیین نہیں تو کیا تب بھی مکروہ تحریمہ ہوگی نماز ؟
محمد شاداب خان
%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%
🍁وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ🍁
معترض صاحب اعتراض کرنے سے پہلے سوال پر نظرثانی کرلیتے تو کیا ہی بہتر ہوتا اور اعتراض کی صورت نہ بنتی پھر بھی کوئی بات نہیں کردیئے تو ۔۔نیز میرا آپ سے ایک سوال ہے کہ صورت نکالناکن کا کام ہے مستفتی کا یا کسی اور کا ؟
جواب عنایت فرمائیں،،،؟اور یہ بھی بتائیں کہ سوال میں ظاہری جملے پر جواب دینے کا طریقہ کیا ہے ؟ظاہری جملے پر یا باطنی پر؟
👈البتہ اصل موضوع کی طرف آئیں کہ جناب انس صاحب کی طرف سے جو استفتاءقائم کیاگیاتھا کہ جو امام فلم وغیرہ دیکھتا ہو تو کیا اس کے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں؟۔
تو اس کا جواب آپ نے نظرعمیق سے ملاحظہ کیا۔ بعدہ اس جواب پر آپ نے جو اعتراض قائم کیا کہ "فاسق معلن کی قید نہیں؟ کہ امام فلم دیکھتاہے لیکن صرف ایک دولوگ ہی اس بات کو جانتے ہیں بقیہ مقتدیین نہیں تو کیا تب بھی مکروہ تحریمی ہوگی نماز؟ ،
تو شاداب صاحب ۔ یہ بھی ملاحظہ کریں کہ فاسق اور فاسق معلن میں فرق ہے ۔👈 فاسق وہ شخص ہے جو گناہ کبیرہ کا مرتکب ہو۔جیسا کہ "ردالمحتار" میں ہے "الفاسق ھو الخروج عن الاستقامۃ ولعل المراد بہ یرتکب الکبائر کشارب الخمر"(جلددوم ص۲۹۸،)---"طحطاوی"میں ہے" والفسق لغۃ خروج عن الاستقامۃ وھو معنی قولھم خروج الشیی عن الشیی علی وجہ الفساد وشرعا خروج عن طاعۃاللہ تعالی بارتکاب کبیرۃ"(ص ۳۰۳)،،،، اور فاسق کا حکم یہ ہے کہ ان کے پیچھے نماز پڑھنا (مکروہ تنزیہی ہے)درست ہے جبکہ گناہ چھپ کر کرتاہو'معروف ومشہور نہ ہو اور اس سبب سے جماعت چھوڑنا درست نہیں ہے "لان الجماعۃ واجبۃ والصلوۃ خلف فاسق غیرمعلن لاتکرہ الاتنزیھا"
"فتاوی رضویہ" میں ہے" فاسق وہ کہ کسی گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوا اور وہی فاجرہے اور کبھی فاجر خاص زانی کو کہتے ہیں فاسق کے پیچھے نماز مکروہ ہے پھر اگر معلن نہ ہو یعنی وہ گناہ چھپ کر کرتاہو معروف ومشہور نہ ہو تو کراہت تنزیہی ہے یعنی خلاف اولی اور اگر فاسق معلن ہے کہ علانیہ کبیرہ کا ارتکاب یاصغیرہ پر اصرار کرتاہے تو اسے امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی کہ پڑھنی گناہ اور پڑھ لی ہو تو پھیرنی واجب"(جلدسوم ص۲۵۳)،
واللہ اعلم بالصواب۔
✍شرف قلم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇 فقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ ۹/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۳/اپریل ۲۰۲۰ء
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں