-----------------------------------------------------------
*📚بیوی کے انتقال کے بعد شوہر کا غسل و کاندھا دینا اور نمازِ جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ
شوہر اپنے بیوی کو غسل دے سکتا جنازہ پڑھ سکتا قبر میں اتار سکتا کاندھا دے سکتا پوسٹ ہو تو ارسال کرے مہربانی ہوگی۔
*سائل: مولانا ریحان رضا*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
( ١ ) صورت مسٶلہ میں شوہر اپنی بیوی کو غسل نہیں دے سکتا نہ اسکے بدن کو ہاتھ لگا سکتا ہے کہ موت سے عورت اصلا محل نکاح نہیں رہتی چھونے کا جواز صرف بر بناۓ نکاح تھا -- اب نکاح زاٸل ہو گیا چھونے کا جواز بھی جاتا رہا۔
📄فی الدر المختار
*" یمنع زوجھا من غسلھا و مسھا لا من نظر الیھا علی الاصح*
*( 📕فتاوی رضویہ شریف ج ٤ ص ١٦ رضا اکیڈمی ممبٸ )*
( ٢) اور دوسرے مقام پر فرماتے ہیں : یہ مسٸلہ جاھلوں میں غلط مشہور ہے۔
( یعنی عورت مرجاۓ تو شوہر اسکے جنازہ کو ہاتھ نہ لگاۓ) آگے فرماتے ہیں : شوہر کو بعد انتقالِ زوجہ قبر میں خواہ بیرونِ قبر اسکا منھ یا بدن دیکھنا جاٸز ہے قبر میں اتارنا جاٸز ہے۔
*( 📘حوالہ مذکورہ ص ٩٦ )*
(٣) نیز جب دیکھ سکتا ہے قبر میں اتار سکتا ہے تو نماز پڑھنے میں کیا قباحت ? بلکہ بعض صورتوں میں پڑھا بھی سکتا ہے یعنی جب ولی سے زیادہ علم رکھتا ہوں اور اسکی اجازت بھی مل چکی ہوں۔
*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*✍🏻کتبــــــــــــــــہ:*
*حضرت مولانا محمد مشاہد رضا حشمتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس جامعتہ ریاض الجنتہ رام پور کیمری*
*+919720751982*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*
*✅الجواب صحیح وصواب حضرت مولانا محمد امین قادری رضوی صاحب قبلہ دیوان بازار مراداباد یوپی*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں