فرشتے کو علم غیب ہے کہ نہیں

ایک سوال ہے ..سوال فرشتے کو علم غیب ہے کہ نہیں اس کا جواب دلیل کے ساتھ عنایت فر مائیں... 
🌹مستفتی عبداللہ رضوی🌹
🌀___________💙🌀💙___________🌀
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷
🕋بسمہ تقدس وتعالی🕋
✍الجواب۔ ھو الھادی الی الصواب
اولاََ تو اس بات کو ذِہن میں رکھئے کہ عُمُوماً فرِشتوں کو حسبِ حاجت اُن کے شُعبے کی مُتَعَلِّق علمِ غیب تَفویض کیا جاتا ہے۔ مَثَلاً بادَلوں کو چلانے اور بارِش برسانے والے ملائکہ کو اِن امُور کے مُتَعَلِّق علمِ غیب دیا جاتا ہے ۔ اِسی طرح جَنِین یعنی ماں کے رحم میں جو بچّہ ہوتا ہے اُس کے پیدا ہونے نہ ہونے اُس کے رِزق وغیرہ حتّٰی کے قَبر کے مقام تک کا علم اُس پر مامور فرِشتوں کو عنایت فرمایا جاتا ہے اِسی طرح مَلَکُ الْمَوت سیِّدُنا عزرائیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام اور ان کے مُعاوِنین ملائکہ کوتمام ذُوالاَْرواح کی اموات کے اوقات و مقامات سے باخبر کیا جاتا ہے ۔ یوں ہی مُحافِظین اعمال لکھنے والوں کو 
جیسا کہ "قرآن حکیم"رہنمائی کرتے ہوے فرماتاہے
" وَاِنَّ عَلَیکُم لَحٰفِظِینَ کِراماََ کَاتِبِینَ یَعلَمُونَ ماتَفعَلُونَ 
🖋️(ترجمہ کنزالایمان )اور بیشک تم پر کچھ نگہبان ہیں (تمہارے اعمال واقوال کے اور وہ فرشتے ہیں )معَزَّز لکھنے والے (تہمارے عملوں کے)کہ جانتے ہیں جوکچھ تم کرو (نیکی یا بدی ،ان سے تمہارا کوئی عمل چھپا نہیں)
📚پارہ ۳۰ "سورۃُ الانفِطار " آیت نمبر ۱۰'۱۱'۱۲ 
📗مسلم شریف " میں ہے 👇
" عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہ ﷺ قال اللہ عزوجل اذاھم عبدی بسیئۃ فلا تکتبوھا علیہ فان عملھا فاکتبوھا سیئۃ واذا ھم بحسنۃ فلم یعملھا فاکتبوھا حسنۃ فان عملھا فاکتبوھا عشرا "
🖋️(ترجمہ) حضرتِ ابو ہُریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ روایت کرتےہیں نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ عَزَّوَجَلَّ نے (فرشتوں کو)حکم دیا ہے جب میرا بندہ کسی گناہ کا پختہ ارادہ کرے تو تم اسے تحریر نہ کرنا جب وہ گناہ کرے اس وقت تحریر کرنا اور جب میرا بندہ کسی نیکی کا پختہ ارادہ کرے تو اگرچہ اس نے اس پر عمل نہ کیاہو تم اس کی نیکی کو تحریر کرلینا اور جب وہ اس نیکی پر عمل کرے تو تم (اس کے نامہ اعمال میں)دس نیکیاں لکھ دینا۔
👈اور ایک حدیث پاک میں ہے👇
" وحدثنا محمدبن رافع حدثنا عبدالرزاق اخبرنا معمر عن ھمام بن منبہ قال ھذاماحدثنا ابوھریرۃ عن محمدرسول اللہ ﷺ فذکر احادیث منھا قال قال رسول اللہ ﷺ قال اللہ عزوجل اذاتحدث عبدی بان یعمل حسنۃ فنااکتبھا لہ مالم یعمل فاذا عملھا فانااکتبھا حسنۃ بعشر امثالھافاذا تحدث بان یعمل سیئۃفنااغفرھا مالم یعملھا فاذا عملھا فانا اکتبھا لہ بمثلھا وقال رسول اللہ ﷺ قالت الملئکۃ رب ذاک عبدک یرید ان یعمل سیئۃ وھو ابصر بہ فقال ارقبوہ فان عملھا فاکتبوھا لہ بمثلھا وان ترکھا فاکتبوھا لہ حسنۃ انما ترکھا من جرانی وقال رسول اللہ ﷺ اذا احسن احدکم اسلامہ فکل حسنۃ یعملھا تکتب بعشر امثالھا الی سبع ماۃ ضعف وکل سیئۃ یعملھا تکتب لہ بمثلھا حتی یلقی اللہ عزوجل "
📚مسلم۔شریف" جلداول" کتاب الایمان" صفحہ نمبر ۱۴۳،
🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀🍀
                  ((((نوٹ))))👇
👈(الحاصل)لہذا کتاب وسنت کی روشنی میں اس بابت کا پتہ چلا کہ فرشتوں کو بھی علم غیب عطاکیاگیا ہے جیساکہ قرآن کریم واحادیث مبارکہ سے روزروشن کی طرح عیاں ہیں ۔
🌀___________💙🌀💙___________🌀

    🕋واللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم واحکم🕋
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷
         (((((((✍️شرف قلم )))))))))
عبدہ المذنب حضرت مولانا محمد توقیر عالم الثقافی عفی عنہ بحمدہ المصطفی ﷺ
۲۴/شوال المکرم ۱۴۴۱ھ بمطابق ۱۷/جون/ ۲۰۲۰ء
🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے