-----------------------------------------------------------
*🕯 اللّٰه تعالیٰ کے نیک بندوں سے محبت، قیامت کے دن کام آئے گی🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
📬 اللّٰه تعالیٰ کی رضا کی خاطر ایمان والوں کی آپس میں محبت اور دوستی قیامت کے دن کام آئے گی، لہٰذا اہلِ حق کا انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور اللّٰه تعالیٰ کے اولیاء رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ سے محبت اور عقیدت رکھنا انہیں ضرور نفع دے گا۔
صحیح بخاری میں حضرت انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی، یا رسولَ اللہ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، قیامت کب ہوگی؟ ارشاد فرمایا: تُو نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے؟ اس نے عرض کی، اس کے لیے میں نے کوئی تیاری نہیں کی، صرف اتنی بات ہے کہ میں اللہ عَزَّوَجَلَّ اور رسول صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے محبت رکھتا ہوں۔
ارشاد فرمایا: ’’تو ان کے ساتھ ہے جن سے تجھے محبت ہے۔ حضرت انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کہتے ہیں کہ اسلام کے بعد مسلمانوں کو جتنی اس کلمہ سے خوشی ہوئی، ایسی خوشی میں نے کبھی نہیں دیکھی۔
*(بخاری ، کتاب فضائل اصحاب النّبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، باب مناقب عمر بن الخطاب ... الخ ، ۲ / ۵۲۷، الحدیث: ۳۶۸۸، مشکاۃ المصابیح، کتاب الآداب، باب الحب فی اللّٰہ ومن اللّٰہ، الفصل الاول، ۲ / ۲۱۸، الحدیث: ۵۰۰۹)*
لہٰذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ نیک اور پرہیز گار بندوں کو اپنا دوست بنائے اور ان سے محبت رکھے تاکہ آخرت میں ان کی دوستی اور محبت کام آئے۔
*اللّٰه کی رضا کے لئے ایک دوسرے سے محبت رکھنے کے فضائل:*
جو مسلمان اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے ایک دوسرے سے محبت رکھتے ہیں ،ان کے اَحادیث میں بہت فضائل بیان ہوئے ہیں، ترغیب کے لئے یہاں چار اَحادیث ملاحظہ ہوں۔
*(1)* حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’جو لوگ میری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے ہیں اور میری وجہ سے ایک دوسرے کے پاس بیٹھتے ہیں اور آپس میں ملتے جلتے ہیں اور مال خرچ کرتے ہیں، ان سے میری محبت واجب ہوگئی۔
*( مؤطا امام مالک، کتاب الشعر، باب ما جاء فی المتحابین فی اللّٰہ، ۲ / ۴۳۹، الحدیث: ۱۸۲۸)*
*(2)* حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا: ’’وہ لوگ کہاں ہیں جو میرے جلال کی وجہ سے آپس میں محبت رکھتے تھے، آج میں ان کو اپنے (عرش کے) سایہ میں رکھوں گا، آج میرے (عرش کے) سایہ کے سوا کوئی سایہ نہیں۔
*(مسلم، کتاب البرّ والصلۃ والاداب، باب فی فضل الحب فی اللّٰہ، ص۱۳۸۸، الحدیث: ۳۷(۲۵۶۶)*
*(3)* حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولُ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’اگر دو شخصوں نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لیے باہم محبت کی اور ایک مشرق میں ہے، دوسرا مغرب میں، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ دونوں کو جمع کردے گا اور فرمائے گا: ’’یہی وہ ہے جس سے تو نے میرے لیے محبت کی تھی۔
*(شعب الایمان،الحادی والستون من شعب الایمان...الخ، قصۃ ابراہیم فی المعانقۃ...الخ،۶ / ۴۹۲،الحدیث:۹۰۲۲)*
*(4)* حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’جنت میں یاقوت کے ستون ہیں ان پر زَبَرْجَد کے بالاخانے ہیں، وہ ایسے روشن ہیں جیسے چمکدار ستارے۔ لوگوں نے عرض کی، یا رسولَ اللہ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ان میں کون رہے گا؟ فرمایا: ’’وہ لوگ جو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لیے آپس میں محبت رکھتے ہیں، ایک جگہ بیٹھتے ہیں، آپس میں ملتے ہیں۔
*(شعب الایمان،الحادی والستون من شعب الایمان...الخ،قصۃ ابراہیم فی المعانقۃ...الخ،۶ / ۴۸۷، الحدیث: ۹۰۰۲)*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں