-----------------------------------------------------------
طلاق نامہ پر دستخط کرنے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے اگرچہ زبان سے نہ کہا ہو
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان کرام کہ زیدکی بیوی اور زید میں اختلاف ہوگیا ایک لمبے عرصے تک ہندہ اپنے مائکے میں رہی بات نہ بننے پر زید کے گھر والے کئ لوگوں کو لیکر ہندہ کے گھر آئے ہندہ کے گھر والوں نے بھی بھی بہت سارے لوگوں کو جمع کیا بات ہونےلگی لیکن نتیجہ یہ نکلا کہ آپسی سمجھوتے سے طلاق ہو جائے ایک اسٹام پیپر پر وکیل سے ساری بات لکھوا لی گئ فریقین سے دستخط لےلیاگیا زید اور ہندہ نےبھی دستخط کر دئے لیکن زید اپنے زبان سے لفظ طلاق نہیں استعمال کیا ایسی صورت میں ہندہ پر طلاق واقع ہوگی یا نہیں اگر واقع ہوگی تو کون سی؟
*سائل: غلام زین العابدین فیضی*
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام و رحمتہ اللّٰه و برکاتہ*
*الجواب :* صورت مستفسرہ میں اگر زید نے حوش حواس کی درستگی اور بلا جبر و اکراہ شرعی ( یعنی قتل ، کسی عضو کے کاٹے جانے یا ضرب شدید کا ظن غالب نہ تھا تو ) طلاق نامہ پر دستخط کرنے سے اگرچہ زبان سے لفظ طلاق ادا نہ کیا طلاق واقع ہو گئی -
*(📕جیسا کہ " فتاویٰ فیض الرسول جلد ٢ صفحہ ١٦٧ " پر ہے کہ :*
" حوش و حواس کی درستگی میں طلاق نامہ پر انگوٹھا لگا دیا تو اس کی بیوی پر طلاق واقع ہو گئی کہ وقوع طلاق کے لئے زبان سے کہنا ضروری نہیں ، بلکہ تحریر سے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے -
جیسا کہ " الاشباہ والنظائر " میں ہے کہ :
*" الکتاب کالخطاب "* انتہی
اور جہاں طلاق نامہ پر دستخط یا انگوٹھا کا بیان ہوتا ہے اس سے طلاق مغلظہ ہی ہوتا ہے- اس لئے اس کی بیوی ہمیشہ کے لئے اس پر حرام ہوگئی - بغیر حلالہ وہ اس سے نکاح نہیں کرسکتا- کیونکہ طلاق نامہ اسی طرح کا ہی لکھا جاتا ہے نہ کہ طلاق نامہ پر تحریر طلاق رجعی یا طلاق بائن یا اور کچھ-
نیز جیسا کہ سؤال میں بھی خود ہے کہ" اسٹام پیپر پر وکیل کے معرفت ساری باتیں لکھوائی گئیں -"
ساری باتیں سے کیا مراد ہوگا؟ ساری باتیں سے مراد یہی کہ ہمیشہ کے لئے طلاق مغلظہ کے ذریعے چھٹکارا حاصل کرنا-
اسی جگہ آگے فتاویٰ فیض الرسول کی عبارت میں یوں ہے:
"اور اگر زید یہ گمان کرے کہ میری نیت طلاق دینے کی نہ تھی مسموع نہیں کہ جس طرح زبان سے طلاق صریح دینے میں نیت ضروری نہیں اسی طرح تحریر میں بھی نیت کی حاجت نہیں جب کہ بلا جبر و اکراہ شرعی ہو- "انتہی
نیز مزید تسلی و تشفی کے فتاویٰ فیض الرسول جلد دوم صفحہ ١٦٦ ملاحظہ فرمائیں ...!!!
*واللہ تعالیٰ اعلم ..!!*
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍🏻شرف قلم: حضرت علامہ مفتی محمد جعفر علی صدیقی رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی کرلوسکرواڑی سانگلی مہاراشٹر۔*
*+918530587825*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت مولانا محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ۔*
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں