حضورﷺ قیامت تک جو کچھ ہونے والا ہیں سب دیکھ رہے امّت کے اعمال پر گواہ ہیں

حضورﷺ قیامت تک جو کچھ ہونے والا ہیں سب دیکھ رہے امّت کے اعمال پر گواہ ہیں
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*📬 ترجمہ:* بیشک ہم نے تمہیں گواہ اور خوشخبری دینے والا اور ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا۔ 
*(سورۃ الفتح آیت نمبر 8)* 
 تفسیر صراط الجنان
        
ارشاد فرمایا کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، بیشک ہم نے آپ کو اپنی امت کے اَعمال اور اَحوال کا مشاہدہ فرمانے والا بنا کر بھیجا تاکہ آپ قیامت کے دن ان کی گواہی دیں اور دنیا میں ایمان والوں اور اطاعت گزاروں کو جنت کی خوشخبری دینے والا اور کافروں، نافرمانوں کو جہنم کے عذاب کا ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے۔ 
*(خازن، الفتح، تحت الآیۃ: ۸ ، ۴ / ۱۴۶)*  
    
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْہِ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں:
بیشک ہم نے تمھیں بھیجا گواہ اور خوشی اور ڈر سناتا کہ جو تمھاری تعظیم کرے اُسے فضلِ عظیم کی بشارت دو اور جو مَعَاذَاللہ بے تعظیمی سے پیش آئے اسے عذابِ اَلیم کا ڈر سناؤ، اور جب وہ شاہد و گواہ ہوئے اور شاہد کو مشاہدہ درکار، تو بہت مناسب ہواکہ امت کے تمام افعال و اقوال و اعمال و احوال اُن کے سامنے ہوں (اور اللّٰه تعالیٰ نے آپ کو یہ مرتبہ عطا فرمایا ہے جیسا کہ) طبرانی کی حدیث میں حضرت عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللّٰه تَعَالٰی عَنْہُمَا سے ہے، رسولُ اللّٰه صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں: 
’’اِنَّ اللہ رَفَعَ لِیَ الدُّنْیَا فَاَنَا اَنْظُرُاِلَیْھَا وَاِلٰی مَاھُوَکَائِنٌ فِیْھَااِلٰی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ کَاَنَّمَا اَنْظُرُ اِلٰی کَفِّیْ ھٰذِہٖ"
بیشک اللّٰه تعالیٰ نے میرے سامنے دنیا اٹھالی تو میں دیکھ رہا ہوں اُسے اور جو اس میں قیامت تک ہونے والا ہے جیسے اپنی اس ہتھیلی کو دیکھ رہا ہوں۔ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 
*(کنز العمال بحوالہ طبرانی ، کتاب الفضائل ، قسم الافعال ، الباب الاول ،۶ / ۱۸۹ ، الجزء الحادی عشر ، الحدیث: ۳۱۹۶۸، فتاوی رضویہ، ۱۵ / ۱۶۸)*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجـدی، ممبر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 7798520672*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے