Header Ads

بیوی سے ہمبستری کے وقت شوہر کا منی باہر نکالنا کیسا ہے؟

« احــکامِ شــریعت » 
------------------------------------
بیوی سے ہمبستری کے وقت شوہر کا منی باہر نکالنا کیسا ہے؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
سوال یہ ہے کے صحبت کے وقت بیوی کی شرم گاہ میں ذکر ڈالا پھر منی نکلنے والا تھا بیوی کے شرمگاہ میں ذکر کو فورا جان بوجھ کر باہر نکالا اس لئے کے بیوی کو حمل نہ ٹھہر جائے اس کے بعد منی باہر نکالا اس طرح کرنا جائز ہے یا ناجائز ؟ بحوالہ جواب عنایت فرماٸیں۔
سائل: عبد السلام بہار
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

*وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبرکاته*
*الجواب :* بیوی سے ہمبستری کے وقت شوہر اگر منی باہر نکالنا چاہتا ہے تاکہ حمل قائم نہ ہو تو لونڈی میں بہر حال جائز ہے اور آزاد منکوحہ عورت میں غرض صحیح کی وجہ سے بیوی کی اجازت سے جائز ہے بلا اجازت مکروہ ہے یہی عام صحابہ اور علماء کا مذہب ہے 

📃جیساکہ مسلم شریف میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ *" ﻛﻨﺎ ﻧﻌﺰﻝ ﻋﻠﻰ ﻋﻬﺪ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻓﺒﻠﻎ ﺫﻟﻚ ﻧﺒﻲ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻓﻠﻢ ﻳﻨﻬﻨﺎ " اھ*
یعنی ہم دور رسالت مآب صلی اللہ علیہ و سلم میں عزل کرتے تھے پس یہ خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو پہنچی تو حضور علیہ السلام نے ہم کو منع نہ فرمایا " اھ
*(📗صحيح مسلم ج 1 ص 465 رقم حدیث 1440 : باب حكم العزل ، دار إحياء التراث العربي بيروت )*
 اور اس حدیث کی شرح بیان کرتے ہوئے حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " انزال کے وقت عورت سے علیحدہ ہو جانا اور باہر منی نکالنا تاکہ حمل قائم نہ ہو لونڈی میں تو بہر حال جائز ہے اور اپنی آزاد منکوحہ عورت میں بیوی کی اجازت سے جائز ہے بلا اجازت مکروہ ہے یہ ہی عام علماء و عام صحابہ کا مذہب ہے " اھ
*(📒مرأة المناجيح ج 5 ص 71 : مطبوعہ قادری پبلشرز لاہور )*

📄 تبیین الحقائق میں ہے کہ *" اﻟﻌﺰﻝ ﻟﻴﺲ ﺑﻤﻜﺮﻭﻩ ﺑﺮﺿﺎ اﻣﺮﺃﺗﻪ اﻟﺤﺮﺓ " اھ*
یعنی آزاد عورت کی رضامندی سے عزل کرنا مکروہ نہیں ہے " اھ
*(📕تبيين الحقائق ج 2 ص 166 : باب نكاح الرقيق ، المكتبة الكبرى، قاهرة )*

 اور بحر الرائق میں ہے کہ *" ﺃﻥ اﻟﻌﺰﻝ ﺟﺎﺋﺰ ﺑﺎﻹﺫﻥ ﻭ ﻫﺬا ﻫﻮ اﻟﺼﺤﻴﺢ ﻋﻨﺪ ﻋﺎﻣﺔ اﻟﻌﻠﻤﺎء " اھ*
یعنی بیوی کی اجازت سے عزل کرنا جائز ہے اور جمہور علماء کے نزدیک یہی صحیح ہے " اھ
*(📚بحر الرائق ج 3 ص 214 : باب نكاح الرقیق ، مطبوعہ دار الكتاب الإسلامی )*
 اور بہار شریعت میں ہے کہ " وطی کرنے میں اگر انزال باہر کرنا چاہتا ہے تو اس میں اجازت کی ضرورت ہے ، اگر عورت حرہ یا مکاتبہ ہے تو خود اسکی اجازت سے اور کنیز بالغہ ہے تو مولی کی اجازت سے " اھ
*(📚 بہار شریعت ج 2 ص 88 : مکتبۃ المدینہ کراچی )*

*واللہ اعلم بالصواب*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــہ:*
*حضرت مولانا کریم اللّٰه رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی۔*
*+917666456313*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ۔*
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے