« احــکامِ شــریعت »
----------------------------------
اونی ٹوپی پہن کر نماز پڑھنا کیسا؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جاڑوں کے موسم میں جو اونی ٹوپی یا ٹوپا اوپر سے موڑ کر اوڑھتے ہیں اس کو لگاکر نماز کا کیاحکم ہے؟
جبکہ علماء کرام نے کپڑے کو موڑ کر نماز پڑھنے کے لئے منع فرمایا ہے تو اب یہاں بھی کپڑے کو موڑنا پایا جارہاہے اس کے متعلق کیا حکم ہے رہنمائی فرمائیں۔
*المستفتی: مولانا اسلم رضا موتیہاری*
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبركاته*
*الجواب بعون الملک الوہاب*
اونی ٹوپی موڑ کر پہننے کا رواج اور عرف ہے اس لئے وہ شرعا؛؛ کف ثوب؛؛ نہیں ہے
جیساکہ فقہائے کرام کف ثوب کی تعریف میں فر مایا ہے کہ عادت کے خلاف کپڑے کو موڑکر استعمال کیا جائے اور اونی ٹوپی کو موڑ کر استعمال کرنے کی عادت ہے اور وہ ٹوپی اسی طرح موڑ کر استعمال کی جاتی ہے تو یہ موڑنا عادت میں شامل ہوا اس لئے یہ جائز ہے اور اسکی وجہ سے نماز میں ذرہ برابر بھی؛ کراہت؛ نہیں آئے گی
📑فتاویٰ رضویہ میں ہے کسی کپڑے کو ایسا خلاف عادت پہننا جسے مہذب آدمی مجمع یا بازار میں نہ کرسکے اور کرے تو بے ادب خفیف الحرکات سمجھا جائے یہ بھی مکروہ ہے
📃جیساکہ فتاویٰ ہندیہ میں ہے؛ *' يكره للمصلى ان يكف ثوبه بأن يرفع ثوبه من بين يديه او من خلفه اذا اراد السجودكذا فى معراج الدارية '*
*(📒ج ١ ص ١٠٥ )*
*(📕 بحوالہ مرکزتربیت افتاء ص ٢٤١ )*
*والله اعلم بالصواب*
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*✍کتبـــــــــــــــــــــــــہ:*
*حضرت مفتی محمد رضا امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی دارالعلوم رضویہ بڑا بریار پور موتیہاری مشرقی چمپارن مقام ہرپوروا باجپٹی سیتامڑھی بہار۔*
*+919470258177*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں