بد ‏اخلاق ‏

 بـد اخــلاقی 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

 شہنشاہِ خوش خِصال ، پیکرِ حُسن وجمال صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے : اَلْخُلُقُ الْحَسَنُ یُذِیْبُ الْخَطَایَا کَمَا یُذِیْبُ الْمَائُ الْجَلِیْدَ وَالْخُلُقُ السُّوْ ءُ یُفْسِدُ الْعَمَلَ کَمَا یُفْسِدُ الْخَلُّ الْعَسَلَیعنی حسنِ اخلاق خطاؤں کو اس طرح پگھلاتا ہے جیسے پانی برف کو پگھلاتا ہے جبکہ بداخلاقی عمل کو اس طرح برباد کر دیتی ہے جیسے سرکہ شہدکو خراب کر دیتا ہے۔ 
(معجم کبیر ، ۱۰ / ۳۱۹ ، حدیث : ۱۰۷۷۷)

حضرت علامہ مولانا عبدالرؤف مناوی شافعی علیہ رحمۃُ اللّٰہِ القوی اس حدیثِ پاک کے تحت تحریر فرماتے ہیں : 
اس کی وجہ یہ ہے کہ حسنِ اخلاق کی بدولت انسان سے بھلائی کے کام صادر ہوتے ہیں ، بھلائی کے کام نیکی ہیں اور نیکیاں گناہوں کو مٹادیتی ہیں۔ اس فرمانِ عالیشان میں یہ اِشارہ ہے کہ بندہ حسنِ اخلاق کی بدولت ہی تمام بھلائیوں اور بلند مقامات کو پانے پر قادر ہوتا ہے۔ اس حدیثِ پاک کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ جَوَامِعُ الْکَلِم (یعنی جامع ترین احادیث) میں سے ہے۔  
(فیض القدیر ، ۳ / ۶۷۵ ، تحت الحدیث : ۴۱۳۷)

ایک اور مقام پر تحریر فرماتے ہیں : نیک کام کا آغاز کرنے والا اگر اس کے ساتھ بداخلاقی کو شامل کرلے تو اس کا عمل برباد اور ثواب ضائع ہوجائے گا جیسا کہ صدقہ کرنے والا اگر اس کے بعد احسان جتائے اور تکلیف دے۔ 
منقول ہے کہ حضرت سیدنا موسیٰ کلیم اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام بارگاہِ خداوندی میں عرض گزار ہوئے : 
اے میرے رب !تو نے فرعون کو چار سو سال کی مہلت عطا فرمائی حالانکہ وہ کہتا تھا : میں تمہارا سب سے اونچا رب ہوں ، نیز تیری نشانیوں کا انکار کرتا اور تیرے رسولوں کو جھٹلاتا تھا۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے وحی فرمائی کہ وہ اچھے اخلاق والا تھا اس لئے میں نے چاہا کہ اسے (دنیا میں ہی )اس کا بدلے دے دوں۔ 
حضرت سیدنا وہب رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ نے ارشاد فرمایا : بداخلاق شخص کی مثال مٹی کے ٹوٹے ہوئے برتن کی طرح ہے جو نہ تو جُڑ سکتا ہے اور نہ ہی دوبارہ مٹی بن سکتا ہے۔ 
حضرت سیدنا فضل رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ کا فرمان ہے : 
کوئی اچھے اخلاق والا بدکار شخص میرے ساتھ رہے یہ مجھے اس سے زیادہ پسند ہے کہ بداخلاق عابد میرے ساتھ رہے۔ 
(فیض القدیر ، ۴ / ۱۵۰ ، تحت الحدیث : ۴۷۲۲)


➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*طالب دعا⬅️ محمد نوید قادری*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے