کیا عند الشرع مردوں کو مہندی لگانا جاٸز ہے؟

*🕯        «    احــکامِ شــریعت     »        🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚کیا عند الشرع مردوں کو مہندی لگانا جاٸز ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام کہ شادی میں دولھے کے ہاتھوں دونوں پیروں میں مہندی لگانا کیا ہے جواب عنایت فرماٸیں آپ سب کی مہربانی ہوگی ۔
*ساٸل: محمد ریاض الدین پورنور*
ــــــــــــــــــــــــــ❣⚜❣ــــــــــــــــــــــــــ

*و علیکم السلام ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوہاب*  حدیث پاک میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں:
*”” لعن النبی صلی اللہ علیہ وسلم المتشبھین بالنساء و المتشبھات بالرجال ““* یعنی حضور علیہ الصلاة و السلام نے لعنت فرمائی عورتوں کے ساتھ مشابہت کرنے والے مردوں اور مردوں کی مشابہت کرنے والی عورتوں پر۔
*( 📘صحیح البخاری المجلد الثانی ص ٨٧٤ مجلس برکات )*

*( 📕ھکذا فی الجزء الثانی  من الترغیب و الترھیب )*

📌اسی حدیث پاک سے استدلال فرماتے ہوۓ امام اھل السنة و الجماعة قدس سرہ القدسی فرماتے ہیں کہ مرد کو ہتھیلی یا تلوۓ بلکہ صرف ناخنوں ہی میں مہندی لگانا حرام ہے کہ عورتوں سے تشبہ ہے الخ اب جبکہ محض ہتیھلی یا تلٶں میں بلکہ صرف ناخنوں میں حرام تو باقی  ہاتھ اور پیر  میں بھی بدرجہ اولیٰ حرام کیوں کی حکم مطلق ہے سواۓ سر اور داڑھی میں مہندی کی رنگت کرنے کے کہ اس میں مرد کے لیۓ بھی مستحب ہے۔
*( 📚فتاوی رضویہ شریف ج نہم قسط آخر ص ١٤٩ رضا اکیڈمی ممبٸ )*

*( 📚ایضا : ج ١٠ قسط آخر ص ١٢٦ مکتب ایوان رضا )*

📃نیز فتاوی ہندیہ میں کہا گیا *”” لا ینبغی ان یخضب یدی الصبی المزکر و رجلہ الا عند الحاجة ““*
یعنی مناسب نہیں ہے چھوٹے بچے کے ہاتھ اور پیر میں مہندی لگانا سواۓ حاجت شرعیہ کے ، تو جب بچہ کے درست نہیں تو مکلف شرع کے بدجہ اتم  درست نہیں۔

*( 📚فی الجزء الخامس من الفتاوی الھندیة ص ٣٥٩ دار الکتب العلمیة )*

*( 📚ھکذا فی الجزء الثانی من فتاوی فیض الرسول ص ٥٧٠ )*

*واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــہ:*
*حضرت مولانا محمد مشاہد رضا حشمتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس جامعتہ ریاض الجنتہ رام پور کیمری۔* 
*+919720751982*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت مفتی محمد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ دربھنگہ۔*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت مفتی مشیر اسد صاحب قبلہ صاحب قبلہ ممبئی۔*
*✅الجواب صحیح وصواب: محمد امیـــــــــن قــادری رضوی دیوان بازار مراداباد یوپی الہند۔*
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے