مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ
چھیڑوں داستاں کیسے؟
مسلم لڑکیوں کے بارے میں مسلسل خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ وہ غیر مسلموں کے ساتھ شادی بیاہ کر رہی ہیں۔
غیر مسلموں کے ساتھ نکاح باطل ہے اور نکاح کے بعد قربت زنا کاری وبدکاری ہے۔
مسلم لڑکیوں کا غیر مسلم لڑکوں سے نکاح ہوتا ہی نہیں۔
کتابیہ عورت سے مسلم مرد کا نکاح گرچہ متعدد شرائط کے ساتھ جائز ہے,لیکن جواز کے ساتھ کراہت بھی ہے۔
مسلم والدین اپنی غیر شادی شدہ بالغ لڑکیوں کو ایسے ماحول میں آمد ورفت کی اجازت دیتے ہیں جہاں غیروں سے تعلقات ہو سکتے ہیں,مثلا اسکول,کالج,گھرسے باہر ملازمت وغیرہ۔
عہد حاضر میں فیس بک,واٹس ایپ اور موبائل وغیرہ بھی فتنہ وفساد کا سرچشمہ بن چکے ہیں۔
مسلم والدین کو چاہئے کہ اپنی بچیوں کے بالغ ہونے کے بعد ان کی شادی کی فکر کریں۔سماج کے لوگ غریب والدین کا تعاون کریں۔
بالغ بچیوں کو مخلوط ماحول سے دور رکھیں۔اگر گرل اسکول و گرل کالج ہو تو بچیوں کے لئے اسی کا انتخاب کریں۔
لڑکیوں کو گھریلو کام کاج تک محدود رکھیں۔اگر معیشت میں ان کے تعاون کی ضرورت ہو تو ایسی دست کاری یا ہنر سکھائیں جن کو وہ گھر میں انجام دے سکیں۔
لڑکوں کو اعلی تعلیم دلائیں۔ان کی معاشی زندگی کو سنوارنے کے لئے جہد و مشقت اٹھائیں۔
لڑکیوں کی جلد شادی کا ماحول بنائیں۔قوم کی بیٹیوں کو مرتد ہونے سے بچائیں۔اگر لڑکیاں اعلی تعلیم پا کر مرتد بنتی جا رہی ہیں تو ان کی آخرت بالکل تباہ ہو چکی ہے۔دنیا کا حال خدا کو معلوم کہ کل کیا ہو گا؟
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:29:مارچ 2021
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں