*🔹پوتا کب دادا کا وارث ہوگا اور کب نہیں؟🔹*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*ســــــوال ــــــــ*
*السلام علیکم طورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ*
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں
کہ دادا سے پہلے والد فوت ہو جائے تو دادا کی جائداد میں سے پوتے یا پوتی کو کتنا حصہ ملے گا ۔
جیسا کہ سنا جاتا ہے کہ دادا سے پہلے والد فوت ہو جائے تو اس کا دادا کی جائداد میں کوئی حصہ نہیں ۔
کیا یہ درست ہے اگر ایسا ہی ہے تو اس میں حکمت کیا ہے قرآن و سنت کی روشنی میں جواب مفصل عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
*🔹نوازش رضا۔۔ ممبئی🔹*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجواب بعون الملک الوہاب*
*🌲پوتا اپنے دادا کی وراثت سے حصہ پائے گا کہ اصحاب فرائض کو حصہ دینے کے بعد جو کچھ بچے گا پوتا عصبہ ہونے کی بنا پر سارے مال کا مستحق ہوگا یہ اس صورت میں ہے جب کہ دادا کی کوئی اولاد مذکر موجود نہ ہو، اور اگر دادا کی اولاد موجود ہو تو پوتا ان کی موجودگی میں محجوب قرار پائے گا*
*👈🏻سراجی میں ہے:*
*الأقرب فالاقرب يرجحون بقرب الدرجة اعني اولٰهم بالميراث جزء الميت اي البنون ثم بنوهم وان سفلوا.* *📘👈🏻(سراجی،ص:34،35،ناشر: مجلس برکات، جامعہ اشرفیہ، مبارک پور)*
*📙👈🏻فتاویٰ امجدیہ میں ہے:*
*دادا کی زندگی میں باپ مرگیا پھر دادا نے انتقال کیا اور کوئی بیٹا چھوڑا ہے تو پوتے کو کچھ نہیں ملے گا کہ جو کچھ ذوی الفروض سے بچے گا بیٹا لے گا، اور اگر دادا نے بیٹا نہیں چھوڑا ہے تو پوتا وارث ہے اور عصبات میں مقدم ہے.*
*📗👈🏻(فتاویٰ امجدیہ،ج:3،ص:371،ناشر:اعلیٰ حضرت نیٹ ورک)*
*🕋واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم🕋*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــــہ؛*
*حضرت علامہ مولانا محمد عبد المالک مصباحی صاحب قبلہ مد ظلّہ العالی والنورانی موبائل نمبر 9565722692*
*۱۹سوال المکرّم ١۴۴٠ ھ بمطابق ۲۳جون ٢٠١٩ بروز پیر*
*رابطہ؛📞............⇧¸⇧*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*🔹قـــادری فــقــھــی گـــروپ؛🔹*
*رابطہ؛📞............⇩⇩*
*https://wa.me/+918922921676*
*المشتـــہر؛*
*منجانب؛منتظمین قــادری فقہــی گروپ؛محمد امتـــیاز عالــم تـارابـاڑی پورنیہ بہــار انڈیا؛*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں