الصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ کا انکار کرنے والوں کے گھر سے (26)حوالہ جات سے ثابت ‏

اہلسنت وجماعت بریلوی مسلک والو تمہیں مبارک ہو 
آج تو ہم
 الصلوۃ والسلام علیک یارسول اللہ
کا انکار کرنے والوں کے گھر سے (26)حوالہ جات سے ثابت کریں گے
کہ ان کے بزرگ علماء اس درودپاک کو جائز اور مستحب عمل مانتے رہے ہیں
لیکن آج انکار کیوں
اس تحریر کو جتنا زیادہ ہو سکے شیئر کریں اور آپنے پاس محفوظ کرلیں تاکہ وقت آنے پر دشمن کے منہ پر طمانچہ مارسکیں

⬅️حوالہ نمبر (1)
شکر النعمة بذکر الرحمة
(صفحہ.10)
مصنف= اشرف علی تھانوی
عبارت
آج جی کرتا ھے نبی کریمﷺ کی بارگاہ میں درود و سلام زیادہ پڑھوں اور وہ بھی ان الفاظ سے
(الصلوٰة والسلام علیک یا رسول اللہ),


⬅️حوالہ نمبر (2)
اشھاب ثاقب (صفحہ۔65)
مصنف=
حسین احمد مدنی صاحب 
(صدر مدارس دارالعلوم دیوبند)
عبارت=
وہابیہ خبیثیہ کی زبان سے بار ہا سنا گیا ھے کہ وہ(الصلوٰة والسلام علیک یا رسول اللہ)کو سخت منع کرتے ہیں اور اہل حرمین پر سخت نفرتیں اس ندإ اور خطاب پر کرتے ہیں اور ان کا اسہزإ اڑاتے ہیں اور کلمات ناشاٸستہ استعمال کرتے ہیں حالانکہ ہمارے مقدس بزرگان دین اس صورت اور جملہ صور درود شریف کو اگرچہ بصیغہ خطاب و ندإ کیوں نہ ہو مستحب و مستحسن جانتے ہیں اور اپنے متعلقین کو اس کا امر کرتے ہیں۔
مدنی صاحب کی عبارت سے درج ذیل باتیں ثابت ہوٸیں ۔
الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ ۔یا دیگر خطاب کے صیغوں سے درود و سلام پڑھنے سے منع کرنے والے ۔(خبیث)ہیں
یہ صیغہ درود و سلام اھل حرمین کا معمول تھا۔
مذکورہ صیغوں سے درود وسلام پڑھنا مستحب ھے۔
حسین احمد مدنی صاحب دیوبندی کے نزدیک بھی وہابی خبیث لوگ ہیں۔دیوبندی مکتبہ فکر کے لوگوں کو ان کے بزرگوں کا حکم ھے کہ وہ مذکورہ صیغوں سے درود وسلام کو اپنا معمول بناٸیں۔


⬅️حوالہ نمبر (3)
امداد المشتاق الی اشرف الاخلاق
(صفحہ.49)
مصنف=
اشرف علی تھانوی صاحب دیوبندی
عبارت=
فرمایا۔بعض لوگ الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ۔بصیغہ خطاب میں کلام کرتےہیں۔یہ اتصال معنوی پر مبنی ھے۔(لہ الخلق والامر عالم امر مقید بجہت وطرف وقرب و بعد)وغیرہ نہیں پس اس کے جواز میں کوٸی شک نہیں ھے۔


⬅️حوالہ نمبر (4)
فیصلہ ھفت مسلہ
(صفحہ۔8)
مصنف=
سیدالطاٸفہ حاجی امداداللہ مہاجر مکی رحمتہ اللہ علیہ
(مرشد گرامی مولانا قاسم نانوتوی بانی دارالعلوم دیوبند۔مولانا رشید احمد گنگوہی مولانا اشرف علی تھانوی دیوبندی)
عبارت=
ملاٸکہ کا درود شریف حضور اقدس میں پہنچانا احادیث سے ثابت ھے اس اعتقاد سے کوٸی شخص(الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ)پڑھے تو کچھ مضاٸقہ نہیں ھے۔


⬅️حوالہ نمبر5
شماٸم امدادیہ (صفحہ۔52)
مصنف=
اشرف علی تھانوی دیوبندی صاحب
عبارت=
حاجی امداداللہ مہاجر مکیؒ کا ملفوظ نقل کرتے ہوۓ لکھتے ہیں کہ فرمایا۔
(الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ) کے جواز میں شک ہیں۔


⬅️حوالہ نمبر 6
رسالہ المبشرات ملحقہ ببلغة الحیران
(صفحہ۔8)
مصنف=
حسین علی واں بچھراں استاد مولوی غلام اللہ خان آف راولپنڈی)
عبارت=
میں نے خواب میں دیکھا کہ میں پڑھ رھا ہوں۔
(الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ)

⬅️حوالہ نمبر 7
براھین قاطعہ (صفحہ.222)
مصنف=
مولوی خلیل احمد سہارنپوری دیوبندی
عبارت=
اگر محبت وشوق سے پڑھے۔
الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ۔۔جاٸز ھے


⬅️حوالہ نمبر 8
ضیإ القلوب (صفحہ۔61)
مصنف=
حاجی امداد اللہ مہاجر مکیؒ
عبارت=
حضور اکرمﷺ کی زیارت حاصل کرنے کا طریقہ لکھتے ہیں۔
عشإ کی نماز کے بعد نٸے کپڑے پہن کر خوشبو لگا کر منہ ادب سے مدینہ منورہ کی طرف کرکے بیٹھے اور خدا کی درگاہ میں جمال مصطفیٰﷺ کی زیارت حاصل ہونے کی دعا کرے اور دل کو تمام خیالات سے خالی کر کے آنحضرتﷺ کی صورت کا سفید شفاف کپڑے اور سبز پگڑی اور منور چہرے کے ساتھ تصور کرے اور
الصلوٰة والسلام علیک یا رسول اللہ: داٸیں طرف
الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ: باٸیں طرف
اور الصلوة والسلام علیک یا حبیب اللہ کی ضرب دل پر لگاۓ اور جس قدر ہو سکے متواتر درود شریف پڑھے اور طاق عدد میں اللھم صلی علی محمد ۔۔پڑھے اور 21بار سورة نصر پڑھ کر آپ کے جمال مبارک کا تصور کرے اور درود شریف پڑھتے وقت سر قلب کی طرف اور منہ قبلہ کی طرف داہنی کروٹ کی طرف سوۓ اور الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ پڑھ کر داہنی ہتھیلی پر دم کرے اور سر کے نیچے رکھ کر سوۓ۔۔۔۔تو انشإاللہ العزیز سرکار مدینہﷺ کی زیارت نصیب ہو گی۔۔



⬅️حوالہ نمبر 9
فتاویٰ فریدیہ (ج۔دوم۔ص۔182)
مصنف=
مفتی محمد فرید صاحب دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک
عبارت=
آذان سنتے ہوۓ(اشھد ان محمد رسول اللہ)پہلی دفعہ سن کر (صلی اللہ علیک یا رسول اللہ)پڑھنا مستحب ھے۔


⬅️حوالہ نمبر 10
فضاٸل درود شریف (صفحہ۔23)
مصنف=
مولوی زکریا صاحب دیوبندی
عبارت=
اگر ہر جگہ درود و سلام دونوں کو جمع کیا جاۓ تو زیادہ بہتر ھے یعنی بجاۓ (السلام علیک یا رسول اللہ)کہنے کے(الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ) کہے تو زیادہ اچھا ھے۔


⬅️حوالہ نمبر 11
فتاویٰ فریدیہ
(ج۔4.صفحہ۔364)
مصنف=
مفتی محمد فرید صاحب دارالعلوم اکوڑاخٹک
عبارت=
سوال۔۔کیا فرماتے ہیں علمإکرام اس مسلہ کے بارے میں زید کہتا ھے کہ بوقت زیارت روضہ اقدس کے پاس درود شریف کے صیغے =الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ=وغیرہ یعنی خطاب کے صیغے اور حروف ندا جو کہے جاتے ہیں ان کا ثبوت احادیث میں نہیں ھے کیا زید کا یہ کہنا صحیح ھے یا نہیں۔۔؟
الجواب ۔
یہ خطاب کے صیغے (الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ )حضرت ابن عمرؓ کے امر سے مروی ہیں۔۔رواہ ابو حنیفہ۔
وایضا جاز من البعید فی بعض الا حوال فکیف لا یجوز من القریب لا سماع الموتیٰ حق۔
یعنی (الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ)دور سے بھی بعض حالتوں میں پڑھنا جاٸز ھے تو قریب سے پڑھنا کیسے نا جاٸز ہو سکتا ھے کیونکہ سماع موتیٰ حق ھے۔


⬅️حوالہ نمبر 12
فتاویٰ دارالعلوم دیوبند(عزیزی الفتاوٰی)
(جلد۔1.صفحہ۔128)
مصنف=
مفتی عزیز الرحمٰن صاحب دیوبندی
عبارت=
اشھد ان محمد رسول اللہ سن کر صلی اللہ علیک یا رسول اللہ پڑھنا مستحب ھے۔(شامی کی عبارت کی توثیق)


⬅️حوالہ نمبر 13
بوادر النوادر (صفحہ۔205)
مصنف=
اشرف علی تھانوی صاحب
عبارت=
صیغہ درود السلام
الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ


⬅️حوالہ نمبر 14
حزب الصلوة والسلام
 (صفحہ۔154 )
مصنف=
ظفر احمد دیوبندی خلیفہ مجاز مولوی زکریا صاحب
عبارت=
الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ
الصلوة والسلام علیک یا نبی اللہ
یہ مشہور درود شریف صحابہ کرام علیہم الرضوان سے مروی ھے۔


⬅️حوالہ نمبر 15
درود شریف پڑھنے کا شرعی طریقہ
(صفحہ۔75)
مصنف=
مولوی سرفراز گکھڑوی دیوبندی
عبارت=
ہم اور ہمارے تمام اکابر (الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ )کو بطور درود شریف پڑھنے کو جاٸز سمجھتے ہیں۔


⬅️حوالہ نمبر16
فتاوٰی فریدیہ (ج۔1.ص۔375)
مصنف=
مفتی فرید صاحب دیوبندی
عبارت=
صلوة وسلام میں کلمات ندا (یارسول اللہ)کا استعمال جاٸز ھے اور صفحہ 378پر ھے الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ بطور درود شریف پڑھنا غلط نہیں ھے۔


⬅️حوالہ نمبر17
ملفوظات احمد علی لاھوری (صفحہ۔111)

عبارت= 
فرمایا الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ کا کون منکر ھے۔


⬅️حوالہ نمبر 18
فتاوٰی رشیدیہ (صفحہ۔172)
مصنف=
رشید احمد گنگوہی
عبارت=
الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ
یا
صلی اللہ علیک یا رسول اللہ
کے ضمن میں کلمہ یا رسول اللہ کہنے میں حرج نہیں درست ھے 


⬅️حوالہ نمبر 19
شرح فیصلہ ھفت مسلہ
(صفحہ۔61)
مصنف=
مفتی جمیل احمد تھانوی صاحب مفتی اعظم جامعہ اشرفیہ
عبارت=
ملاٸکہ کا درود شریف حضور اقدس میں پہنچانا احادیث سے ثابت ھے اس اعتقاد سے کوٸی شخص۔(الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ) کہے کچھ مضاٸقہ نہیں۔


⬅️حوالہ نمبر 20
فضاٸل عمال
(فضاٸل درود شریف) 
(صفحہ۔105)
مصنف=
مولوی زکریا صاحب دیوبندی
عبارت=
حضرت شبلیؒ ہر فرض نماز کے بعد تین دفعہ پڑھتے تھے۔
صلی اللہ علیک یا محمد
صلی اللہ علیک یا محمد
صلی اللہ علیک یا محمد


⬅️حوالہ نمبر 21
غوث اعظم کی زندگی کے مختصر حالات
(صفحہ۔33)
مصنف=
مولوی احتشام الحسن کاندھلوی دیوبندی
عبارت=
حضرت غوث پاک پر کوٸی صدمہ یا حادثہ پیش آتا تو اللہ کی طرف متوجہ ہوتے اور اچھی طرح وضو کر کے دورکعت نفل پڑھتے تھے۔پھر حضورﷺ کی طرف متوجہ ہوتے اور کہتے
اغثنی یا رسول اللہ علیک الصلوة والسلام۔
یا رسول اللہ ﷺ میری مدد کریں اے اللہ کے رسول آپﷺ پر درود و سلام ہو۔


⬅️حوالہ نمبر 22
فیوض قاسمیہ (صفحہ۔48)
مصنف=
مولوی قاسم دیوبندی صاحب
عبارت=
الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ بہت مختصر درود ھے۔


⬅️حوالہ نمبر23
رحمت کاٸنات (صفحہ۔307)
مصنف=
قاضی محمد زاہدالحسنی صاحب(خلیفہ مجاز مولوی حسین مدنی صاحب)
عبارت=
الصلوة والسلام علیک یارسول اللہ 
دور سے کہنے میں کوٸی حرج نہیں۔علمإ دیوبند کے ہاں شوق ومحبت سے صلوة والسلام کی صورت میں اس کا پڑھنا درست ھے۔


⬅️حوالہ نمبر 24
بدعت ایک گمراھی
 (صفحہ۔33.32)
مصنف=
جسٹس محمد تقی عثمانی 
عبارت=
اگر کوٸی شخص بیٹھا ہوا تھا اس کے سامنے نبی کریمﷺ کا اسم گرامی آیا اور دل میں اس نے نبی اکرمﷺ کو سامنے تصور کر کے کہہ دیا۔
الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ اس میں کوٸی گناہ نہیں۔


⬅️حوالہ نمبر 25
حزب الصلوة والسلام 
(صفحہ۔154)
مصنف=
مولوی محمد ہاشم 
عبارت=
الصلوةوالسلام علیک یا رسول اللہ 
کے صیغے صحابہ کرامؓ سے مروی ہیں


⬅️حوالہ نمبر 26
فضاٸل حج (صفحہ۔167)
مصنف=
مولوی زکریا صاحب 
عبارت=
انتہاٸی ذوق شوق اور نہایت سکون و وقار سے آہستہ آہستہ ٹھہر ٹھہر کر 
الصلوة والسلام علیک یا رسول اللہ
الصلوة والسلام علیک یا نبی اللہ
پڑھتا رھے تو جب تک شوق میں اضافہ پاۓ انہی الفاظ کو یا اور کسی سلام کو بار بار پڑھتا رھے ۔
پہلی فصل کے نمبر 10پر صلی اللہ علیک یارسول اللہ 70مرتبہ پڑھنا گذارہ ھے وہ بھی بہتر ھے۔


✍️ابو معاویہ نعمان رضا مدنی رضوی عطاری عفی عنہ#

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے