Header Ads

مُبارک سیرتوں کو اُجاگر کیا جائے

مُبارک سیرتوں کو اُجاگر کیا جائے!

غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں

  ’’مطالعہ خیر و شر کی پہچان کا ذریعہ ہے‘‘… پروپیگنڈے کے ذریعے دل و دماغ آلودہ ہو جاتے ہیں… مطالعے کے ذریعے فکر و نظر پر پڑے غبار دُھل جاتے ہیں… اسلاف کی خدمات کو دُھندلانے کے لیے تاریخ گری کی گئی… سچ چھپایا گیا؛ لیکن! جب مطالعہ و تحقیق اور علم کی روشنی میں اسلاف کی خدمات وتعلیمات کا تجزیہ کیا گیا تو حیرانگی بڑھتی گئی… غبار چھٹتے گئے… روشنی پھیلتی گئی… پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود نقشبندی فرماتے ہیں:
  ’’علما وصلحا، ملت کی آن اور مذہب کی آبرو ہیں، ان کے دَم سے دین ودُنیا کی رونق ہے…وہ رونق جو فریبِ نظر نہیں بلکہ حیاتِ قلب و جگر ہے، جو انسانیت کی بہار ہے اور حیوانیت سے کوسوں دور…ہاں وہ مبارک ہستیاں جنھوں نے قلب و نظر کی پرورش کی ہو، جنھوں نے رفعتِ شانِ مصطفیٰ [ﷺ] میں کوئی دقیقہ اُٹھا نہ رکھا ہو، آنکھوں پہ بٹھانے اور دِل سے لگانے کے قابل ہیں، بیشک ان کی مبارک سیرتوں کو اُجاگر کیا جائے، ان کی تعلیمات کی اشاعت کی جائے اور ان کے ذکرواذکار کیے جائیں کہ ذکرِ محب ذکرِ محبوب ہی ہے…ان کی پاک زندگیاں جوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں، اے کاش!وہ اس طرف متوجہ ہوں اور متاعِ خانہ کو درونِ خانہ گم کر کے وہ کام نہ کریں جو ایک نابینا سے بھی متوقع نہیں۔‘‘   
[تقدیم؛ تذکرہ اکابر اہلِ سنّت،علامہ عبدالحکیم شرف قادری نقشبندی ،نوری کتب خانہ لاہور۲۰۰۵ء،ص۲۶]
  اسلاف کے تذکرے لکھے جائیں…اُن کی اشاعت کی جائے…انھیں قوم تک پہنچایا جائے…تا کہ شان دار ماضی سے حال کا رشتہ استوار ہو…اور تعمیری افکار کی تشکیل دی جا سکے…مُردہ فکروں کو حیات کی سُرخی مہیا کی جا سکے…بلاشبہ! اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری بریلوی[ولادت:۱۲۷۲ھ/۱۸۵۶ء…وصال:۱۳۴۰ھ/۱۹۲۱ء] ہماری تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہیں؛ جن سے شاہراہِ حق واضح ہے…جن سے گلشنِ ایمان میں عطر بیزی ہے…جن کی تجدیدی خدمات اور علمی شان آن بان کو ان کے معاصرخراجِ عقیدت پیش کرتے نظر آتے ہیں…
  اعلیٰ حضرت کی مقبولیت اور ان کے علمی کام کا غلغہ چار سٗو پھیل گیا…مخالفین نے پروپیگنڈے کا سہارا لیا…اُجلی سیرت کوداغدار بنانے کی کوشش کی…سچ چھپایا گیا…جھوٹ کی تشہیر کی گئی…جب علمی کام ہونے لگا…حقائق واشگاف ہونے لگے…پَردے اُٹھنے لگے…صدق و وَفا کی خوشبو پھیلنے لگی…تو خرمنِ باطل میں اُداسی چھا گئی…سچ کی صبح نمودار ہوئی…آپ بھی حقائق سے آگہی کے لیے اعلیٰ حضرت کی خدمات کا مطالعہ کیجیے…درج ذیل کتابوں کا مطالعہ مفید ہوگا:
۱… اُجالا(پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد) مطبوعہ نوری مشن مالیگاؤں/المجمع الاسلامی مبارک پور
۲…امام اہلسنّت (پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد)، مطبوعہ المجمع الاسلامی مبارک پور
۳…امام احمد رضا اور ردِ بدعات و منکرات (مولانا یٰسٓ اختر مصباحی) مطبوعہ: دارالقلم دہلی
۴…المیزان کا امام احمد رضا نمبر (قدیم ایڈیشن حضرت سید جیلانی اشرف اشرفی کچھوچھوی نے شائع کیا تھا؛ تازہ ایڈیشن جماعت رضائے مصطفیٰ اورنگ آباد نے شائع کیا ہے۔ )
۵…البریلویہ کا تحقیقی و تنقیدی مطالعہ (مولانا عبدالحکیم شرف قادری) مطبوعہ رضا اکیڈمی ممبئی
٦…ارشاداتِ اعلیٰ حضرت (مولانا محمد عبدالمبین نعمانی) مطبوعہ اعجاز بکڈپو کلکتہ
۷… جہانِ امام احمد رضا (۲۰؍جلدیں؛مرتب مفتی محمد حنیف خان رضوی) مطبوعہ امام احمد رضا اکیڈمی بریلی شریف
  مطالعہ کی بزم سجائیں…ان شاء اللہ! شَر کی فضا چھٹ جائے گی…خیر کی صبح نمودار ہوگی…نغماتِ رضا گونجتے محسوس ہوں گے…حقائق کی روشنی میں یہ آواز سمتوں میں سُنائی دے گی؎
ڈال دی قلب میں عظمتِ مصطفیٰ ﷺ
سیدی اعلیٰ حضرت پہ لاکھوں سلام
٭ ٭ ٭ 
۲۷؍ جون ۲۰۲۱ء 
ترسیل: اعلیٰ حضرت ریسرچ سینٹر مالیگاؤں
noorimission92@gmail.com

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے