*"مفتی اعظم: ایک عظیم فقیہ ایک عظیم مجاہد"*
از : علامہ قمرالزماں خان اعظمی
مطبوعہ نوری مشن مالیگاؤں
ہر عہد میں فتنے رونما ہوتے رہے…کبھی اندھیرا کبھی اُجالا…اُجالا پھیلانے والے فتنوں کی بیخ کنی کرتے رہے…اولیاے کرام، سلفِ صالحین، خاصانِ خدا کے قدموں کی برکتوں سے ارضِ ہند فیض یاب ہوتی رہی…پھر وہ عہد آیا کہ انگریز کی سازشوں کے نتیجے میں فتنوں کی بھیڑ لگ گئی…ناموسِ رسالت ﷺ میں بے ادبی کی فضا تیار کی گئی…وہابیت و قادیانیت اور ان جیسے فتنوں کی اسلام پر یورش و یلغار تھی…اللہ کی رحمت جھوم کر برسی…بشکلِ مجدد اسلام امام احمد رضا…عشقِ رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی بہاریں چھا گئیں…’’حسام الحرمین‘‘ نے باطل کے چہرے سے نقاب اُلٹ دی…کاروانِ عشقِ رسالت منزل کی سمت رواں دواں ہو گئے…صبحِ تاباں نمودار ہو گئی…امام احمد رضا کے بعد حضور مفتی اعظم نے دین کی سرحدوں کی پاس بانی کی…شرعی حدود کی نگہ بانی کی…استقامت فی الدین کامظاہرہ کیا…باطل کے حربوں سے دین کا تحفظ کیا…عزیمتوں کے چراغ فصیلِ عشقِ رسول ﷺ پر فروزاں کیے…خدماتِ حضور مفتی اعظم کے کئی جلوے علامہ قمرالزماں اعظمی (سکریٹری جنرل ورلڈ اسلامک مشن، انگلینڈ) نے اِس تحریر میں اُجاگر فرمائے ہیں…مطالعہ کیجیے… باطن کی شاہراہ روشن ہو اُٹھے گی…ایمان تازہ ہو جائے گا…عقیدہ و عقیدت کو حرارت ملے گی…سطر سطر ہماری تاریخ کی روشن شاہراہ کا پتہ دیتی ہے…دیکھیے ہر سمت گُلِ ہزارہ کی مہک پھیلی ہوئی ہے…حضور مفتی اعظم کے پیغام کی کرنیں ہند کے مشرکین کی ریشہ دوانیوں کے مقابل عزم و یقیں کے کئی دیے روشن کر رہی ہیں…
(غلام مصطفیٰ رضوی، نوری مشن مالیگاؤں)
***
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں