-----------------------------------------------------------
📚غسل میں اگر ایک بال کے برابر بھی جگہ سوکھی رہ جائے تو کیا حکم ہے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضرت سوال عرض ہے کہ انسان پر غسل فرض ہو گیا سر کو چھوڑ کر سارے بدن پر پانی بہاتا ہے اور غسل کے فرائض ادا کرتا ہے تو کیا اسکا غسل ہو جائیگا جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی حضرت آپکی
المستفتی: پرویز انصاری بریلی شریف یوپی۔
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
الجواب بعون الملک الوہاب
ہرگز ہرگز غسل نہیں ہوگا وہ شخص ناپاک ہی رہے گا خواہ زندگی بھر سر کو چھوڑ کر جسم پر پانی ڈالتا رہے
کیونکہ کہ بدن کے تمام ظاہری حصے کو دھونا ضروری ہے یہاں تک کہ اگر بال برابر بھی جگہ سوکھی رہ جائے تو غسل صحیح نہیں ہوگا چہ جاٸیکہ پورا سر ترک کردے
شرح وقایہ میں ہے
" فرض الغسل المضمضة والاستنشاق وغسل ساٸر البدن ای جمیع ظاھر البدن "
(📒 المجلدالاوّل، کتاب الطہارہ ، ص ٨٠ )
فتاویٰ ھندیہ میں ہے
" ان کان علیٰ ظاھر بدنہ جلدسمک أو خبزممضوغ قدجف فاغتسل ولم یصل المإ إلیٰ ماتحتہ لایجوذ و یجب الرجل ایصال المإ إلی اثنإ اللحیة کما یجب إلیٰ اصولھا والی اثنإ شعرہ وان کان ضفیرا کذا فی محیط السرخی "
(📓الجلدالاول ، کتاب الطھارة ، صفحہ١٦ ، دارالکتب بیروت لبنان)
اور حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں ۔۔۔۔۔تمام ظاہر بدن یعنی سر کے بالوں سے پاؤں کے تلوؤں تک جِسْم کے ہر پُرزے ہر رُونگٹے پر پانی بہ جانا،اکثر عوام بلکہ بعض پڑھے لکھے یہ کرتے ہیں کہ سر پر پانی ڈال کر بدن پر ہاتھ پھیر لیتے ہیں اور سمجھے کہ غُسل ہو گیا حالانکہ بعض اعضا ایسے ہیں کہ جب تک ان کی خاص طور پر اِحْتِیاط نہ کی جائے نہیں دھلیں گے اور غُسل نہ ہوگا سر کے بال گندھے نہ ہوں تو ہر بال پر جڑ سے نوک تک پانی بہنا اور گندھے ہوں تو مرد پر فرض ہے کہ ان کو کھول کر جڑ سے نوک تک پانی بہائے اورعورت پر صرف جڑ تر کرلینا ضروری ہے کھولنا ضرور ی نہیں، ہاں اگر چوٹی اتنی سَخْت گُندھی ہو کہ بے کھولے جڑیں تر نہ ہوں گی تو کھولنا ضروری ہے
(📘بہارشریعت ، حصہ دوم ، ص٣١٧ مکتبہ مدینہ دھلی )
🔸واللہ تعالیٰ اعلم🔸
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــہ:
حضرت مولانا عبید اللہ حنفی رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج ضلع بریلی شریف یوپی۔
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت علامہ جابرالقادری صاحب قبلہ۔
✅صح الجواب: محمد اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں