اگر کسی عورت کو نکاح کے چھ ماہ بعد بچہ ہوا تو کیا وہ ثابت النسب ہے

🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
📚اگر کسی عورت کو نکاح کے چھ ماہ بعد بچہ ہوا تو کیا وہ ثابت النسب ہے؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

 ☆ اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ☆
📜الـســــــوال ↓↓↓↓↓
کیا فرما تے ہیں علمائےکرام کہ عورت بچہ تقریبا ٩ مہینہ میں پیدا کرتی ہے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو بچہ ٦ یا ۷ مہینہ میں بچہ ہوتا ہے کیا وہ جائز ہے ? بحوالہ جواب عطا فرمائیں:
المستفتی: محمد ذوالفقار رضا کشنگنج، ٹھاکرگنج بہار۔
◆ــــــــــــــــــــــ(((🌹)))ـــــــــــــــــــــــــ◆

★وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ★
الجـــــوابـــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب
✍🏻ثابت النسب کے لیے اقل مدت ٦ ماہ ہے اگر کسی عورت کا نکاح کے چھ ماہ بعد بچہ ہوتا ہے تو وہ ثابت النسب ہے۔

 🖊️جیسا کہ فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فتاوی فیض الرسول میں فرماتے ہیں;👇🏽
" کہ جب میمونہ خاتون کو نکاح کے چھ ماہ بعد لڑکا پیدا ہوا تو لڑکا شرعاً ثابت النسب ہوگا یعنی شوہر کا ہی نام لیا جائے گا اس لیے کہ حمل کی مدت زیادہ سے زیادہ دو سال اور کم سے کم چھ ماہ ہے۔

 🖊️جیسا کہ "فتاویٰ عالمگیری جلد اول مطبوعہ مصر482" میں ہے👇🏽
اکثر مدۃ الحمل سنتان اقل مدۃ الحمل ستۃ الاشھر کذا فی الکافی اور درمختار میں ہے اقلھا راوی مدۃ الحمل ستة اشھر لجماعا اور فتح القدیر میں لاخلاف لعلماء فیه لقوله تعالیٰ و حمله وفصاله ثلثون شھرا
فتاوی عالمگیری جلد اول صفحہ نمبر 479 میں ہے_↓↓^

🖋️ترجمہ: یعنی مرد نے کسی عورت سے نکاح کیا تو عورت نکاح کے وقت سے چھ مہینہ سے کم پر لڑکا لائی تو وہ لڑکا ثابت النسب نہ ہوگا یعنی شوہر کا نہیں مانا جائے گا اور اگر چھ ماہ یا اس سے زیادہ پر لڑکا پیدا ہوا تو شرع کے نزدیک لڑکا شوہر کا ہے۔

📔(ماخوذ فتاوی فیض الرسول جلد سوم صفحہ نمبر 314 باب ثبوت نسب کا بیان)

📃واللہ تعالی اعلم بالصواب📃
◆ــــــــــــــــــــــ(((🌹)))ـــــــــــــــــــــــــ◆

✍️کتبـــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت مولانا محمد رحمت حسین رضوی صاحب قبلہ بائسی پورنیہ بہار الھند۔
رابطــــہ نمبــــر ....⇩⇩
📲+91 89338 13095 

✅الجواب صحیح: حضرت علامہ مفتی جابر القادری رضوی صاحب قبلہ۔
✅الجواب صواب: حضرت علامہ مفتی شرف الدین قادری رضوی بلرام پوری صاحب قبلہ۔
✅الجواب صحیح: حضرت علامہ مولانا غلام غوث اجملی غفرله اللہ القوی۔
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
•┈┈•◉◈◈◉❒❒◉◈◈◉ •┈┈•

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے