کیا ثعلبہ نام کے دوشخص تھے ایک صحابی تھے دوسرا منافق تھا؟

🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯
-----------------------------------------------------------
📚کیا ثعلبہ نام کے دوشخص تھے ایک صحابی تھے دوسرا منافق تھا؟📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃﷲ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماءدین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ثعلبہ کا واقعہ بیان کرتے ہیں کہ وہ صحابی تھے دولت کی وجہ سے نمازیں بھی ترک کیں اور زکوۃ دینے سے بھی انکار کیا تو کیایہ واقعہ درست ہے 
کیونکہ صحابہ رضی الله عنہم اجمعین تو وہ ہیں جو میرے سرکارﷺ پہ اپنی جانوں کو نچھاور کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے تو کیا یہ ممکن ہے
سائل: محمد ریاض گریڈیہ جھارکھنڈ۔
______❣♻️❣_______

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
یہ واقعہ صحیح ہے کہ حضور سرور کائنات صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ میں ایک شخص جس کا نام "ثعلبہ بن ابی حاطب" ہے نہایت غریب وتنگدست تھا ظاہری طور پر ایمان لایا اور اندرونی طور پر کافرہی تھا شریعت میں ایسی خصلت والے کو منافق کہتے ہیں
تو ثعلبہ بن ابی حاطب پکا منافق تھا اللّٰہ پاک نے جب اسے مال و دولت سے نوازا تو یہ اپنی منافقت میں اور چوکھا ہوگیا جب اللّٰہ پاک نے زکوۃ دینے کا حکم نازل فرمایا تو اس نے
اپنے مال کی زکوٰۃ دینے سے صاف انکار کردیا تھا
بعد میں اپنی منافقت کو چھپانے کے لئے مال زکوٰۃ لے کر حضور سرور کائنات صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو سرکار دوعالم صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس کی زکوٰۃ کو مردود قرار فرمادیا
کیونکہ------------------!!!
ثعلبہ بن ابی حاطب نے حکم خداوندی کو ٹیکس کہا تھا 
"ثعلبہ بن ابی حاطب" کے بابت حضرت شارح بخاری مفتی محمد شریف الحق امجدی صاحب علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
  قرآن مجید کے سیاق اور تفاسیر سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ( ثعلبہ بن ابی حاطب ) منافق تھا سورہ توبہ کی آیت کریمہ 
"ومنهم من عهد الله لئن اٰتٰنا من فضله لنصدقن"
(📗 سورہ توبہ آیت 75 پارہ 10)
 اوران میں کوئی وہ ہیں جنھوں نے اللہ سے عہد کیا کہ اگر ہمیں فضل سے دے گا تو ہم ضرور خیرات کریں گے
اسی کے بارے میں نازل ہوئی ہے ۔ اس کے قبل منافقین کا تذکرہ ہے آیت کریمہ میں

"منهم کی ضمیر مجرور متصل کا مرجع" او پر مذکور منافقین ہیں اس سے ظاہر ہوتاہے کہ یہ منافق تھا خازن میں ہے: " "(ومنهم) من المنافقين (من عهد الله)"حلف الله یعنی ثعلبہ بن ابی حاطب بن ابی بلتعہ 
اسی طرح اصابہ میں حضرت علامہ ابن حجر مکی عسقلانی کے کلام سے بھی یہی ظاہر ہوتا ہے کہ وہ منافق تھا

پہلے یہ لکھا "ذکرہ ابن اسحاق فیمن بنی مسجدا ضرارا"
 ابن اسحاق نے ذکر کیا یہ ان لوگوں میں سے تھا جنھوں نے مسجد ضرار بنائی تھی اور محقق ہے کہ مسجد ضرار بنانے والے منافق تھےکچھ لوگوں نے یہ کہا تھا ثعلبہ بن حاطب بن عمر و بن عبید ہیں اسے رد کرتے ہوۓ فرماتے ہیں کہ یہ بدر میں شہید ہوئے تھےاور حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا ہے جو بدر اور حدیبیہ میں شریک ہوگا وہ جہنم میں نہیں جائے گا اور اللہ تعالی نے بدر والوں سے فرمایا: "اعملوا ماشئتم فقد غفرت لكم"
یعنی جو چاہو کرو میں نے تم کو بخش دیا
اس کے بعد علامہ ابن حجر نے فرمایا "فمن يكون بهذه المثابة كيف يعقبه الله نفاقا في قلبه وينزل فيه مانزل" جس کا یہ حال ہو کیسے اس کے دل میں بعد میں اللہ تعالی نفاق پیدا فرمائے گا اور اس کے بارے میں وہ نازل فرمائے گا جو نازل فرمایا
ان تصریحات سے ظاہر ہو گیا کہ ثعلبہ مذکورمنافق تھا صحابی نہیں تھا
(📚فتاویٰ شارح بخاری جلد دوم صفحہ 41/42/43)
اسی طرح سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ تحریرفرماتے ہیں کہ یہ شخص جس کے باب میں یہ آیت اتری ثعلبہ ابن ابی حاطب ہے اگرچہ یہ بھی قوم اَوس سے تھا اور بعض نے اس کانام بھی ثعلبہ ابن حاطب کہا مگروہ (ثعلبہ ابن حاطب بن عمروبن عبید)بدری خود زمانۂ اقدس حضور پُرنور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں جنگ اُحد میں شہیدہوئے اور یہ(ثعلبہ ابن ابی حاطب) منافق زمانۂ خلافت امیرالمومنین عثمان غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ میں مرا
(📘فتاویٰ رضویہ، فوائد تفسیریہ وعلوم قرآن، جلد ٢٦ صفحہ ٤٥٣ )
    
واضح رہے کہ
عہد رسالت میں ثعلبہ نام کے دوشخص تھے ایک تو یہی ثعلبہ بن ابی حاطب جو کہ منافق تھا اپنے مال کی زکوٰۃ دینے سے انکار کردیا تھا اور آخر میں اپنے سر پر خاک ڈال ڈال کر ایڑیاں رگڑ رگڑ کر خلافت عثمانی میں مرا 
دوسرے حضرت ثعلبہ ابن حاطب بن عمروبن عبید رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ ہیں جوکہ بدری مخلص صحابی ہیں
 آپ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ جنگ احد میں شہید ہوئے

واعظین مقررین وغیرہ کو چاہئیے کہ بیان واقعہ کے وقت خلاصہ کرکے بیان کیا کریں تاکہ لوگ کسی قسم کے تذبذب اور غلط فہمی کا شکار نہ ہوں۔
🔹واللہ اعلم و رسولہ🔹
ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــہ:
حضرت علامہ مولانا ابوالاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مہاراشٹر۔

✅الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت مفتی جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور جھارکھنڈ۔
✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت علامہ مولانا مفتی اسرار احمد نوری صاحب قبلہ کالا ڈھونگی نینی تال اتراکھنڈ۔

ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے